ریٹائرڈ جج اجئے کرشن وشویش کو لکھنؤ میں واقع قومی بازآبادکاری یونیورسٹی کا لوک پال مقرر کیا گیا ہے
EPAPER
Updated: March 01, 2024, 8:52 AM IST | Lucknow
ریٹائرڈ جج اجئے کرشن وشویش کو لکھنؤ میں واقع قومی بازآبادکاری یونیورسٹی کا لوک پال مقرر کیا گیا ہے
ہائی کورٹ میں بطور جج ملازمت سے اپنی سبکدوشی کے آخری دن وارانسی کی گیان واپی مسجد کے تہہ خانے کو ہندوؤں کو سونپنے کا فیصلہ دینے والے جج اجئےکرشن وشویش کو اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے سرکاری یونیورسٹی کا لوک پال (محتسب) مقرر کیا ہے۔ اس یونیورسٹی کے چیئرپرسن خود اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یہ یونیورسٹی ریاستی سطح کی ہے اور اتر پردیش حکومت کے زیر انتظام ہے۔ ڈاکٹر شکنتلا مشرا قومی باز آبادکاری یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار برجندر سنگھ نے تصدیق کی ہے کہ اجئے کرشن وشویش کو تین سال کے لئے لوک پال کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جج وشویش نے اپنی مدت کار کے آخری دن ۳۱ جنوری۲۰۲۴ء کو فیصلہ سناتے ہوئے گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں ہندوؤں کو پوجا کرنے کی اجازت دےدی تھی۔ رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی کے ترجمان یشونت ویرودے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وشویش کی تقرری یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کی طرف سے جاری کردہ حالیہ رہنما خطوط کے مطابق کی گئی ہے۔ ان ہدایات میں طلبہ کی شکایات کے ازالے کے لئے ہر یونیورسٹی میں ایک لوک پال کا تقرر کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ وشویش اس یونیورسٹی کے پہلے لوک پال ہوں گے۔غورطلب ہے کہ وشویش اتر پردیش میں مندر مسجد معاملوں سے وابستہ پہلے جج نہیں ہیں جنہیں کوئی سرکاری عہدہ حاصل ہوا ہے۔ اس سے قبل ۲۰۲۱ءمیں بابری مسجد انہدام کیس میں تمام ۳۲؍ملزمین کو بری کرنے کے ۷؍ ماہ سے بھی کم عرصے میں ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ جج سریندر کمار یادو کو یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے یوپی میں ڈپٹی لوک آیکت مقرر کیا تھا۔ سریندر کمار یادو نے بھی اپنی ملازمت کے آخری دن بابری مسجد کے انہدام سے متعلق کیس میں بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، کلیان سنگھ اور دیگر کو بری کر دیا تھا۔