Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندو فریقین کا مطالبہ، گیان واپی مسجد کا تہہ خانہ ضلعی مجسٹریٹ کے حوالے کیا جائے

Updated: September 26, 2023, 3:25 PM IST | New Delhi

سپریم کورٹ میں ہندو فریقین کے وکیل وشنو شنکر نے کہا کہ ہم نے وارانسی کے ضلعی کورٹ میں درخواست داخل کی ہے جس میں مطالبہ کیا ہے کہ گیان واپی مسجد کے تہہ خانے کو ویاس خاندان کے قبضے سے لے کر ضلعی مجسٹریٹ کے حوالے کیا جائے اور ضلعی مجسٹریٹ کواس کا وصول کنندہ مقرر کیا جائے۔

ASI survey of Gyan Vapi Masjid is in progress. Photo: INN
گیان واپی مسجد کا اے ایس آئی سروے جاری ہے۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ میں گیان واپی مسجد معاملے پر جاری سماعت کے دوران ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے عدالت سے کہا کہ وارانسی کے ضلعی کورٹ میں حال ہی میں درخواست داخل کی گئی ہے جس میں گیان واپی مسجد کے کامپلیکس کے تہہ خانہ کو ویاس خاندان کے قبضے سے لے کر مجسٹریٹ کورٹ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خیال رہےکہ یہ معاملہ گیان واپی مسجد کے اے ایس آئی سروے کے درمیان سامنے آیا ہے۔ تہہ خان،جو ویاس خاندان کے قبضے میں ہے، مسجد کے جنوبی حصے میں ہے۔ اس ضمن میں ہندو فریق نے مطالبہ کیا ہے کہ تہہ خانہ کو ویاس خاندان کے قبضے سے لے کر فوری طور پر ضلعی مجسٹریٹ کے حوالے کیا جائے اور اسے اس کے وصول کنندہ کے طور پر مقررر کیا جائے۔ اس حوالے سے ہندو فریقین کے وکیل وشنو شنکر نے عدالت سے کہا کہ ہم نے ویاس خاندان کی جانب سے وارانسی کی شہری عدالت میں مقدمہ درج کیا ہے اور وارانسی کی ضلعی عدالت اور ضلعی جج کے سامنے بھی درخواست دی ہے کہ وہ اصل مقدمہ کو ضلعی کورٹ میں منتقل کریں جیسا کہ وہ دیگر معاملات میں کررہے ہیں۔ اس درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ گیان واپی مسجد کا تہہ خانہ جو مسجد کے جنوبی حصے میں ہے، انجمن انتظامیہ مسجد کے زیر قبضہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ تہہ خانہ کو فوری طور پر ضلعی مجسٹریٹ کے حوالے کیا جائےاور ضلعی مجسٹریٹ کواس کے وصول کنندہ کے طور پر مقرر کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسی مطالبہ کے ساتھ ضلعی کورٹ بھی گئے تھے۔ آج ہماری منتقلی کی درخواست پر سماعت ہوئی ہے اور اس معاملے میں انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے پیش ہو کر جواب طلب کیا ہے۔ کل ہمیں منتقلی کی ایپلی کیشن پر حکم جاری کیا جائے گا۔ بعد ازیں اس کیس میں مزید کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ گیان واپی مسجد کے ۴؍ تہہ خانوں میں سے ایک پر ویاس خاندان کا قبضہ برقرار ہے جہاں حال ہی میں اے ایس آئی کا سروے جاری ہے۔ خیال رہے کہ یہ سروے اس لئے کیا جا رہا ہے کہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ گیان واپی مسجد کسی مندر پر بنائی گئی ہے یا نہیں۔ اس ضمن میں آج سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت کی ہے۔ ۱۹۹۱ء میں ویاس خاندان نے مقدمہ درج کیا تھا کہ گیان واپی مسجد کو ہندوؤں کے حوالے کیا جائے۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ مسجد کے اوپری حصے جہاں نماز ادا کی جاتی ہے اور گنبد کے علاوہ، مسجد کی پوری ساخت ویششورمندر پر بنائی گئی ہے۔ اب بھی مسجد کے ۴؍ تہہ خانوں میں سے ایک تہہ خانہ انہیں کے قبضے میں ہے۔ اگست میں الہ آباد ہائی کورٹ نے مسجد کے اے ایس آئی سروے کو منظوری دی تھی۔ بعد ازیں کورٹ نے اے ایس آئی کی درخواست پر اسے مسجد کا سروے کرنے کیلئے ۴؍ مزید ہفتوں کی مہلت دی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK