Updated: May 19, 2025, 3:54 PM IST
| Hague
اتوار کو ہیگ، نیدرلینڈس میں منعقد کئے گئے فلسطین حامی مظاہرے میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ڈچ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے تمام رابطے منقطع کرےاور اسے ہتھیاروں کی فراہمی روک دے۔ مظاہرے میں انسانی حقوق کے اداروں اور فلسطین حامی اداروں نے بھی شراکت داری کی تھی۔
ہیگ میں منعقد کئے گئے مظاہرے کا منظر۔ تصویر: ایکس
اتوار کو ہیگ، نیدرلینڈس کے اطراف دسیوں ہزاروں افراد نے فلسطین حامی مظاہرے کا انعقاد کیا اور ڈچ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی کی جنگ کیلئے اسرائیل کےخلاف سخت مؤقف اختیار کرے۔ الجزیرہ کے کرسپونڈینٹ اسٹیپ وائسین نے بتایا کہ ’’ہم نے جنگ کی شروعات سےلے کر اب تک ایسا کچھ نہیں دیکھا ہے۔ مظاہرین نیدرلینڈس کے مختلف شہروں سے یہاں جمع ہوئے ہیں۔‘‘

مظاہرین نے سرخ لباس زیب تن کئے ہوئے تھے
مظاہرے میں مظاہرین نے سرخ رنگ کے لباس زیب تن کئے تھے اوراسرائیل سے رابطہ منقطع کرنے، خاص طور پرتجارتی تعلقات ختم کرنےا ور ہتھیاروں کی درآمدات اور برآمدات پر پابندی عائد کرنے، کیلئے علامت کے طورپر ایک ’’سرخ لائن‘‘ بنائی تھی۔ ادارے نے کہا کہ ’’وزیر اعظم ڈک شوف نے ’’سرخ لائن‘‘ بنانے سے انکار کر دیا تھا۔ اسی لئے ہم یہ کررہے ہیں۔‘‘

گزشتہ دودہائیوں میں ملک میں سب سے بڑا مظاہرہ
ادارے نے اسےگزشتہ دو دہائیوں میں ملک میں سب سے بڑا مظاہرہ قراردیا ہے اوردعویٰ کیا کہ ’’احتجاج میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی تھی۔‘‘ انسانی حقوق اور دیگر امدادی اداروں،جن میں ایمنسٹی انٹرنیشنل، سیو دی چلڈرن اور ڈاکٹرز وتھ آؤٹ بارڈرز بھی شامل ہیں، کے اندازے کے مطابق مظاہرے میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی تھی۔
انسانی، حقوق انسانی اداروں اور فلسطین حامی اداروں نے بھی اس مظاہرے میں شراکت داری کی تھی جن میں پیکس، آکسفم، دی رائٹس فارم اور پلانٹ این اولیو ٹری وغیرہ شامل ہیں۔ مظاہرے کی شروعات مالیویلڈ سے ہوئی تھی جس کے بعد مظاہرین نے پیس پیلس تک مارچ کیا جو بین الاقوامی فوجداری عدالت کی سیٹ ہے۔ یاد رہے کہ فی الحال بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے کی سماعت کررہا ہے اور عدالت نے گزشتہ سال اسرائیل کوغزہ میں انسانی امداد کی رسائی اور غزہ کی شہری آبادی کی حفاظت کاحکم جاری کیا تھاجس میں اسرائیل سراسر ناکام رہا ہے۔