• Sat, 01 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’پولیس مجھ پر نظر رکھ رہی ہےاور بیڈ روم تک جاسوسی کی جارہی ہے‘‘

Updated: November 01, 2025, 4:51 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال کا سنگین الزام۔پوائی انکاؤنٹرپر کئی سنگین سوالات بھی اٹھائے۔

State Congress President Harsh Vardhan Sapkal. Photo: INN
ریاستی کانگریس کے صدرہرش وردھن سپکال۔ تصویر: آئی این این
ریاستی کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال ممبئی کے نانا چوک علاقے میں واقع سرودیہ آشرم میں رہتےہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ  پولیس اس عمارت پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہاں تک کہ جمعہ کی صبح ایک سادہ لباس میں پولیس افسر ان کے بیڈروم میں داخل ہوا اور نگرانی اور پوچھ گچھ کی۔ یہ تیسری مرتبہ ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے جمعہ کو تلک بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں محکمہ پولیس سے یہ بھی پوچھا کہ کس کے حکم پر نگرانی میں رکھا جا رہا ہے؟ انہوں نے گزشتہ روزپوائی  کے اسٹوڈیو میں روہت آریہ کے انکاؤنٹر پر بھی کئی سوالات اٹھائے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر سپکال نے کہا کہ ایک پولیس اہلکار صبح سونے کے کمرےمیں داخل ہوا اور پہرہ دے رہا تھا، کیا آپ پریس کانفرنس کرنے جارہے ہیں؟ کیا صحافی آئے ہیں؟ اس طرح کئی سوالات پوچھے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ بیڈ روم میں کیوں داخل ہوئے، کس کے حکم پر آئے ہیں؟تو انہوں نے کہا کہ ان کے اعلیٰ افسران کے حکم پر اور انہیں فون پر اپنے اعلیٰ افسران کو کال کرنے کو کہا۔ اس طرح اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں کو نگرانی میں رکھا جا رہا ہے۔  انہوںنے سوال کیاکہ کیا وزیرداخلہ دیویندر فرنویس نے یہ احکامات  دیئے ہیں؟ پہلے پیگاسس اور پھر فون ٹیپنگ اور اب وہ سیدھے سونے کے کمرے تک پہنچ گئے ہیں لیکن ہم  ان حرکتوں سے نہیں ڈرتے۔
’’روہت آریہ انکاؤنٹر کی تحقیقات ہونا چاہئے ‘‘
ہرش وردھن سپکال نے کہاکہ’’ جمعرات کو پوائی میں روہت آریہ نامی شخص نے چھوٹے بچوں کو یرغمال بنالیا تھا، یہ بہت غلط ہے، بچوں کی رہائی ضروری تھی لیکن اس پورے معاملے کو جس طرح سے ہینڈل کیا گیا، اس پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ جب اس وقت این ایس جی کی ٹیم موجود تھی تو پولیس کے ذریعے اسے گولی مارنے کی کیا وجہ ہے؟ کہا جا رہا ہے کہ یہ شخص ذہنی طور پر بیمار تھا لیکن اسی شخص نے ’سندر ماجھی اسکول‘ سرکاری مہم کا آغاز کیا تھا۔ وہ اس وقت کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور اسکولی تعلیم کے وزیر دیپک کیسرکر کے ساتھ ایک ہی اسٹیج پر موجود تھا۔   اس واقعہ کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
’’مجرموں کے ماسٹر مائنڈ دیویندر فرنویس‘‘
ہرش وردھن سپکال نے کہا کہ’’ ڈاکٹر سمپدا منڈے کو دباؤ کی وجہ سے خودکشی کرنی پڑی، یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل ہے۔ اس معاملے میں سابق بی جے پی ایم پی رنجیت سنگھ نائک نمبالکر کا نام لیا جا رہا ہے۔ نمبالکر نے بہت سے لوگوں کو ہراساں کیا ہے، اغوا، رشوت خوری اور مارپیٹ جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے باوجود ریاستی وزیر اعلیٰ نے انہیں بغیر کسی تحقیقات کے کلین چٹ دے دی۔ سندھو درگ ضلع کے بانڈیا کے ایک پھول بیچنے والے نے بھی بی جے پی کے ۵؍عہدیداروں کی ہراسانی سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔ خودکشی   سے پہلے اس نے ایک ویڈیو بنایا اور بتایا کہ اسے خودکشی کیوں کرنی پڑی۔ پولیس عام لوگوں کی شکایات پر توجہ نہیں دیتی۔ حکمراں جماعت غنڈہ گردی کا مرتکب ہونے کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔فرنویس کے دور میں ریاست میں مجرمانہ رجحانات میں اضافہ ہوا ہے اور بی جے پی لیڈروں اور عہدیداروں کی غنڈہ گردی میں اضافہ ہوا ہے۔ فرنویس اس سب کیلئے ذمہ دار ہیں اور وہ ہی مجرموں کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔
شیو سینا کا لیڈر کانگریس میں شامل 
اکولہ ضلع سے ایکناتھ شندے کی شیوسینا کے لیڈر وجے مالوکار جمعہ کو کانگریس پارٹی میں شامل ہو گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK