Inquilab Logo

ہریانہ تشدد: ۵؍ ہلاک، ۳۰؍ زخمی، گروگرام میں دکانوں اور گاڑیوں کو جلا دیا گیا

Updated: August 01, 2023, 6:38 PM IST | New Delhi

وزیراعلیٰ اور دیگر لیڈران نے عوام سے ریاست میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ نوح میں کرفیو نافذ۔ انٹرنیٹ خدمات معطل۔ گروگرام، فریدآباداور پلول میں حکم امتناعی

Police officers stand guard outside Anjuman Masjid in Gurugram. Photo: PTI
گروگرام میں پولیس افسران انجمن مسجد کےباہر پہرہ دے رہے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

ہریانہ میں پیر کی شام دو گروپو ں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں پھوٹ پڑنے والے تشدد کے سبب اب تک ۲؍ ہوم گارڈز سمیت ۵ ؍ افراد ہلاک اور ۵۰؍ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ پیر کو یہ تصادم ہریانہ کے ضلع نوح میں اس وقت پیش آیا جب وشو ہندو پریشد کی ’’برج منڈل جل ابھیشیک یاترا‘‘ وہاں سے گزر رہی تھی جسے ایک گروہ نے روک لیا اور اس پر پتھر برسائے۔ اس ضمن میں پولیس کا کہنا ہے کہ نوح ضلع کے میوات علاقے کے کھیڈلا موڈ میں ہوم گارڈز نے مذہبی تصادم کو روکنے کی کوشش کی مگر ان پر گولیاں برسائی گئیں جس کے سبب وہ جاں بحق ہوگئے۔ یہ تشدد پڑوسی ضلع گروگرام میںبھی پھیل گیا اور ہجوم نے ایک مسجدپرحملہ کردیا جس میں ایک ۲۶؍ سالہ نوجوان کی موت ہوگئی۔ خبروں کے مطابق ہلاک ہونےوالے ایک شخص کی شناخت اب تک نہیں ہوسکی ہے۔ ہجوم نے سرکاری اور نجی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا۔ نوح میں بڑھتے تشدد کو روکنے کیلئے کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں گروگرام، فریدآباداور پلول میں  بھی امتناعی احکامات جاری کئے گئے ہیں اورلوگوں کو جمع ہونے سےمنع کیا گیا ہے۔
 پولیس نے تشدد کے حوالے سے اب تک ۲۰؍ ایف آئی آردرج کی ہیں جبکہ۲۰؍ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔پولیس فسادیوں کی شناخت کیلئےسی سی ٹی وی کیمرے بھی دیکھ رہی ہے۔ نوح میں انٹرنیٹ خدمات کل تک کیلئے معطل کردی گئی ہیںـ۔ علاوہ ازیں تشدد کو مد نظر رکھتے ہوئے فریدآباد اور گروگرام میں اسکولوں اور کالجوں کو کل تک کیلئے بند رکھا گیا ہے۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور دیگر لیڈران نے لوگوں سے ریاست میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نےکہا تھا کہ ’’ یہ سانحہ کبھی بھلایانہیں جاسکتا۔میں ریاست کے تمام افرادسے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ریاست میں امن برقرار رکھنے کی پوری کوشش کریں۔ خاطیوں کو کسی بھی قیمت پربخشا نہیں جائے گا اور ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK