Inquilab Logo

کیا پرم بیر سنگھ کا استعمال مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو بدنا م کرنے کیلئے کیا گیا ہے؟

Updated: May 19, 2023, 9:14 AM IST | Mumbai

نانا پٹولے کے بعد انل دیشمکھ نے بھی الزام لگایا کہ پرم بیر سنگھ کی بحالی ان کے بیانات کے عوض دیا گیا انعام ہے، این سی پی لیڈر کا جلد مزید تفصیلات پیش کرنے کا اشارہ

Former state home minister Anil Deshmukh had to stay in jail for a year (file photo).
سابق ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو ایک سال تک جیل میں رہنا پڑا تھا ( فائل فوٹو)

مرکزی جانچ ایجنسی این آئی اے نے بڑے طمطراق کے ساتھ ممبئی کے سابق پولیس کمشنر کو گرفتار کیا تھا۔ اور انہیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ لیکن  اب ان پر عائد الزامات کو واپس لے لیا ہے اور انہیں سروس پر بحال کر دیا گیا ہے۔ اس سے یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ اگر پر بیرم بیر سنگھ  بے گناہ ہیں تو پھر ان کے عائدکردہ الزاما ت کی بنیاد پر اس وقت کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو کیسے گرفتار کیا گیا تھا۔ کیونکہ پرم بیر سنگھ نے تفتیشی ایجنسی کے سامنے اپنے کئے گئے گناہوں کو انل دیشمکھ کا حکم قرار دیا تھا۔ جب جرم ہوا ہی نہیں تو انل دیشمکھ کو ایک سال تک جیل میں کیسے رکھا گیا؟ 
  کانگریس کے ریاستی صدر  نانا پٹولے نے گزشتہ دنوں الزام لگایا تھا کہ بی جے پی حکومت نے پرم بیر سنگھ کو  مہاوکاس اگھاڑی اور مہاراشٹر کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کیا ہے۔  اور اسی کے عوض انہیں رہا کیا گیا ہے۔   پٹولے نے کہا کہ میں جب مہاراشٹر اسمبلی کا سپیکر تھا ، اس وقت میری ملاقات لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ہوئی تھی۔ انہوں نے مجھے بتایا تھا کہ پرم بیر سنگھ کی بدعنوانیوں کی فائل ان کے پاس آئی ہے۔ نانا پٹولے کے مطابق   اوم برلا کا کہنا تھا کہ  جب میں نے اس تعلق سے پرم بیر سنگھ سے  ان الزامات کے تعلق سے بات کی تو  انہوں نے کہا تھا کہ ’’ ہمارے محکمے یہ سب کچھ ہوتا رہتا ہے۔ ‘‘ نانا پٹولے کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی پرم بیر سنگھ کی بدعنوانیوں کا علم تھا لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔   نانا پٹولے کاکہنا تھا کہ ان سے انل دیشمکھ کے خلاف بیان دلوائے گئے اور بعد میں خود پرم بیر سنگھ پر لگے ہوئے الزامات کو واپس لے لیا گیا۔ 
  ٹھیک یہی الزام ایک سال تک جیل میں قید رہنے والے سابق ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے بھی لگائے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ’’سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کو مجھے پھنسانے کیلئے استعمال کیا گیا۔ اور اب انعام کے طور پر ان کی معطلی کے حکم کو واپس لے لیا گیا۔ ‘‘ انل دیشمکھ نے بتایا کہ انہوں نے اس معاملے کو پارٹی کی کور کمیٹی کی میٹنگ میںاٹھایا ہے۔  یاد رہے کہ ۲۰۲۱ء میں کمشنر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد پرم بیر سنگھ نے ایک خط لکھ کر حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ انل دیشمکھ ، مکیش امبانی کے گھر کے باہر دھماکہ خیز مواد رکھنے والے معطل پولیس افسر سچن وازے پر  اس بات کا دبائو ڈالتےتھے کہ ممبئی  شہر کے بیئر باروں   سے ہر ماہ ۱۰۰؍ کروڑ روپے جمع کرکے انہیں دیں۔ اس  خط کی بنیاد ہی پر انل دیشمکھ کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ کوئی ایک سال تک جیل میں رہنے کے بعد دیشمکھ کو ضمانت ملی تھی۔  دیشمکھ کی گرفتاری کے بعد ہی پرم بیر سنگھ کے خلاف بھی گرفتاری کا وارنٹ نکلا تھا لیکن وہ روپوش ہو گئے تھے اور عدالت سے پیشگی ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے، نچلی عدالتوں سے راحت نہ ملنے کے بعد  انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جہاں انہیں گرفتاری سے راحت ملی۔ اس کے بعد مرکزی جانچ ایجنسی کی جانب سے مبینہ کلین چٹ ملنے کا جواز پیش کرکے مہاراشٹر حکومت نے ان پرسے تمام کیس ختم کر دیئے۔ انل دیشمکھ نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی اس تعلق  سے مزید تفصیلات میڈیاکے سامنے بیان کریں گے۔  این سی پی کے بیشتر لیڈروں نےاس پر آواز اٹھانے کی بات کہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK