Inquilab Logo

زلزلہ زدہ علاقوں میں صحت کےمراکز تباہ،علاج معالجہ میں شدید دشواری

Updated: February 24, 2023, 12:53 PM IST | New York

شمال مغربی شام میں ۴۷؍ طبی مراکز تباہ ہوگئے جبکہ۱۲؍ مراکز نے اپنا کام معطل کر دیا ہے ،فی الحال صرف۱۸؍ جزوی طور پر فعال ہیں

Children playing in front of a destroyed building. (AP/PTI)
 ایک تباہ شدہ عمارت کےسامنے بچے کھیل میں مصروف۔ ( اےپی / پی ٹی آئی)

  مغربی  شام  کے زلزلہ زدہ  علاقوں میں صحت کےمراکز تباہ ہوگئے ہیں جس سے زلزلے میں  زخمی ہونے والوں کے علاج معالجہ میں شدید دشواری کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔ میڈیارپورٹس کےمطابق  بدھ اور جمعرات کو  اقوام متحدہ کے ایک امدادی ٹیم کے فد کے دورے کے بعد اس کا علم ہوا ۔   وفد نے حلب میں بے گھر افراد کے کیمپ اور ان کی امداد  کے مراکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر اسپتالوں کیلئے طبی سازوسامان تقسیم کیا گیا اور وفد نے سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ 
   اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجیرک نے بتایا ’’ہمارے ساتھیوں نے دیکھا ہے کہ زلزلے میں صحت کے شعبے کو خاص طور پر شدید نقصان پہنچا ہے۔ صرف شمال مغربی شام میں ۴۷؍ طبی مراکز تباہ ہو گئے ہیں جبکہ۱۲؍ مراکز نے اپنا کام معطل کر دیا ہے اور صرف۱۸؍ جزوی طور پر فعال ہیں۔
  دریں اثناءتباہی کا اندازہ لگانے اور امدادی اقدامات کو مربوط بنانے کا کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ٹیمیں ترکی  کے زلزلے سے متاثر۵؍ صوبوں، مالاطیہ، کارامنمارس، آدیامان، غازی انتیپ اور ہاتائے میں متحرک ہیں۔ڈوجیرک نے ترکی کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ،’’ بدھ تک۱۳؍ ممالک کی۱۵؍ بین الاقوامی ٹیمیں تلاش اور بچاؤ کے کام میں مصروف تھیں۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا ،’’ `ہم ضروریات سے متعلق جائزوں کو تیزی سے مربوط کر رہے ہیں ۔ پناہ، خوراک، صحت، پانی اور نکاسی آب  کا انتظام  ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔‘‘
 اقوام متحدہ کے ادارے حکومت  کی نگرانی میں امدادی اقدامات میں مدد دے رہے ہیں ۔ خوراک، خیمہ، کمبل، حفظان صحت کا سامان، طبی سازوسامان اور کھانا بنانے کاسامان اور  بنیادی ضرورت کی دیگر اشیاء مہیا کر رہے ہیں۔
` ادھر شا م کیلئے اقوام متحدہ کی نائب خصوصی نمائندہ  سیدہ رشدی نے بدھ کو جنیوا میں شام کیلئے امدادی گروپ کی بین الاقوامی امدادی ٹاسک فورس کے اجلاس سے خطاب کیا ۔  انہوںنے زور دیا کہ امدادی اقدامات یا امداد کو سیاست زدہ نہ بنا یا  جائے اور اثرورسوخ رکھنے والے فریقین ا س بات کو یقینی بنانے کیلئے کام کریں کہ انسانی امداد تمام علاقوں  تک پہنچے۔اس موقع پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے جیئر پیڈرسن نے اراکین کو۶؍ فروری کے زلزلے کے بعد خطے میں اپنے حالیہ دورے کے بارے میں بتایا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK