ملک میں کورونا انفیکشن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اس کے ساتھ ہیلتھ انشورنس کمپنیوںکی مشکلات بھی بڑھ رہی ہیں
EPAPER
Updated: July 10, 2020, 11:56 AM IST | Agency | New Delhi
ملک میں کورونا انفیکشن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اس کے ساتھ ہیلتھ انشورنس کمپنیوںکی مشکلات بھی بڑھ رہی ہیں
ملک میں کورونا انفیکشن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اس کے ساتھ ہیلتھ انشورنس کمپنیوںکی مشکلات بھی بڑھ رہی ہیں۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں، ان کمپنیوں کے پاس کلیم کی رقم ۳؍گنا سے بڑھ کر۵۶۲؍کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ ان میں ، مہاراشٹر اور دہلی کوروناسےسب سے زیادہ متاثر ہیں۔ جنرل انشورنس کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق۳؍جولائی کو دعووں کی تعداد بھی ۳؍ گنا سے زیادہ بڑھ کر۳۵؍ہزار ہوگئی۔۸؍ جون کو یہ تعداد۱۱؍ ہزار تھی۔
ان اعدادوشمار کے مطابق ، پالیسی مالکین نے۸؍ جون تک علاج کے لئے ۱۷۸؍کروڑ روپے کا دعوی(کلیم) کیاتھا۔۳؍جولائی تک ۱۸۴؍کروڑ روپے کے تقریباً ۲۳؍ ہزاردعووں کو نمٹایا جاچکا ہے۔ سب سے زیادہ دعوے مہاراشٹرمیںکیےگئےہیں۔ریاست میں ۱۹۵؍کروڑ روپےمالیت کے۷۵۳؍دعوے کیےگئے۔دہلی دوسرے نمبر پر ہے۔ دارالحکومت میں ۱۳۴؍کروڑ روپے کی کل رقم کے۵۹۰۹؍دعوے کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ تمل ناڈو ، کرناٹک ، ہریانہ اور مغربی بنگال میں بھی بڑی تعداد میں دعوے کیے گئے ہیں۔
آپ کو کم ادائیگی کیوں مل رہی ہے؟
جولائی میں دعوےکی اوسط رقم جون میں۱ء۵۶؍لاکھ روپےسےبڑھ کر۱ء۶۴؍لاکھ روپے ہوگئی۔اس دوران اوسط تصفیہ۹۰؍ہزار ۱۱۸؍روپے سےگر کر ۸۰؍ ہزار ۴۲۷؍روپے ہوگیا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کووڈ ۱۹؍ کے علاج کی لاگت بڑھنےکےبعد بھی،پالیسی رکھنے والوں کو کم پیسہ مل رہاہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا کے علاج کیلئے مختلف اسپتال مختلف رقم وصول کرتے ہیں۔ زیادہ تر صحت کی پالیسیاں کمرے کے کرایے کی رقم طے کرتی ہیں اور ان میںپی پی ای اور دستانے کی قیمت شامل نہیں ہے جو اسپتال کے عملے کے ذریعہ پہنی جاتی ہے۔ اسپتالوں نے اس کو اس کی رقم کو بل میں شامل کیا ہے۔
انڈسٹری کےعہدیداروں کا کہنا ہےکہ اگر اسی طرح سےکورونا کیسز میں اضافہ ہوتا رہا تو یہ دعوے ہزاروں کروڑوں روپے کے ہوجائیں گے۔یہ حال اس وقت ہے جب ملک میں صرف۴؍فیصد آبادی کو میڈیکل کوَر حاصل ہے۔ وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں کورونا سے متاثر ہونے والوںکی تعداد۷؍لاکھ ۷۱؍ہزار۸۳۳؍ہوگئی ہے۔ ان میں سے۴؍لاکھ ۷۷؍ہزار۶۸۵؍افراد اس وبا سے صحت یاب ہوچکےہیں جبکہ۲۱؍ہزار ۱۷۴؍ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔