یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کا یوگی حکومت پر سنگین الزام ، کہا کہ حکومت کی بدانتظامی اور بدعنوانی سے ہیلتھ سروسیز برباد ہو رہی ہیں
EPAPER
Updated: May 08, 2021, 10:28 AM IST | Lucknow
یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کا یوگی حکومت پر سنگین الزام ، کہا کہ حکومت کی بدانتظامی اور بدعنوانی سے ہیلتھ سروسیز برباد ہو رہی ہیں
سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے جمعرات کو کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی حکومت کی بدانتظامی اور بدعنوانی نے ہیلتھ سروس کو برباد کردیا ہے ۔ یہاں حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں۔ اگر ابھی کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا تو یوپی کے حالات پھر قابو میں نہیں آئیں گے ۔ انہوں نے اس سلسلے میں سرکار کو کئی اہم مشورے بھی دئیے اور کہا کہ سرکاری مشنری کو اس وباء سے نمٹنے کے لئے پوری طرح جھونک دیا جانا چاہئے۔ اس کے بغیر ریاست میں کامیابی ممکن نہیں ہے۔
یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بیان جاری کرکے کہا کہ سماج وادی کارکنوں ، عہدیداروں اور نومنتخب نمائندوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے گاؤں، آس پاس کے لوگوں کی مدد کا عزم کریں اور لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں۔ یہ سرکار فی الحال کسی کی مدد نہیں کرسکے گی کیوں کہ انہیں بدعنوانی اور بد انتظامی سے ہی فرصت نہیں ہے۔ اسی لئے سماج وادی پارٹی کے کارکنوں کو چاہئے کہ لوگوں کی مدد کرنے کو ہمہ وقت تیار رہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ آج کے حالات میں کورونا انفیکشن میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ شہروں ، میٹرو ، دیہاتوں میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے بعد اب اس کا دائرہ دیہی علاقوں تک پھیل گیا ہے۔ وہاں متاثرہ افراد کی کوئی جانچ نہیں ہورہی ہے ، علاج کی بات تو بہت دور کی ہے۔ اگر اسی طرح لاپرائی کا مظاہرہ جاری رہا تو دیہی علاقوں میں حالات بہت زیادہ خراب ہوسکتے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بات جگ ظاہر ہے کہ اترپردیش میں بی جے پی حکومت کی بدانتظامی اور بدعنوانی نے صحت کی خدمات کو برباد کردیا ہے اور دن بدن یہ صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے۔ کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد کم نہیں ہورہی ہے ، اسپتالوں میں بستر دستیاب نہیں ہیں ، اموات کا سلسلہ تھم نہیں رہا ہے ، آکسیجن کی کمی سے اکھڑتی سانسوں کے دور میں بھی بی جے پی حکومت بے حسی کا شکار ہے۔
سماج وادی پارٹی کے صدر نے بی جے پی کو خاص طور پر نشانہ بناتےہوئے کہا کہ مرکز اور یوپی میں اس پارٹی کی بدانتظامی کی وجہ سے ہی یہ وباء اتنا زور پکڑ گئی ہے۔ اگر اس پارٹی کے لیڈران اپنی شبیہ بنانے اور اسے بہتر بنانے کی کوششیں چھوڑ کر عوامی فلاح کے کام کرتے اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے تو ممکن تھا کہ ہم اس وباء کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتے ۔ اسی لئے ضروری ہے کہ اب بھی دیرنہیں ہوئی ہے۔ سرکار ہوش کے ناخن لے اور عوام تک راحت پہنچانے کا کام جنگی پیمانے پر شروع کروائے۔