Inquilab Logo

نواب ملک کی گرفتاری کیخلاف عرضداشت پرآج سماعت

Updated: March 07, 2022, 11:28 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ریاستی وزیر کی عرضداشت پر ہائی کورٹ کا ای ڈی کو آج حلف نامہ داخل کرنے کا حکم ۔گرفتاری پر ہونے والے احتجاج کیخلاف بھی عرضداشت داخل

Nawab Malik was recently arrested by the Enforcement Directorate.Picture:INN
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ نواب ملک کو گزشتہ دنوں گرفتار کیا گیا تھا۔۔ تصویر: آئی این این

ایک طرف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ منی لانڈرنگ اور انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم  اور اس کے گینگ ممبروں سے تعلق کے خلاف کابینی وزیر نواب ملک نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کرتے ہوئے اسے خارج کرنے کی اپیل کی ہے جس پر کورٹ نے آج بروز پیر ۷؍ مارچ ایجنسی کو حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے اور آج اس پر سماعت بھی کی جائےگی ۔ وہیں دوسری  جانب نواب ملک کی حمایت اور ان کی گرفتاری کیخلاف این سی پی کے سینئر لیڈران سمیت دیگر پارٹیوں کے لیڈران کے ذریعہ کئے گئے احتجاج کو غیر قانونی قرار دینے کی اپیل کرتے ہوئے عرضداشت داخل کی گئی ہے ۔اس کے علاوہ ای ڈی کے ذریعہ لی گئی تحویل ۷؍ مارچ کو ختم ہوگی اس لئے ایجنسی مزید تحویل کے لئے پیر کو دوبارہ نواب ملک کو پی ایم ایل اے کورٹ کے روبرو پیش کرے گی ۔
 نواب ملک نے بھی ای ڈی کی کارروائی اور ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کے روبرو درج کردہ کیس کو خارج کرنے کی اپیل کی ہے ۔ ا س پر بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس سنیل بی سکرے اور جسٹس گووندا ایس سانَپ نے بروز پیر ۷؍ مارچ کو اس ضمن میں ہونے والی سماعت کے دوران تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو اپنا جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے ۔ یادر ہے کہ کابینی وزیر نے اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی ۔ ساتھ ہی مذکورہ بالا درج کردہ کیس میں سی آر پی سی کی دفعات کو نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔
  نواب ملک نے ایک طرف جہاں اپنی داخل کردہ عرضداشت کے ذریعہ ایجنسی کو اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے اور ساتھ ہی درج کردہ کیس کو خارج کرنے کی اپیل کی ہےوہیں دوسری طرف کانگریس ، این سی پی اور شیوسینا کی مہاراشٹر اگھاڑی سرکار کے لیڈران نے بھی  نواب ملک کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی حمایت میں احتجاج کیا تھا ۔ اس احتجاج کے خلاف پونے کے رہنے والے ایک سماجی رضا کار ہیمنت پاٹل نے بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کرتے ہوئے نہ صرف احتجاج کو غیر قانونی بتایا ہے بلکہ اسے غیر قانونی طور پر اکٹھا ہونے اور امن و سکون میں خلل ڈالنے کی سازش قرار دیا ہے ۔ یاد رہے کہ نواب ملک کو ۲۳؍ فروری کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے خلاف ۲۴؍ فروری کو این سی پی ، کانگریس کے لیڈران کے ساتھ شیوسینا لیڈران نے بھی منترالیہ کے قریب مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے اطراف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا تھا ۔ 
 عرضداشت گزار نے این سی پی لیڈر  اور نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کے علاوہ وزراءجتیندر  اوہاڑ ،راجیش ٹوپے ، دلیپ ولسے پاٹل ، جینت پاٹل ،چھگن بھجبل ،اشوک چوان، بالا صاحب تھورات ،سپریا سولے اور ممبئی کی میئر کشوری پیڈنیکر کے علاوہ دیگر لیڈران کی اس احتجاج میں شرکت اور احتجاج کو غیر قانونی قرار دینے کی اپیل کی ہے ۔ اپیل کنندہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی بھی مسئلہ کیخلاف احتجاج کرنے کیلئے آزاد میدان میں ایک جگہ مختص کی گئی ہے ، اس جگہ کے علاوہ شہر کے کسی بھی علاقے میں لوگوں کی بھیڑ جمع کرکے احتجاج کرنا قانوناً جرم ہے ۔وہیں داخل کردہ عرضداشت پر اب تک کورٹ نے سماعت کا تعین نہیں کیا ہے ۔

mumbai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK