چیتا کیمپ میںمختلف مسالک کی مساجد کے ٹرسٹیان نے ٹرامبے پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر اوراینٹی ٹیررسٹ سیل افسر کے ہمراہ میٹنگ کی ۔ٹرسٹیان اورذمہ دار شخصیات نےاے ٹی سی کی جانب سےانتباہی ہدایات کے ۵؍نکات پرتوجہ دلائی اورپولیس کے طریقۂ کار پر سخت اعتراض کیا ۔ سینئرانسپکٹرنے آئندہ کے لئے اطمینان دلایا
ٹرامبے پولیس اسٹیشن میں ہونیوالی میٹنگ میں سینئر پولیس انسپکٹر سے بات چیت کرتے ہوئے وفد کے اراکین دیکھے جاسکتے ہیں۔(تصویر:انقلاب)
اؤڈ اسپیکر کے استعمال پرپولیس کی کارروائی اورسختی برتنے پر ٹرسٹیانِ مساجد نے اجتماعیت کا مظاہرہ کیا جس کا مثبت نتیجہ دیکھنے کو ملا ہے۔جمعرات ۸؍مئی کی صبح چیتا کیمپ میںمختلف مسالک کی مساجد کے ٹرسٹیان اورعلاقے کی ذمہ دار شخصیات کی سینئر انسپکٹر ولوی اوراینٹی ٹیررسٹ سیل افسر سشیل لونڈھےکے ہمراہ تفصیلی میٹنگ ہوئی۔
حاصل کردہ اطلاعات کے مطابق اس اہم میٹنگ میں ٹرسٹیان اور ذمہ دار شخصیات نے لاؤڈاسپیکر کے استعمال کے متعلق پولیس کی کارروائی کے ۵؍نکات پرتوجہ دلائی اورپولیس کے طریقۂ کار پر سخت اعتراض کیا۔اس پر سینئرانسپکٹرولوی نے اطمینان دلاتے ہوئے کہاکہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا ۔سینئر انسپکٹر کے اس انداز پر ٹرسٹیان نےبھی یہ یقین دلایا کہ ان کی جانب سےبھی یہ کوشش کی جائے گی کہ طے شدہ ڈیسیبل کے حساب سے ہی لاؤڈاسپیکر کی آواز ہو۔
وفد میں کون کون شامل تھا؟
ٹرامبے پولیس اسٹیشن میں ہونے والی میٹنگ میں ٹرسٹیان مساجد اورعلاقے کی ذمہ دار شخصیات احمدعلی خان ،شہنواز (سابق کارپوریٹر)، شبیر خان، ابوالحسن، محمد عمر، ایڈوکیٹ مختار، ایڈوکیٹ ریحان ، رفیق شیخ، عبدالغفور، جلال سنجر، محمد ابراہیم، عبدالغنی، محمدوزیر، این اے سلام، محمد ناصر، انو رحسین عرف ببو، فاروق قاضی، احتشام، بادشاہ میاں، آزادسنجر اور محمدیونس وغیرہ موجود تھے۔
’’میٹنگ بہتر رہی اور پولیس کا رویہ بھی پہلے کی بہ نسبت مختلف تھا‘‘
نمائندۂ انقلاب نے میٹنگ میںشریک ہونے والے چند ذمہ داران سے بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ ’’ میٹنگ کافی بہتر رہی اورپولیس کا رویہ بھی پہلے کے بہ نسبت مختلف تھا۔ ہم لوگوں نے بھی تعاون کی یقین دہانی کروائی اور پولیس کی جانب سےبھی سختی نہ کرنے ، کہیں شکایت ملنے پراس کی معلومات حاصل کرنے اور جرمانہ وغیرہ نہ وصول کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔‘‘ سینئر انسپکٹر نے اس پر بھی زور دیا کہ یہ کارروائی صرف مساجد کیخلاف نہیں کی جارہی ہے بلکہ مندر اوردیگر عبادت گاہیں بھی شامل ہیں،جہاں بھی صوتی آلودگی ہورہی ہے اورگائیڈ لائن کی خلاف ورزی کی جارہی ہے وہاں کارروائی جاری ہے ۔‘‘
ٹرسٹیان نےنمائندہ انقلاب کو یہ بھی بتایاکہ’’ قانونی کارروائی کے لئے بھی وکھرولی کی مساجد کے ٹرسٹیا ن سے اشتراک کیا گیا ہے اورسینئروکلاء کی خدمات حاصل کرتے ہوئے ان کے صلاح ومشورے کے مطابق قدم بڑھایا جائے گا تاکہ دونوں سطح پرکام ہوسکے ۔‘‘