Inquilab Logo

جموں کشمیر میں شدید بارش اور برف باری ، معمولات متاثر

Updated: April 30, 2024, 9:23 AM IST | Srinagar

سری نگر – جموں قومی شاہراہ، مغل روڈ اور سری نگر – لیہہ شاہراہ اور دیگر سڑکیں ٹریفک کے لئے بند،سون مرگ میں برفانی تودہ گرا،کپواڑہ اور ہندواڑہ میں شدید سیلابی صورتحال

Tourists are stranded at one place in Srinagar due to heavy rain. (PTI)
سری نگر میں ایک مقام پرشدید بارش کے سبب سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔(پی ٹی آئی )

 ایک طرف پورے ملک میں جہاں شدید گرمی کی لہرہےاور لو چل رہی ہے تو دوسری طرف جموں و کشمیرمیںمسلسل برف باری اور بارش ہورہی ہے۔ بالخصوص کشمیر میںگزشتہ۲؍ دنوں سے لگاتار بارش ہورہی ہے جس کے سبب جہاںموسم خوشگوار بھی ہوا ہے اورکچھ حادثات بھی ہوئے ہیں۔جموں کشمیر کے سون مرگ میںشدید بارش اور برف باری کے سبب برفانی تودہ گرنے کی اطلاعات ملی ۔ سون مرگ معروف سیاحتی مقام ہے ۔ سون مرگ کے سربل علاقے میںیہ تودہ گرنے کا واقعہ پیش آیا۔ کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیںملی لیکن علاقے کے لوگ خوفزدہ ہوگئے۔
 وادی کشمیر کے میدانی علاقوں میں گزشتہ دنوں سے جاری موسلا دھار بارش اور پہاڑی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری سے معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں ۔بارش کے باعث وادی کے میدانی علاقوں کی سڑکیں  اور گلی کوچے زیر آب آگئے وہیں سری نگر – جموں قومی شاہراہ، مغل روڈ اور سری نگر – لیہہ شاہراہ اور دیگر سڑکیں ٹریفک کیلئے بند ہیں۔وادی کے بعض نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں بھی گھس گیا جس سے مکینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکیں اور گلی کوچے  تالاب کا منظر پیش کررہے ہیں اورگھروں سے باہر نکلنامحال ہے، کئی مقامات پر سیاح بھی پھنسے ہوئے  ہیں۔خراب موسمی حالات کے  سبب  حکام نے بعض اضلاع میں پیر کے روز اسکولیں بند رکھنے کی ہدایات دیں ۔
 محکمۂ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران سیاحتی مقامات گل مرگ اور سون مرگ میں تقریباً نصف فٹ تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ تلیل، گمری اور مین مرگ میں۸؍ سے۱۲؍ انچ برف باری ریکارڈ ہوئی ۔ وادی کے دیگر پہاڑی علاقوں میں بھی ہلکی برف باری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر میں گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران ۳۸ء۶ ؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ قاضی گنڈ میں ۶۴ء۴؍ ملی میٹر، کپواڑہ میں۴۰ء۲؍ملی میٹر اور کوکرناگ  میں ۴۳ء۶؍ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
 محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری ایڈ وائزری میں کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ یکم مئی تک اپنے باغوں اور کھیت کھلیانوں میں بوائی اور کٹائی کے کام  بند رکھیں۔ایڈوائزری کے مطابق اس دوران وادی کے پہاڑی علاقوں میں ٹریفک متاثر رہ سکتا ہے جبکہ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے نیز کچھ علاقوں میں مٹی کے تودے اور چٹانیں کھسک آنے کے بھی خطرات ہیں۔نا ساز موسمی حالات کے باعث وادی میں درجہ حرارت میں گراوٹ درج ہوئی ہے۔
 گرمائی دارالحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ  حرارت ۵ء۳؍  ڈگری سلسیس ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت ۸ء۵؍ ڈگری ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گل مرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی ایک ڈگری  ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت ۱ء۵؍ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔وادی کے  دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہل گام میں کم سے کم درجہ حرارت ۲ء۷؍ ڈگری ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت ۶ء۴؍ ڈگری  تھا۔
 سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت ۳ء۹؍ ڈگری ریکارد کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت ۶ء۳؍  ڈگری ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۷ء۲؍  ڈگری ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب  درجہ حرارت۷ء۴؍ تھا۔
 سرحدی ضلع کپواڑہ اور ہندواڑہ میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ پولیس ، ایس ڈی آر ایف اور مقامی رضا کار تنظیمیں متاثرین کی مدد کے لئے پیش پیش ہیں۔کپواڑہ کے جگر پورہ ، کاواری، ماگام، نطنوسہ، علائی محلہ ، کالن گام، چوگی ، ویلگام ، بہی پورہ اور خمریال کی بستیاں زیر آگ آگئی ہیں۔اطلاعات کے مطابق سرحدی ضلع کپواڑہ میں نالہ پہرو میں پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے جس وجہ سے متعدد بستیاں زیر آب آگئیں۔ادھردریائے جھیلم کی سطح آب میں بھی اضافہ ہوا ہے۔فلڈ کنٹرول محکمہ کے مطابق نالہ پہرو میں پیرکو۱۲؍ بجے پانی خطرے کے نشان کو پار کر گیا ۔انہوں نے بتایا کہ نالہ پہرو میں اس وقت پانی کی سطح ۱۵۷۹ء۸۷؍میٹر ہے جو خطرے کے نشان سے ڈیڑھ میٹر زیادہ ہے ۔فلڈ کنٹرول محکمہ نے بتایا کہ ندی نالوں  کے اردگرد بسنے والوں کو محتاط رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔ نالہ پہرو میں پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے جس وجہ سے ضلع بھر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور متعدد بستیاں زیر آب آگئی ہیں۔کپواڑہ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اور ہینڈ لوم عمارت میں پانی گھس گیا جس کی وجہ سے وہاں پر موجود ریکارڈ کو فوری طورپر دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔کپواڑہ میں گنڈجاگیر سے ملنے والا شمریال پل  پوری طرح  ڈھہ گیا  جس کی وجہ  سے کئی علاقے کٹ کررہ گئے ۔

srinagar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK