مانسون کے سبب ہونے والی تباہی میں اب تک ایک ہزار۷۱۴؍کروڑ روپےسے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔
EPAPER
Updated: August 05, 2025, 1:54 PM IST | Agency | Shimla
مانسون کے سبب ہونے والی تباہی میں اب تک ایک ہزار۷۱۴؍کروڑ روپےسے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔
ہماچل پردیش میں شدید بارش کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق سینٹرکے مطابق اب تک۱۸۴؍ افراد کی موت ہوچکی ہےاور۳۶؍ افراد لاپتہ ہیں۔
کل مرنےو الوں میں سے۱۰۳؍ افراد کی موت زمینی تودے کھسکنے، سیلاب اور بادل پھٹنے کے باعث ہوئی، جبکہ۸۱؍ افراد کی موت شدید بارش کے نتیجے میں ہونے والے سڑک حادثات میں ہوئی۔ کلو ضلع کے منالی میں تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کے ساتھ ساتھ تمام آئی ٹی آئی اداروں میں چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔ سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور بیاس ندی کا پانی خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے جس کے سبب سب ڈویژنل مجسٹریٹ کو احتیاطی اقدامات کرنے پڑے ہیں۔
شملہ میں اتوار کی رات تقریباً۹؍ بجے پانتھا گھاٹی میں زمینی تودےکھسکنے کی وجہ سے نزدیکی دکانوں کونقصان پہنچا۔ اسی دوران سولن ضلع میں چھیلا-میپول-راج گڑھ روٹ پر سیب سے لدا ایک ٹرک پھنس گیا، جس کی وجہ سے شاہراہ۱۲؍ گھنٹے سے زائد وقت تک بند رہی اور درجنوں گاڑیاں پھنسی رہیں۔
گزشتہ ۴؍ دنوں سے خراب موسم کی وجہ سے ہونے والے واقعات کے باعث ریاست میں کم از کم۲۹۵؍ سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔ موسمیات مرکز کے مطابق گزشتہ۲۴؍ گھنٹے میں شملہ اور منالی میں۴۵؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ کسولی میں۸۲؍ ملی میٹر اور نینا دیوی میں۶۲ء۶؍ ملی میٹر بارش ہوئی۔
موسمیات مرکز نے او نا، ہمیرپور اور بلاسپور میں شدید بارش کے باعث سیلاب اور پانی جمع ہونے کی وارننگ کے ساتھ ساتھ اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ کانگڑا، منڈی، سولن اور سری مور میں مزید بارش کے امکانات کے پیش نظر پیر کو اور منگل کو یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک۴۵۷؍ مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور ایک ہزار ۱۹۲؍ مکانات کو جزوی طور پرنقصان پہنچا ہے۔
مانسون کے سبب ہونے والی تباہی میں اب تک ایک ہزار۷۱۴؍کروڑ روپےسے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے جس کی وجہ سے ریاست سنگین اقتصادی بحران سے دوچار ہے۔