یوپی، اتراکھنڈ، گوا، کوکن، کرناٹک، تلنگانہ، تمل ناڈو، کیرالا، جموں کشمیر، پنجاب اور دیگر ریاستوں میں۱۶؍ سے ۲۱؍ ا گست تک گھن گرج کے ساتھ بارش کا امکان
EPAPER
Updated: August 17, 2025, 12:34 PM IST | New Delhi
یوپی، اتراکھنڈ، گوا، کوکن، کرناٹک، تلنگانہ، تمل ناڈو، کیرالا، جموں کشمیر، پنجاب اور دیگر ریاستوں میں۱۶؍ سے ۲۱؍ ا گست تک گھن گرج کے ساتھ بارش کا امکان
مانسون کے تیسرے مہینے میںکئی ریاستوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔اس دوران محکمہ موسمیات نے مختلف ریاستوںمیں آئندہ۶؍ دنوں کیلئے بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی اور قومی راجدھانی خطے میں۱۶؍ سے۲۰؍ اگست تک وقفے وقفے سےبارش کا امکان ہے۔واضح رہےکہ ۱۵؍ اگست کو بھی دہلی کے الگ الگ علاقوں میں اچھی بارش ہوئی۔ کئی علاقوں میںپانی بھرگیا اور شہریوں کو آمد و رفت میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔سنیچر کو دہلی کا درجہ حرارت ۳۲؍ ڈگری سلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت ۲۴؍ڈگری سلسیس رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے اگلے سات دنوں کے اندر اتر پردیش، اتراکھنڈ، مہاراشٹر، گوا، کوکن، کرناٹک، تلنگانہ، تمل ناڈو، کیرالا، ساحلی آندھرا پردیش، رائل سیما، ہماچل پردیش، جموں کشمیر، پنجاب، ہریانہ، مدھیہ پردیش، بہار، مغربی بنگال، ادیشہ، سکم چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، اروناچل پردیش، تریپورہ، ناگالینڈ، میزورم اور میگھالیہ میں الگ الگ وقت پر موسلا دھار بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔ جموں کی بات کی جائے تو یہاں سیلاب کے بعد اب بھی بارش کا یلو الرٹ ہے۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے اگلے ۴؍ دن جموں کیلئے اورینج اور یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس دوران تیز بارش، آندھی طوفان اور بجلی گرنے کا امکان ہے۔۱۷؍ اور۱۸؍ اگست کیلئے اورینج اور ۱۹؍ اور۲۰؍اگست کے لیے جموں میں یلو الرٹ ہے۔ جموں کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۳۱؍ڈگری اور کم سے کم۲۳؍ ڈگری رہنے کا امکان ہے۔
۱۶؍ اور۱۸؍ اگست کے دوران کوکن، گوا میں الگ الگ مقامات پر بھاری بارش ہو سکتی ہے۔ اس دوران مدھیہ پردیش کے گھاٹ علاقوں، گجرات میں بھی بارش کے آثار ہیں۔ اگلے سات دنوں میں مہاراشٹر میں الگ الگ مقامات پر شدید بارش ہو سکتی ہے جبکہ ۱۶؍سے ۱۹؍ اگست کے درمیان مشرقی راجستھان اور اتراکھنڈ میں مختلف مقامات پر بارش ہونے کا امکان ہے۔ ۱۹؍ اگست کو جھارکھنڈ،۱۶؍ اور ۱۷؍ سے ۲۱؍ اگست کے دوران ادیشہ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ میں کچھ مقامات پر شدید بارش ہو سکتی ہے۔ اگلے پانچ دنوں کے دوران ان علاقوں میں کئی جگہوں پر گھن گرج اور بجلی گرنے کا بھی خدشہ ہے۔