میلانیا ٹرمپ نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے پوتن کو خط لکھا، جس میں بچوں کا خیال کرنے کی اپیل کی گئی تھی،ان کا یہ خط ٹرمپ نے ملاقات کے دوران روسی صدر پوتن کے حوالے کیا۔
EPAPER
Updated: August 17, 2025, 6:01 PM IST | Washington
میلانیا ٹرمپ نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے پوتن کو خط لکھا، جس میں بچوں کا خیال کرنے کی اپیل کی گئی تھی،ان کا یہ خط ٹرمپ نے ملاقات کے دوران روسی صدر پوتن کے حوالے کیا۔
میلانیا ٹرمپ نے یوکرین میں امن کے لیے ایک خط لکھنے کا منفرد قدم اٹھایا، جسے ان کے شوہر صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کو الاسکا میں ہونے والی اپنی ملاقات کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوتن کے حوالے کیا۔اس خط میں خاص طور پر یوکرین کا نام نہیں لیا گیا، جس پر پوتن کی فوجوں نے۲۰۲۲ء میں حملہ کیا تھا، لیکن اس میں پوتن سے بچوں اور اس معصومیت کا خیال رکھنے کی التجا کی گئی جو جغرافیہ، حکومت اور نظریات سے بالاتر ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اگر ٹرمپ یوکرین جنگ بند کروادیں تو نوبیل انعام کیلئے نامزد کروں گی: ہلیری کلنٹن
امریکی خاتون اول نے جنگ پر اس کے علاوہ کوئی بات نہیں کی کہ پوتن سے کہا کہ وہ تنازعے میں پھنسے بچوں کے ’’دلکش قہقہوں‘‘کو ’’تنہا ہی بحال‘‘ کر سکتے ہیں۔انہوں نے وائٹ ہاؤس کے لیٹر ہیڈ پر لکھا:’’ان بچوں کی معصومیت کی حفاظت کر کے، آپ صرف روس کی ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کی خدمت کریں گے۔‘‘خط کی ایک کاپی سب سے پہلے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو ملی اور بعد ازاں امریکی صدر کے حامیوں بشمول اٹارنی جنرل پیم بانڈی نے اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔ خاتون اول نے کہا کہ پوتن قلم کے ایک حرکت سے ان بچوں کی مدد کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ پوتن کے یوکرین پر حملے کے نتیجے میں روس یوکرینی بچوں کو ان کے ملک سے باہر لے گیا تاکہ ان کی روسی کے طور پر پرورش کی جا سکے۔ایسوسی ایٹڈ پریس نے۲۰۲۲ء میں یوکرینی بچوں کے اغواء کی دستاویزی تصدیق کی تھی، جس کے بعد انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے کہا تھا کہ اس نے جنگی جرائم کے الزام میں پوتن کے لیے گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے، جس میں ان پر یوکرین سے بچوں کے اغواء کی ذاتی ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریا کی فوجی طاقت ۶؍ سال میں ۲۰؍ فیصد کم ہو گئی
دریں اثناء ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ مہینوں میں جنگ بندی کی اپیل کی ہے، یہ اقدام یوکرین اور اس کے اتحادیوں نے خوش آئند قرار دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ کسی بھی امن مذاکرات کا آغاز ہونے سے پہلے یہ ضروری ہے۔ تاہم، کریملن نے اس خیال کو مسترد کر دیا ہے، کہا ہے کہ وہ لڑائی کے عارضی تعطل میں دلچسپی نہیں رکھتا بلکہ صرف ایک جامع امن معاہدے میں دلچسپی رکھتا ہے۔اب تک، ماسکو کی امن کی شرائط کیو (یوکرین کے دارالحکومت کی علامت) کے لیے ناقابل قبول رہی ہیں۔ روس کا مطالبہ ہے کہ یوکرین ان چار علاقوں کو حوالے کرے جن پر اس کا جزوی کنٹرول ہے، نیز جزیرہ نما کریمیا، جس پر روس نے۲۰۱۴ء میں غیر قانونی قبضہ کیا تھا۔ کریملن اس بات پر بھی اصرار کرتا ہے کہ یوکرین نیٹو میں شمولیت کی اپنی خواہشات کو ترک کرے اور اپنی فوج میں نمایاں طور پر تخفیف کرے۔