فیروز آباد (اتر پردیش ) کے رہائشی ہیمنت جین نے گینگسٹر داؤد ابراہیم کی ملکیت والی ایک جائیداد کو سرکاری نیلامی میں خرید کر قانونی طور پر حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن ۲۵؍ سال گزرنے کے باوجود وہ اس پر قبضہ کرنے میں ناکام رہے۔
EPAPER
Updated: June 16, 2025, 11:42 AM IST | Agency | Mumbai
فیروز آباد (اتر پردیش ) کے رہائشی ہیمنت جین نے گینگسٹر داؤد ابراہیم کی ملکیت والی ایک جائیداد کو سرکاری نیلامی میں خرید کر قانونی طور پر حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن ۲۵؍ سال گزرنے کے باوجود وہ اس پر قبضہ کرنے میں ناکام رہے۔
فیروز آباد (اتر پردیش ) کے رہائشی ہیمنت جین نے گینگسٹر داؤد ابراہیم کی ملکیت والی ایک جائیداد کو سرکاری نیلامی میں خرید کر قانونی طور پر حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن ۲۵؍ سال گزرنے کے باوجود وہ اس پر قبضہ کرنے میں ناکام رہے۔ بالآخر انہوں نے ممبئی کی خصوصی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جہاں ان کی درخواست کی سماعت ۹؍جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
ستمبر۲۰۰۱ء میں ہیمنت جین نے ۲؍ لاکھ روپے میں ۱۴۴؍ مربع فٹ کی دکان خریدی جو ممبئی کے ریڈ لائٹ ایریا کماٹی پورہ کے قریب جیراج بھائی لین، شکلا جی اسٹریٹ، ناگپاڑہ میں واقع ہے۔ اس دکان کی موجودہ بازار کی قیمت ( مارکیٹ ویلیو)۲۵؍ لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔ نیلام میں حاصل کرنے کے بعد جب انہوں نے قبضہ کی رسمی کارروائیوں کیلئے محکمہ انکم ٹیکس سے رابطہ کیا تو انہیں بتایا گیا کہ یہ عمل روک دیا گیا ہے۔ بعد ازاں جین نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا اور دلیل دی کہ چونکہ انہوں نے جائیداد نیلامی میں خریدی ہے اس لئے رجسٹریشن ان کے نام ہونا چاہئے۔ عدالت کی ہدایات کے بعد۱۹؍ دسمبر۲۰۲۴ء کو رجسٹریشن مکمل ہواجب انہوں نے اسٹامپ ڈیوٹی اور جرمانہ کے طور پر۱ء۵؍ لاکھ روپے ادا لئے۔ اس قانونی کامیابی کے باوجود دکان پر برسوں سے دوسروں کا قبضہ ہے جو خالی کرنے کو تیار نہیں۔ ہیمنت جین کا دعویٰ ہے کہ قبضہ کرنے والے داؤد ابراہیم کے حواری ہیں اور وہ لیتھ مشینوں کا کاروبار چلا رہے ہیں۔ ۱۱؍جون کو انہوں نے ممبئی کی خصوصی مکوکا عدالت میں ایک عرضی دائر کی اور ذاتی طور پر فریق کی حیثیت سے اس پر بحث کی۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں قانونی امداد کے وکلاء سے مدد لینے کو کہا گیا جن کا عدالت کے اسی منزلے پر دفتر ہیں۔
معاملے کی تفصیلات بتلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ستمبر۲۰۰۱ء میں انہیں عدالت میں حاضر ہونے کو کہا گیا جہاں انہوں نے ایک حلف نامہ دیا تھا کہ وہ جائیداد کو کسی ایسے شخص کو منتقل نہیں کریں گے جو داؤد سے تعلق رکھتا ہو۔ اپنی حالیہ عرضی میں جین نے بتایا کہ۱۰؍ اکتوبر ۲۰۰۱ء کو انہوں نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرایا تھا جس میں مجرمانہ پس منظر والے تیسرے فریق کو جائیداد فروخت نہ کرنے کی شرط شامل تھی۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ جائیداد کو مناسب پولیس تحفظ کے ساتھ منتقل کیا جائے لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ ۱۹؍ دسمبر ۲۰۲۴ءکو جائیداد ان کے نام رجسٹر ہوئی لیکن وہ آج تک قبضہ حاصل کرنے سے محروم ہیں جس کی وجہ سے انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔