Inquilab Logo

جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی حلف برداری

Updated: December 30, 2019, 2:43 PM IST | Agency | Ranchi / New Dehli

جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن میں  واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے صدر ہیمنت سورین نے اتوار کو ریاست کے ۱۱؍ ویں وزیراعلیٰ کے طورپر حلف لے لیا۔۴۴؍ سالہ ہیمنت دوسری مرتبہ ریاست کے وزیراعلیٰ  بنے ہیں۔

رانچی میں بطور وزیراعلیٰ   ہیمنت سورین کی حلف برداری ۔ تصویر : پی ٹی آئی
رانچی میں بطور وزیراعلیٰ   ہیمنت سورین کی حلف برداری ۔ تصویر : پی ٹی آئی

رانچی/ نئی دہلی : جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن میں واضح اکثریت حاصل کرنے  کے بعد جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے صدر ہیمنت سورین نے اتوار کو  ریاست کے ۱۱؍ ویں وزیراعلیٰ کے طورپر حلف لے لیا۔۴۴؍ سالہ ہیمنت دوسری مرتبہ ریاست کے وزیراعلیٰ  بنے  ہیں۔  ان کی تقریب حلف برداری میں اپوزیشن کے قومی سطح کے کم وبیش تمام ہی لیڈروں نے شرکت کی۔ تقریب میں شرکت کے بعد ڈی ایم کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ اپوزیشن کو شہریت ترمیمی ایکٹ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف بھی متحد ہونے کی ترغیب دلائی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’سی اے اے، این پی آر اور این آرسی  کی مخالفت اور فرقہ پرست طاقتوں کا مطالبہ کرنے کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کا اتحاد اوران کے درمیاب  رابطہ بہت ضروری ہے۔  
 حلف برداری کی تقریب میں کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی ، ممتا بنرجی، تیجسوی یادو، سیتا رام یچوری، ڈی راجا، ڈی ایم کے لیڈر اسٹالن، ان کی بہن کنی موژی، راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت ، چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ  بھوپیش بگھیل ، عام آدمی پارٹی کےلیڈرسنجے سنگھ  سمیت   اپوزیشن کے کم وبیش تمام ہی اہم چہرے نظر آئے۔گورنر دروپدی مرمو نے یہاں تاریخی مورہابادی میدان میں منعقدہ تقریب میں سورین کو وزارت اعلیٰ کا حلف دلایا۔ ان کے ساتھ کانگریس کے ریاستی صدر رامیشور، کانگریس پارٹی اراکین کے لیڈر ممبر اسمبلی عالمگیر عالم اور آرجےڈی ممبر اسمبلی ستیانند بھوكتا نے بھی حلف لیا۔ حلف برداری کے بعد اتوار کو ہی منعقدکی گئی کابینہ کی میٹنگ میں  ۶؍  جنوری سے  اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کافیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK