Inquilab Logo Happiest Places to Work

کے ای ایم اسپتال میں پانی بھرنے پر ہائی کورٹ کو تشویش

Updated: May 30, 2025, 11:22 PM IST | Mumbai

بی ایم سی کو اسپتال کا معائنہ کرنے اور مسائل کو حل کرنے کی ہدایت دی

KEM Hospital was flooded due to the rains this week.
اس ہفتے ہونے والی بارش کی وجہ سے کے ای ایم اسپتال میں پانی بھر گیا تھا۔

 بامبے ہائی کورٹ نے شہر میں اس ہفتے کے اوائل میں ہونے والی شدید بارش کے دوران میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام چلائے جارہے کے ای ایم اسپتال میں پانی بھرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس مسئلہ کو حل کرنے کا حکم دیا ہے۔
 جسٹس گوری گوڈسے اور سوم شیکھر سندریسن کی تعطیلاتی بنچ نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کو فوری طور پر اسپتال کا معائنہ کرنے اور تدارکی اقدامات تجویز کرنے کی ہدایت دی۔ بنچ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب کے ای ایم اسپتال سب سے بہترین اسپتال مانا جاتا تھا اور کارپوریشن پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر کوئی حل نکالے۔
 ججوں نے کہاکہ کوئی نہ کوئی حل ہونا چاہیے اسپتال اس طرح سیلاب زدہ نہیں ہو سکتا۔ اسپتال کی ماضی کی ساکھ کو یاد کرتے ہوئے عدالت نے نوٹ کیا کہ ’’کے ای ایم اسپتال ہندوستان میں سب سے بہترین تھا۔ لوگ ہر جگہ سے آتے تھے، اب حالت دیکھیں، کچھ حل نکالنا ضروری ہے۔ کے ای ایم انتظامیہ اس طرح پانی بھرنے پر خاموش نہیں رہ سکتا۔ اسپتال کو حفظان صحت کے مطابق ہونا چاہیے۔ بنیادی صفائی ہونی چاہیے۔‘‘
 یہ مسئلہ عدالت کے نوٹس میں ایڈوکیٹ موہت کھنہ نے مفاد عامہ کی ایک عرضی کے ذریعہ لایا تھا کیونکہ عدالت نے ۲؍سال قبل ریاستی حکومت کے زیر انتظام اسپتالوں میں بنیادی ڈھانچے اور طبی سہولیات کی کمی کا از خود نوٹس لیتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضداشت پر سماعت شروع کی تھی۔ ایڈوکیٹ موہت نے اخبارات کی ان خبروں کے تراشے پیش کئے جن میں وسطی ممبئی کے پریل میں واقع کے ای ایم اسپتال کی راہداری میں مریضوں کو ٹخنوں تک پانی میں بیٹھے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ پیر کے روز شہر میں شدید بارش ہوئی تھی۔ایڈوکیٹ موہت نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹس کے مطابق پانی ایم آر آئی کمروں میں بھی داخل ہو گیا تھا۔ انہوں نے مانسون کے آغاز کو مدنظر رکھتے ہوئے کارپوریشن کو اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
 سرکاری وکیل پی پی کاکڑے نے عدالت کو بتایا کہ راہداری میں اس لئے پانی بھرگیا تھا کیونکہ اسپتال نچلے علاقے میں واقع ہے۔ تاہم بنچ نے کہا کہ وہ ایسے بہانے کو قبول نہیں کر سکتی۔عدالت نے کاکڑے کو ریاستی محکمہ صحت سے معلومات حاصل کرکے یہ بتانے کی ہدایت کی کہ اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے کیا اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ عدالت نے بی ایم سی کو نوٹس جاری کیا اور اس کے افسران کو کے ای ایم اسپتال کا دورہ کرنے اور مسئلہ کا حل تجویز کرنے کی ہدایت دی۔ بنچ نے اس معاملے پر سماعت ۱۶؍ جون تک ملتوی کی ہے اور مہاراشٹر حکومت اور بی ایم سی دونوں کو حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں ایسے واقعات کو روکنے کےلئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات دی جائیں گی۔ 
 یاد رہے کہ ۲۰۲۳ء میں ہائی کورٹ نے ناندیڑ اور چھترپتی سمبھاجی نگر کے سرکاری اسپتالوں میں زیادہ اموات کا از خود نوٹس لیا تھا۔ ان اسپتالوں میں عملے، طبی آلات اور خاص طور پر وینٹی لیٹرز کی کمی کی وجہ سے کئی شیر خوار بچے ہلاک ہو گئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK