سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کی عبوری رپورٹ کے بعد جانچ کیلئے مزید وقت دیا، وجے شاہ کی گرفتاری کے خلاف حکم امتناعی برقرار، جولائی کے تیسرے ہفتے میں اگلی شنوائی۔
EPAPER
Updated: May 29, 2025, 10:20 AM IST | Farzan Qureshi | New Delhi
سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کی عبوری رپورٹ کے بعد جانچ کیلئے مزید وقت دیا، وجے شاہ کی گرفتاری کے خلاف حکم امتناعی برقرار، جولائی کے تیسرے ہفتے میں اگلی شنوائی۔
کرنل صوفیہ قریشی پر توہین آمیز تبصرہ کرنے پر سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیس کے وزیر وجے شاہ کو راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر روک برقرار رکھی ہے۔ ساتھ ہی مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کو اس معاملہ کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ تاہم اس معاملہ کی ایس آئی ٹی جانچ جاری رہے گی۔عدالت نے بھوپال کے ڈپٹی جنرل آف پولیس کے ذریعہ پیش کی گئی اسٹیٹس رپورٹ پر غور کرنے کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔ نیز اگلی سماعت سے قبل ایک اور اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بھی ایس آئی ٹی کی کارکردگی سے عدالت کو مطلع کیا۔
سپریم کورٹ میں بھوپال کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے ذریعہ دائر اسٹیٹس رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ ایس آئی ٹی نے ۲۱ ؍ مئی کو جائے وقوعہ کا دورہ کرکے ابتدائی جانچ کی، فون وغیرہ ضبط کئے اور گواہوں کے بیانات درج کئے ہیں۔ چونکہ جانچ ابھی ابتدائی مرحلہ میں ہے لہٰذا پولیس نے عدالت سے مزید وقت مانگا ہے۔ اس دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ شاہ کے معاملہ کی جانچ کیلئے تین افسران پر مشتمل خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو جانچ کررہی ہے۔ایس آئی ٹی کا کہنا ہے کہ بیان کا ویڈیو بھوپال ایف ایس ایل بھیجا گیاتھا لیکن وسائل کی کمی کے سبب واپس آگیا ہے۔ ایک صحافی کا موبائل بھی ایف ایس ایل کو بھیجا گیا ہے۔ ابھی تک۷؍گواہوں کے بیانات درج ہوئے ہیں۔ متعلقہ ویڈیو اور میڈیا رپورٹس کا مطالعہ کیاگیا ہے اور وزیر کے ذریعہ معافی والے بیان کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ وجئے شاہ کے خلاف جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی نے بدھ کو سیل بند لفافے میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کی۔ ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ جانچ ابھی شروعاتی دور میں ہے، اس لیے مزید کچھ وقت کی ضرورت ہوگی۔
عدالت نے اس معاملہ کو یہ کہتے ہوئے جولائی کے تیسرے ہفتے کیلئے ملتوی کیا ہےکہ جانچ جاری رہے گی اور اگلی سماعت سے قبل ایک اور اسٹیٹس رپورٹ داخل کی جائے گی۔ عدالت نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے ا س معاملہ کی سماعت یہ کہتے ہوئے بند کرنے کو کہا ہےکہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں متوازی سماعت کی ضرورت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ مدھیہ پردیش سرکار میں بی جےپی وزیر وجے شاہ کے متنازع بیان کا از خود نوٹس لیتے ہوئے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے شنوائی شروع کی تھی۔اس کو وجے شاہ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور اس طرح یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا۔
عدالت نے بدھ کو پھر کہا کہ وہ جانچ کی نگرانی نہیں کرنا چاہتی لیکن ایس آئی ٹی اگلی سماعت سے قبل ایک اور اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے۔یاد رہے کہ عدالت نے وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر کی جانچ کیلئےمدھیہ پردیش سے باہر کے ۳؍ سینئر آئی پی ایس افسران پر مشتمل اسپیشل جانچ ٹیم کی تشکیل کی ہدایت دی تھی۔عدالت نے وجے شاہ کے بیان پر سرزنش بھی کی تھی اور اسے شرمناک قراردیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی کورٹ نے شاہ کے معافی نامہ کو بھی خارج کردیا تھا۔
اس معاملہ پر عدالت میں دو عرضیاںداخل کی گئی ہیںپہلی، کرنل صوفیہ کو دہشت گردوں کی بہن کہنے پر شاہ کے خلاف ایف آئی آرکرنے کے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کرنے والی اور دوسری ۱۵ ؍مئی کے ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف دائر کی گئی تھی۔