• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ورلی میں۲۵۰۰؍خاندانوں کا آشیانہ خطرے میں!

Updated: December 22, 2025, 3:13 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

ایس آر اے کے افسر مہندرکلیانکر کے خلاف ورلی کے مکینوں کا احتجاج۔

Women protested strongly against the controversial decision of the SRA. Picture: INN
ایس آر اے کے متنازع فیصلے کے خلاف خواتین نے شدید احتجاج کیا۔ تصویر: آئی این این
سلم ری ہیبلیٹیشن اتھاریٹی ( ایس آر اے)  جو کہ کچی آبادیوں کے رہائشی حقوق کے تحفظ کا ذمہ دار ادارہ ہے، نے ایسے اقدامات کئے ہیں جن سے ورلی میں ۲۵۰۰؍ سے زیادہ خاندانوں کی طویل عرصے سے زیر التوا بحالی کو پٹری سے اتارنے کا خطرہ ہے۔۲۱؍ دسمبر کو پروجیکٹ سے متاثرہ مکینوں  نے کولی سماج بھون، ورلی میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، تاکہ اپنی شکایات کا اظہار کر  سکے۔ مہندر کلیانکر ، جلد ٹھیک ہو جاؤ  کے زوردار نعرے لگاتے ہوئے، ورلی کے مکینوں نے ایس آر اے  کے ’سی ای او‘مہندر کلیانکر کیخلاف شدید احتجاج شروع کیا۔  مبینہ ناانصافی اور انتظامی بے حسی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں نے متنبہ کیا کہ اگر ان کی آواز کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو وہ بطور احتجاج ووٹنگ کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔عدالتی عمل کو نظر انداز کرنا سنگین سوالات کو جنم دیتا ہے۔ ایک پروجیکٹ جو ۳؍ دہائیوں کی تاخیر کے بعد بالآخر زور پکڑ چکا تھا اب ایس آر اے  کے متنازع انتظامی فیصلوں کی وجہ سے نئی غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔
دی ساگر درشن کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی  اور چیتنیا سائی جنتا کالونی کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی  کا منصوبہ بند ایس آر اے پروجیکٹ، جو تقریباً ۳۰؍ برسوں سے رکا ہوا تھا، کو حال ہی میں ایک قانونی طور پر مقرر، ڈیولپر نے بحال کیا۔ مکمل جانچ پڑتال کے بعد، ایس آر اے نے خود اکتوبر ۲۰۲۴ء میں تعمیر کی باقاعدہ منظوری دے دی، جس کے بعد کام پوری رفتار سے شروع ہوا  اورجب تعمیر آسانی سے چل رہی تھی، ایس آر اے  کے چیف ایگزیکٹیو  آفیسرمہندر کلیانکر   نے سیکشن۱۳(۲) کے تحت ایک نوٹس جاری کیا گیاجس میں  بغیر کسی واضح، شفاف یا معقول وجہ کے ڈیولپر کو ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ 
اس اچانک اقدام نے اس منصوبے کو ایک بار پھرالتوا ء میں دھکیل    دیا ہے  اور ہزاروں خاندانوں کو ایک بار پھر خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ورلی کے مکینوں  نے بڑے پیمانے پر احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے ایک آواز میں کہا کہ ہمارا مطالبہ  واضح  ہے   انصاف اور ہمارے گھر۔ مکینوں  نے میڈیا سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ آزادانہ طور پر تحقیقات کریں اور سچائی کو اجاگر کریں، ایسے معاملے میں احتساب اور شفافیت کو یقینی بنائیں جس سے ہزاروں کمزور خاندان متاثر ہوں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK