• Fri, 28 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہانگ کانگ :آتشزدگی سانحہ میں اب تک ۵۵؍افراد ہلاک

Updated: November 28, 2025, 3:41 PM IST | Agency | Hong Kong

تائی پو ضلع کےرہائشی کامپلکس بدھ کی شام لگنے والی آگ پر جمعرات کی شام تک قابو پایا گیا، ۲۵۰؍سے زائد افراد لاپتہ، درجنوں افراد جھلس کر زخمی

Picture: INN
تصویر:آئی این این
ہانگ کانگ کے تائی پو ضلع میں واقع سرکاری رہائشی اپارٹمنٹس میں لگنے والی خوفناک آگ کے نتیجے میں کم از کم۵۵؍افرادہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ۲۷۹؍ افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ مہلوکین میں فائر فائٹر عملے کا ایک رکن بھی شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق وانگ فُک کورٹ کمپلیکس سے جمعرات کو بھی گہرا سیاہ دھواں مسلسل اٹھتا رہا،اور فائربریگیڈ کا عملہ ان حصوں میں پانی کا چھڑکاؤ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
کہا جارہا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد شہر کی سب یہ سب سے بڑی ہلاکت خیز آتشزدگی ہو سکتی ہے۔ سی این این کی رپورٹ  کے مطابق ریسکیو ٹیمیں جلی ہوئی بلند عمارتوں میں زندہ بچ جانے والوں کو بچانے کی کوشش میں ہیں۔ اس  رہائشی کمپلیکس  کے مکینوں میں عمردراز افراد کی بڑی تعداد ہے۔ اس لئے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ 
حکام نے آتشزدگی کے معاملے میں۳؍ افراد کوگرفتارکیا ہے اور انہیں اس ’ قتل عام ‘کیلئے موردالزام ٹھہرایا ہے۔ان پر ’سنگین غفلت‘کا الزام ہے۔ ان کی ممکنہ شمولیت کے بارے میں مزید تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔ ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو جان لی نے اعلان کیا کہ آنے والے قانون ساز کونسل  انتخابات سے متعلق تمام انتخابی مہمات اور سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں کیونکہ حکومت کی اولین ترجیح اس سانحے سے نمٹنا ہے۔ جان لی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’سب سے پہلی ترجیح آگ بجھانا اور پھنسے ہوئے افراد کو بچانا ہے۔ دوسرا کام زخمیوں کا علاج، تیسرا بعد ازاں ہونے والے انتظامات، اور اس کے بعد مکمل تحقیقات ہوں گی۔‘‘فائر فائٹرز اور ایمرجنسی ٹیمیں پوری رات متاثرہ ٹاورز میں پھنسے لوگوں کی تلاش میں مصروف رہیں۔ حکام نے خبردار کیا کہ جیسے جیسے عملہ عمارتوں کے شدید متاثرہ حصوں تک رسائی پائے گا، ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق حکام نے جمعرات کو بتایا کہ۵۱؍ لاشیں جائے وقوع  سے برآمد کی گئی ہیں، جبکہ ۴؍ مزید افراد اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے۔ وانگ فُک کورٹ کمپلیکس میں فائر فائٹرز بدھ کی دوپہر سے جمعرات کی شام تک آگ بھڑکنے کے بعد سے اسے قابو کرنے کی کوشش کر تے رہے۔ شعلے آٹھ میں سے ۷؍ عمارتوں تک پھیل گئے تھے۔ حکام کے مطابق چار عمارتوں میں آگ بجھائی جا چکی ہے، جبکہ باقی تین ٹاورز کو کنٹرول میں لے لیا گیا ہے۔ آپریشن جمعرات کی شام تک جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کی مصدقہ وجہ معلوم نہیں ہو سکی، تاہم ابتدائی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس تیزی سے آگ پھیلی وہ غیر معمولی تھی۔ متاثرہ کامپلکس کی دو عمارتوں میں مرمت کا کام جاری تھا۔ جس کیلئے بانس اور فوم کا استعمال کیا گیا۔قیاس ہے کہ شارٹ سرکٹ کے نتیجے میں آگ لگی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عمارتوں کے باہر جالی دار مواد اور پلاسٹک کی چادریں ملی ہیں  اور یہ دونوں آگ سے محفوظ (فائر پروف) سمجھے نہیں جاتے۔پولیس کے مطابق کھڑکیوں پر اسٹیروفوم بھی پایا گیا  اور یہی مواد دیگر تعمیراتی سامان کے ساتھ مل کر ممکنہ طور پر شعلوں کے اتنی تیزی سے پھیلنے کی وجہ بنا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK