مالونی کی سنّی انجمن جامع مسجد کی جانب سےمختلف مساجد کے ائمہ سے جمعہ کے خطاب میںاس جانب توجہ دلانے کی تحریری درخواست کی گئی
EPAPER
Updated: September 04, 2025, 11:52 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
مالونی کی سنّی انجمن جامع مسجد کی جانب سےمختلف مساجد کے ائمہ سے جمعہ کے خطاب میںاس جانب توجہ دلانے کی تحریری درخواست کی گئی
حضور اکرمؐ کی دنیا میں تشریف آوری کی مناسبت سے ۱۲؍ربیع الاوّل کوآیات ِ قرآنی ، آپ ؐکے نام ، کلمۂ طیبہ اور گنبد خضریٰ کی تصویر والے بینرس اور ہورڈنگز بکثر ت لگائی جاتی ہیں۔ اس کے ذریعے آپؐ کی ذات پاک سے عقیدت اورتعلق کا اظہار کیا جاتا ہے مگر عموماً ان بینرس،فلیکس اورہورڈنگز کو نکالنے اور اسے جمع کرنے پراس طرح توجہ نہیں دی جاتی ہے ۔اس سے ان کی بے حرمتی کا اندیشہ رہتا ہے ۔ایک سےزائدمرتبہ ایسی شکایات اور تصاویر بھی عام کی گئیں جس میںبے حرمتی پر توجہ دلائی گئی تھی۔اس لئے شہر اورمضافات کے ائمہ ٔمساجد سےیہ درخواست کی گئی ہے کہ وہ آج اپنے خطاب جمعہ میںبھی اس جانب توجہ دلائیں کہ جس اہتمام سےبینر لگائے جاتے ہیںاسی طرح اسے نکال بھی لیا جائے ۔اس لئے کہ شہری انتظامیہ سے ملنے والی اجازت ختم ہوجانے کے بعدبی ایم سی عملہ کی جانب سے جب وہ بینرس نکالے جاتے ہیں تونہ صرف بے حرمتی ہوتی ہے بلکہ وہ پیروںکے نیچے بھی آجاتے ہیں ۔ اس لئے لازماًتوجہ دی جائے۔
اس اہم مسئلے پرتوجہ دیتے ہوئے مالونی کی سنّی انجمن جامع مسجد کے صدر اجمل خان نے نمائندۂ انقلاب کوبتایا اورائمہ کو بھیجی گئی تحریر کی کاپی بھی دی ۔اس میںلکھا گیا ہے کہ’’جشن ِ عید میلادالنبی ؐپر پورے مالونی میں جگہ جگہ ،گلی محلے میں عید میلادالنبیؐ کے بینرلگائے جاتے ہیں۔بینر لگانے والے حضرات سے پُرخلوص گزارش ہے کہ جلو س عیدمیلادالنبیؐ کےدوسرے یا تیسرے دن ہی اپنااپنا بینر اتارلیں ورنہ بی ایم سی والے بینر اتار کرلے جائیںگے تو بے حرمتی کا اندیشہ ہے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بینر پرقرآن کریم کی آیات، کلمہ شریف یا آقائے دوعالمؐ کا نام اورآپ ؐکے روضہ ٔمبارک کی تصویرچھپی ہوتی ہے ۔اس لئے اتارنا ضروری ہے ۔اس چیز کا خاص خیال رکھا جائے ۔ ‘‘ ان سے یہ پوچھنےپرکہ کیوں نہ ذمہ داران اپنے طور پرنوجوانو ںکی ایک ایسی ٹیم بنادیں جو اس کام کو انجام دے اوربینرس جمع کرلے توانہوں نے کہاکہ’’ یہ کام مشکل نہیںہے مگر اس میںاندیشہ یہ ہےکہ ممکن ہے کسی کوبرا لگ جائے اور وہ یہ کہے کہ میرا لگایا ہوا بینر کوئی ا ورنکالنے والاکون ہوتا ہے ؟اس سے بچنے کیلئے ہی درخواست کی جارہی ہے تاکہ ہرشخص اپنی ذمہ داری محسوس کرے اوراپنے طور پر یہ کام کرلے ۔اس سے بے حرمتی بھی نہیںہوگی اورکسی قسم کا اندیشہ بھی نہیں رہے گا۔‘‘ اجمل خا ن نےیہ بھی کہاکہ’’ اگر اس جانب توجہ دی جائے تویہ کام مشکل نہیںہے اوربہت آسانی سے ہر شخص اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے اسے انجام دے سکتا ہے ۔سبھی کواس کاخیال رکھنا ضروری ہے کہ جس طرح عقیدت کے اظہار کیلئے یہ طریقہ اپنایا جاتا ہے اسی طرح بے حرمتی نہ ہو، اس پربھی سختی سے عمل کیا جانا چاہئے۔ہم لوگوں نےخود اس جانب پہلی دفعہ توجہ دی اورتوجہ دلائی ہے ،آئندہ مزید اہتمام سے یہ کام کیا جائے گا ۔‘‘
یاد رہے کہ ممبراکے سماجی کارکن حسین شیخ نے ممبرا پولیس کو میمورنڈم دے کر مطالبہ کیا ہے کہ عید میلادالنبیؐ کا بینر بنانے والوں کی میٹنگ بلا کر انہیں بینرس پر حضورؐ کا نام لکھنے یا گنبد خضریٰ کی تصویر استعمال کرنے سے منع کیا جائے کیونکہ اس سے توہین کا اندیشہ رہتا ہے۔وہ گزشتہ ۴؍برس سے اس کیلئے بیداری لانےکیلئے کوشاں ہیں۔