مراٹھا سماج کے لیڈر منوج جرنگے کی ممبئی میں کامیاب تحریک کے بعد مہاراشٹر میں او بی سی طبقے میں زبردست بے چینی اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 10:57 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
مراٹھا سماج کے لیڈر منوج جرنگے کی ممبئی میں کامیاب تحریک کے بعد مہاراشٹر میں او بی سی طبقے میں زبردست بے چینی اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔
مراٹھا سماج کے لیڈر منوج جرنگے کی ممبئی میں کامیاب تحریک کے بعد مہاراشٹر میں او بی سی طبقے میں زبردست بے چینی اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔ او بی سی برادری اس بات کی سخت مخالفت کر رہی ہے کہ مراٹھوں کو بلا شرط او بی سی زمرے کا ذات سرٹیفکیٹ دیا جائے۔ اسی تعلق سے راشٹریہ او بی سی مہا سنگھ کی جانب سے ریاست گیر احتجاجی تحریک چلائی جارہی ہے۔اسی سلسلے میں بھیونڈی تعلقہ کے صدر بھگوان ٹھاکر کی قیادت میں پرانت آفس کے سامنے زبردست احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ اس موقع پر او بی سی طبقے کے لوگوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ او بی سی کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں اوبی سی برادری کے افراد شریک تھے جن میں سابق رکن اسمبلی یوگیش پاٹل، روپیش مہاترے، شیو سینا (ادھو ٹھاکرے) کے لیڈر وشواس تھلے ، سونیا پاٹل، سُریش پاٹل، یشونت سورے، تاناجی مورے، منوج گگے، ونود پاٹل، وراج چورگھے، دلیپ نائک، نندنی بھوئیر اور نلنی چودھری شامل تھے۔
اپنے مطالبات کیلئے نمائندوں نے پرانت آفیسر کی غیر حاضری کے سبب تحصیلدار ابھیجیت کھولے کو ایک تفصیلی یادداشت پیش کی۔ اس میں مطالبہ کیا گیا کہ مراٹھا کو او بی سی زمرے میں شامل نہ کیا جائے، او بی سی طلبہ کو پیشہ ورانہ کورسیز میںصدفیصد وظیفہ فراہم کیا جائے، بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کیلئے او بی سی ہونہار طلبہ کی تعداد۷۵؍ سے بڑھا کر۲۰۰؍ کی جائے،راجیہ سرکار ’مہاجیوتی سنستھا‘ کیلئے ایک ہزار کروڑ روپے کی امداد فراہم کی جائے، بارش سے متاثر کسانوں کو فوری معاوضہ دیا جائے اور مہاڈا ور سڈکو کی رہائشی اسکیموں میں او بی سی کیلئے کوٹہ مختص کیا جائے۔او بی سی لیڈروں نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے ان مطالبات پر توجہ نہیں دی تو احتجاجی تحریک میں مزید شدت لائی جائیگی اور ریاست گیر سطح پر احتجاج کئے جائیں گے۔