Inquilab Logo

حوثی جنگجوؤں پر لگاتار دوسرے دن حملہ، رڈار سسٹم کو نشانہ بنایا گیا

Updated: January 14, 2024, 9:35 AM IST | Agencysa | Sanaa

سلامتی کونسل میں امریکی نمائندہ نے حملوں کو جائز ٹھہرایا ،حوثیوں کے سخت ردعمل اور انتباہ کے بعد پنٹاگن کو جوابی کارروائیوں کا اندیشہ۔ ایران،اردن اور یمن میں احتجاج۔

Houthi fighters have threatened the US and UK to respond to any attack.Photo: INN
حوثی جنگجوؤں نے امریکہ اور برطانیہ کو ہر حملے کا جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔ تصویر : آئی این این

مشرق وسطیٰ میں حالات دھماکہ خیز ہوتے  نظر آرہے ہیں۔روس اور ایران کے سخت ردعمل کے باوجود سنیچر کو لگاتار دوسرے دن امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں  حوثی جنگجوؤں کو نشانہ بنایا۔اس حملے میں رڈار سسٹم کو نشانہ بنایاگیا جبکہ کئی شہریوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں جبکہ امریکہ نے حملوں  کو حق بجانب ٹھہرایاہے۔ دوسری جانب حوثی جنگجوؤں  نے  وارننگ دی ہے کہ امریکہ کاکوئی حملہ ایسا نہیں ہوگا جس کا جواب نہیں دیا جائےگا۔اس انتباہ کے بعد پنٹاگن نے جوابی کارروائیوں کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ 
 امریکہ نے حملے کو سلامتی کونسل میں جائز ٹھہرایا
 یمن میں  جارحیت  کا مظاہرہ کرنے والے امریکہ اور برطانیہ  نے اپنے حملوں کو سلامتی کونسل میں  جائز ٹھہرایاہے۔  سنیچر کو امریکی فضائی طیاروں نے دارالحکومت صنعا میں بمباری کی۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں حوثیوں کے رڈار سسٹم پر میزائل داغے گئے۔وائٹ ہاؤس نے حملے کی تصدیق کی  ہے۔ اسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی فوج نے  سنیچر کو علی الصباح یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے زیر کنٹرول ایک اور مقام پر حملہ کیا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا  ہےکہ حوثی رڈار سائٹ پر زمین پر حملہ کرنے والے میزائلوں ’ٹوماہاک‘ داغے گئے۔ حملوں کے پہلے دن جمعہ کو ۲۸؍ مقامات کو نشان زد کیا گیا تھا اور ۶۰؍ سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو خبردار کیا تھا کہ حوثیوں کو مزید حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔دوسری طرف امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کا دفاع کرتے ہوئے انھیں بین الاقوامی قانون کے تحت جائز قرار دے دیا۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہاکہ یہ حملے حوثی باغیوں کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نومبر سے اب تک حوثی باغیوں کے حملے میں ۲؍ ہزار سے زائد بحری جہازوں کو بحیرۂ احمر سے اپنا رخ تبدیل کرنا پڑا ہے۔
حماس نے بھی امریکی حملوں کی مذمت کی
حماس نے  بھی ایک بیان میں یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ امریکی حملہ جرم ہے، یمن کے خلاف یہ ایک جارحیت ہے اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔یمن کے مختلف شہروں میں امریکی اور برطانوی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ ایران میں یمن پر امریکی حملے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا، اردن میں ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اور حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
 تیل کی قیمتوں میں ۴؍ فیصد اضافہ 
ا ن اندیشوں کے بیچ کہ  یمن میں امریکی حملوں  کے بعد جنگ دیگر علاقوں میں بھی پھیل سکتی ہے، عالمی تیل مارکیٹ میں  اچھال درج کیاگیاہے۔  خام تیل کی قیمتوں میں ۴؍ فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی خام تیل کی قیمت ۳ء۱۶؍ ڈالر اضافہ کے بعد ۸۰؍ ڈالر فی بیرل ہوگئی، امریکی خام تیل کی قیمت میں بھی ۳ء۵؍ڈالر کا اضافہ ہوگیا جس کے بعد امریکی خام تیل کی نئی قیمت ۷۵؍ ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ماہرین نے بحیرۂ احمر میں جہازوں پر حملے اور مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
حوثی جنگجوؤں کا انتباہ
  یمن میں حوثی مراکز کو امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں کی طرف سے نشانہ بنائے جانے کے بعد حوثیوں نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کے مفادات  اوران کے ٹھکانے اب حوثیوں کیلئے جائز اہداف کی حیثیت رکھتے ہیں۔  حوثی باغیوں  نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کاکوئی بھی حملہ ایسا نہیں بچے گا جس کا جواب نہ دیا جائے۔ حوثی سپریم کونسل نے اپنے باضابطہ رد عمل میں کہاکہ `امریکہ اور برطانیہ کو یہ یقین نہیں رکھنا چاہیےکہ وہ ان حملوں کے بعد ہماری  بہادری کی خو رکھنے والی افواج کی سزا سے بچ سکیں گے۔ `سپریم کونسل کے بیان میں مزید کہا گیا ہے `امریکہ اور برطانیہ کے مفادات ہمارے لیے جائز اہداف ہوں گے کہ ان دونوں ملکوں نے جمہوریہ یمن پر براہ راست حملہ کیا ہے۔پنٹاگن نے بھی اعتراف کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکہ اہداف کو نشانہ بنایا جاسکتاہے۔ 
  واضح رہے کہ حوثی باغیوں کو ایران کی حمایت حاصل ہے جبکہ ایران  کےساتھ روس ہے۔ ان حالات میں جنگ کے کئی محاذ میں پھیل جانے کےا ندیشوں  سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ روس نے امریکہ اور برطانیہ کے پہلے ہی حملے کے بعد  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس نے ان حملوں کو یمن کی خود مختاری پر حملہ قراردیتے ہوئے  عالمی قوانین کے خلاف بتایا ہے۔اس نے امریکہ پر اقوام متحدہ کی قرارداد کو جواز بنانے کا بھی الزام لگایا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK