جہاں تک ممکن ہو،دھوپ میں نکلنے سے احتیاط کریں، پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں تاکہ جسم کو پانی کی قلت کا سامنا نہ ہواور ڈھیلے ڈھالے ، ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں
EPAPER
Updated: May 23, 2024, 9:17 AM IST | Mumbai
جہاں تک ممکن ہو،دھوپ میں نکلنے سے احتیاط کریں، پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں تاکہ جسم کو پانی کی قلت کا سامنا نہ ہواور ڈھیلے ڈھالے ، ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں
ان دنوں پورا ملک گرمی کی لہر (ہیٹ ویو) جسے ’لو‘ بھی کہہ سکتے ہیں، کی زد پر ہے۔ ملک کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت ۴۰؍ ڈگری کے اوپر ہے۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے یہ کہتے ہوئے کہ بعض خطوں میں پارہ ۵۰؍ ڈگری پار بھی کر سکتا ہے، کئی ریاستوں کو ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی کی پیش گوئی کے مطابق اس ہفتے شمال مغرب میں پنجاب اور ہریانہ جیسی اناج پیدا کرنے والی ریاستوں کے کئی حصوں میں ’ہیٹ ویو‘ سے لے کر ’ہیٹ اسٹروک‘ جیسےحالات کے خدشات پیدا ہوسکتے ہیں۔ اسی طرح دہلی، راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور اتر پردیش کے کچھ حصوں کیلئے بھی ’گرمی کی لہر‘ سے لے کر’ شدید گرمی کی لہر‘ کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ پیر یعنی ۲۰؍ مئی کو دہلی کے نجف گڑھ علاقے کی نشاندہی ملک کے گرم ترین دن کے طور پر کی گئی۔ اُس دن وہاں کا درجہ حرارت۴۷ء۴؍ ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح راجستھان، ہریانہ، دہلی، چندی گڑھ، مہاراشٹر اور اتر پردیش کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت۴۵؍ ڈگری کے آس پاس رہا۔
ہیٹ ویو اور ہیٹ اسٹروک کیا ہے؟
’ہیٹ ویو‘ یعنی گرمی کی تیز لہر سے ’ہیٹ اسٹروک‘ یعنی ’لو‘ کا حملہ ہوتا ہے۔ یہ گرمی کی شدت سے ہونے والی ایک بیماری ہے۔ زیادہ دیر تک زیادہ درجہ حرارت میں رہنے یا شدید گرم موسم میں زیادہ محنت کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت ۱۰۴؍ فارین ہائیٹ سے اوپر بڑھ جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے صحت کے بہت سے مسائل شروع ہو جاتے ہیں۔ اس حالت کو عام طور پر ’ہیٹ اسٹروک‘ کہا جاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک کی علامتیں
ہیٹ اسٹروک کی بہت ساری علامتیں ہیں۔ ان میں جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ ہوجانا، دماغی حالت یا رویے میں تبدیلی آنا (مثلاً الجھن پیدا ہونا، مشتعل ہونا اور صاف نہیں بول پانا وغیرہ)، جلد کا گرم ہوجانا یا خشک ہوجانا، قے ہونا یا قے جیسی کیفیت کا پیدا ہونا اور سانس و نبض کا تیز ہوجانا جیسی علامتیں قابل ذکر ہیں۔
ہیٹ اسٹروک کا خطرہ کس کو زیادہ ہے؟
عام طور پراس کے شکاربچے، بوڑھے، جسمانی طورپر کمزور انسان، تیز دھوپ میں کھیلنے والےکھلاڑی اور کام کرنے والے انسان کے علاوہ دل کی بیماری والے مریض، شوگر کے مریض اور دیگرحساس امراض میں مبتلا بھی ہیٹ اسٹروک کی زد پر آسکتے ہیں۔ دراصل ان لوگوں کے بیرونی درجہ حرارت میں اضافہ ہوجاتا ہے جو اُن کے جسم کی ’ہائیڈریٹیڈ‘ رہنے کی صلاحیت کو بہت جلدی متاثر کرتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
’ہائیڈریٹیڈ‘ رہنے کے مناسب طریقے اختیار کرنا چاہئےیعنی زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہئے تاکہ جسم کو پانی کی قلت کا سامنا نہ ہو۔ اس کے علاوہ اس طرح کے موسم میں ڈھیلے ڈھالے اور ہلکے رنگ کے کپڑوں کا استعمال کرنا چاہئے۔ جہاں تک ممکن ہو،دھوپ میں نکلنے سے احتیاط کرنا چاہئے۔ اگر دھوپ میں رہنا مجبوری ہو تو وقفے وقفے سے سائے میں رہنے کابھی انتظام کرنا چاہئے تاکہ جسم کا درجہ حرارت معمول پر آسکے۔
ہیٹ اسٹروک ہو جائے تو کیاکرنا چاہئے؟
اگر آپ کے آس پاس کسی پر ہیٹ اسٹروک یعنی ’لو‘ کا حملہ ہو جائے تو فوری طور پر ایمرجنسی سروسیز کو کال کرنا چاہئے۔ متاثر کو کسی سرد جگہ پر پہنچانا چاہئے۔ اس کے جسم سے اضافی کپڑوں کو ہٹادینا چاہئے۔ اس کے علاوہ اُس وقت جو بھی آس پاس دستیاب ہو، جیسے ٹھنڈے پانی سے نہلانا، گیلے تولئے سے اس کے جسم کو پونچھنا اور گردن اور کمر پر برف کی پٹی وغیرہ رکھنا۔ اس کے علاوہ زیادہ ضروری ہے کہ متاثر کو جتنی جلد ممکن ہو، ڈاکٹر کے پاس پہنچائیں اور اس کے مشورے پر عمل کریں۔n