Inquilab Logo

خاتون پہلوانوں کو انصاف دلانے کیلئے زبردست احتجاج

Updated: May 31, 2023, 9:40 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

متعدد سماجی تنظیموں کی جانب سے دادر اورجوگیشوری اسٹیشنوں کے باہر صدائے احتجاج بلند کی گئی۔ ملزم کی گرفتاری اورخاتون پہلوانوں کوانصاف ملنے تک ان کا ساتھ دینے کااعلان

Scenes of the protest and signature campaign held in Jogeshwari and Dadar for the support of women wrestlers and the arrest of accused Brij Bhushan Singh.
خاتون پہلوانوں کی حمایت اورملزم برج بھوشن سنگھ کی گرفتاری کےلئے جوگیشوری اوردادر میںکئے گئے احتجاج اوردستخطی مہم کے مناظر۔

ملک کا نام روشن کرنیوالی خاتون پہلوانوں کی حمایت اوربرج بھوشن سنگھ کواب تک گرفتار نہ کئےجانے کیخلاف منگل کی شام کوداد ر میں استری مکتی  لیگ ، نوجوان بھارت سبھا اوردِشا چھاترسنگھٹن کے اشترا ک سے احتجاج کیا گیا۔ ا س میںخواتین نے بڑی تعداد میںحصہ لیا ۔خاتون پہلوانوں کی حمایت میں جوگیشوری اسٹیشن کےباہر جن پریورتن پارٹی اورمارڈن یوتھ فیڈریشن کی جانب سے احتجاج کے ساتھ دستخطی مہم  بھی چلائی گئی۔دادر اسٹیشن کے باہر مظاہرین ہاتھو ں میںپلے کارڈ اوربڑے بینر لئے ہوئے تھے اس پر ’بھاجپا سانسد برج بھوشن سنگھ کو گرفتار کرو، مہیلا ورودھی بھاجپا سرکار مردہ باد، پہلوانو تم سنگھرش کروہم تمہارے ساتھ ہیں، ہم سب کو میدان میںآنا ہوگا اورپہلوان کھلاڑیو ںکی حمایت میںآگے آؤ‘وغیرہ نعرے لکھے ہوئے تھے۔ 
پولیس کا رویہ شرمناک ہے
 پرگیہ پربھلکر (استری مکتی لیگ ) نے کہاکہ ’’ پہلوانوں کے ساتھ پولیس کا رویہ  انتہائی شرمناک اورگھٹیا تھا۔ اگردیش کانام روشن کرنے والی ا ن مہیلا پہلوانوںکےساتھ اس طرح کا رویہ اپنایا جاسکتا ہےتوپھر عام آدمی اورخواتین کےساتھ کیا کچھ ہوسکتا ہے۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ’’ ہم سب مہیلا پہلوانوں کے ساتھ ہیں اوران کویہ یقین دلانا چاہتے ہیںکہ انصاف کی اپنی لڑائی جاری رکھئے ۔‘‘ مذکورہ تنظیم سے وابستہ للتا نام کی خاتون نے کہا کہ ’’ حکومت اپنے سیاسی فائدے کیلئے ایک زانی کوبچا رہی ہے لیکن جب عوام اپنا فیصلہ سناتے ہیںتو ملزم کوبچانے والی حکومت ہی ختم ہوجاتی ہے ۔‘‘
کیا دیش کانام روشن کرنے والی بیٹیوں کا یہی سمّان ہے
 ببن ٹھوکے (نوجوان بھارت سبھا ) نے کہاکہ ’’ مہیلا پہلوانوں کی تصویریں دیکھ کر یقین نہیںآتا کہ یہی وہ دیش کی بیٹیاں ہیںجن کی کامیابی پردیش نے ان کاسواگت کیا تھا اوروزیراعظم نریندر مودی نے ان کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئےان کے ساتھ تصویر کشی کی تھی اوراپنا پریوار کہا تھا۔ ان پر لاٹھیاںچلائی گئیں، ان کوگھسیٹا گیا ، زبردستی ان کوبسوں میںٹھونس کرتھانے لایا گیا اوران پرکیس درج کیا گیا ؟ کیا بھاجپا حکومت میںبیٹی بچاؤ ، بیٹی پڑھاؤ کا یہی انداز ہے۔‘‘اویناش کمار (دِشا چھاترسنگھٹن )نے کہاکہ ’’ہم سب پہلوانو ںکوانصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھیںگے ۔دیش کا سمّان بڑھانےوالی مہیلا پہلوان مایوس نہ ہوں،پورا دیش ان کے ساتھ ہے۔‘‘ جن پریورتن پارٹی اورمارڈن یوتھ فیڈریشن کے ذمہ دار ساجد شیخ نےبتایاکہ ’’ احتجاج کے ساتھ دستخطی مہم چلائی گئی ۔ ۹۰۰؍ لوگوںنے دستخط کئے، اسے وزیراعظم کوبھیجا جائے گا۔‘‘
خاتون پہلوانوں کے ساتھ عام آدمی کےآئینی حقوق کا بھی سوال ہے
 غوثیہ شیخ نے کہاکہ’’ ملک کا نام روشن کرنے والی خاتون پہلوانوں کے ساتھ جو رویہ پولیس نے اپنایااس سے ہر ہندوستانی کا سرشرم سے جھک جاتا ہے ۔ آخر ان کے مطالبات منظور کرنے ا ورملزم کو گرفتار کرنے میں حکومت کیوں آنا کانی کررہی ہے۔‘‘ نازنین شیخ نے کہاکہ ’’ خاتون پہلوانوں کے انصاف کے ساتھ ایک عام شہری کے آئین میں دیئے گئے حقوق کا بھی سوال ہے کہ آج کس طرح طاقت کے بل پر اس کےحقوق سلب کئے جارہے ہیں ۔یہ ملک میں بسنے والے ہرطبقے کے لئے لمحۂ فکریہ ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK