Inquilab Logo

قرآن کی بے حرمتی پرحقوق انسانی کونسل کا اجلاس

Updated: July 13, 2023, 11:20 AM IST | Geneva

انسانی حقوق کے ہائی کمشنر ترک وولکر کا خطاب ،تما م مذاہب کی علامتوں کے احترام پر زور ، سعودی عرب کے وزیرخارجہ فیصل بن فرحان کی بھی آن لائن شرکت ، اس اقدام کی مذمت ۔ اجلاس کےد وسرے دن فلسطین اور پاکستان کی تحریک پر قرارداد منظور

High Commissioner for Human Rights T. K. Volkar. Faisal bin Farhan in inset
انسانی حقو ق کے ہائی کمشنر تر ک وولکر ۔ انسیٹ میں فیصل بن فرحان

  یہاں منگل کو قرآن مجید کی بے حرمتی پر اقوام متحدہ کی انسانی حقو ق کی کونسل کا  ہنگامی اجلاس ہوا جس  میں قرآن پاک کی بےحرمتی  کے ساتھ ساتھ مذہبی منافرت کی بھی تمام شکلوں کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی میں ملوث افرادکو سزا دینے  پر بھی زور دیا گیا۔دریں اثنا ء اس سلسلے میں ایک مذمتی قرارد ادمنظور کی گئی ۔  
   میڈیارپورٹس کے مطابق سویڈن میں  قرآن مجید کی بے حرمتی  کیخلاف منگل کو جنیوا میں  انسانی حقو ق کی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں  تمام  مذاہب کے احترام کی تاکید کی گئی ۔
  ہائی کمشنر تر ک وولکر  نے کیا کہا ؟ 
  منگل کو انسانی حقوق کی کونسل کے ۵۳؍ ویں   اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  انسانی حقوق  کے  ہائی کمشنر تر ک وولکر نے کہا تمام  مذاہب کی علامات کا احترام کیا جانا چاہئے۔‘‘ اس سلسلے میں  انہوں نے مختلف مذاہب کی علامات کا ذکر کیا ۔  ان کا کہنا تھا  ہوسکتا ہے کہ کچھ علامات کسی کیلئے مقدس ہوں اور کسی کیلئے نہ ہوں لیکن اُن کا احترام ہر کسی پر لازم ہے ، کیونکہ اس دور میں لوگ لفظوں  کے بجائے علامات کے ذریعہ اپنا مافی الضمیر ادا کرتےہیں۔ ‘‘
  ان کا یہ بھی کہنا تھا ، ’’ کسی مذہب کی توہین  اظہار رائے کی  آزادی نہیں ہے۔  دراصل  قرآن مجید کی توہین کاحالیہ واقعہ ہو یا اس جیسے دیگر واقعات،  ان کا  مقصد معاشرے میں انتشار پیدا کرنا ، نفرت کے بیج  بونا اور تشدد کو ہوا دینا ہے۔ 
خاص موقع پر قرآن کی بے حرمتی 
  خیال رہےکہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحی  کے خاص موقع پر قرآن پاک  بے حرمتی کی گئی۔اسٹاک  ہوم کی پولیس نے عراق سے تعلق رکھنے والے شہری کو کئی بار قرآن پاک کانسخہ نذر آتش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا لیکن مقامی عدالت نے پولیس کے  فیصلے کو آزادیٔ اظہارِ رائے کیخلاف قرار دیا اور اس کی  اجازت  دے دی۔  بعد ازاں  اس پر شدید ردعمل ظاہر کیا گیا ۔ انسانی حقوق کونسل کا اجلاس بھی اسی کا حصہ  ہے۔ 
 سعودی عرب کے وزیرخارجہ کا خطاب 
  اس اہم اجلاس میں آن لائن شرکت کر نے والے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ترک وولکر کی تا ئید کی۔ ان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا ، ’’سعودی عرب اس کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔‘‘
  فیصل بن فرحان  نے زور دے کر کہا، ’’ کسی بھی جواز کے ساتھ اس طرح کی مجرمانہ حرکتوں کو قبول نہیں کیا جاسکتا ہے۔  ‘‘
 سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا ، ’’ اس طرح کے اقدام سے نفرت  ، تعصب اور تنگ نظری کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔  ان سے  عدم تشدد ، برداشت  اور رواداری جیسی قدروں کو نقصان پہنچتا ہے اور  ان کے فروغ  میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ ‘‘  
 مذہبی منافرت کی روک تھام کیلئے
 قانو ن سازی پر زور دیا گیا
حقو ق انسانی کونسل کے  ۵۳؍ ویں اجلاس کے دوسرے دن بدھ کو  ایک قرار داد منظور کی گئی ہے جس کے مطابق  تمام ممالک پر مذہبی منافرت کی روک تھام کیلئے قوانین  بنانے پر بھی زور دیا گیا۔  یہ مذمتی قرار داد فلسطین اور  پاکستان کی تحریک پر پیش کی گئی ہے  ۔ 
  حقو ق انسانی کونسل میں  پیش کی جانے والی قرارداد کی حمایت میں۲۸؍ ممالک نے ووٹ دیئے جبکہ قرارداد کی ۱۲؍ ار اکین نے مخالفت کی۔  اس قرارداد   سے متعلق۷؍اراکین  غیر جانبدار رہے اور ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔امریکہ ، بر طانیہ ، جرمنی اور  یورپی یونین نےقرارداد کی مخالفت کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK