Inquilab Logo Happiest Places to Work

تل ابیب جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی پر راضی نہ ہونے کی بھاری قیمت چکائے گا: امریکی اہلکار

Updated: May 09, 2025, 5:02 PM IST | Washington

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ’’ایک سینئر امریکی اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ اگر تل ابیب کی حکومت غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے مطالبے کیلئے راضی نہیں ہوگی تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘‘

US President Donald Trump and Israeli Prime Minister Benjamin Netanyahu. Photo: X
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو۔ تصویر: ایکس

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ’’ایک سینئر امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر تل ابیب کی حکومت غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے مطالبے کیلئے راضی نہیں ہوتی ہے تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘‘

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ’’ایک سینئر امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر تل ابیب کی حکومت غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے مطالبے کیلئے راضی نہیں ہوتی ہے تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘‘ دی یروشلم پوسٹ نے بدھ کو رپورٹ کیا ہے کہ ’’امریکی اہلکاروں اور اسرائیلی یرغمالوں کے خاندان کے درمیان بدھ کو منعقد کی گئی تھی۔‘‘ میٹنگ کے دوران سینئر امریکی اہلکار، جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نے ’’جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے معاہدے‘‘ کو بحال کرنے کے اسرائیل کے اقدام پر تنقید کی اور کہا کہ امریکہ اسرائیل کی مداخلت کے بغیر سعودی عربیہ کے ساتھ مقامی معاہدے پر بھی کام کرسکتا ہے۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ ’’اسرائیلی یرغمالوں نے جنگ ختم کرنے کی ناکامی کی بھاری قیمت چکائی ہے۔ اب تک وہ جنگ نہ ختم کرنے کی بھاری قیمت چکارہے ہیں۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: صارفین کی تعداد کےاعتبار سے’ جیو‘ اب بھی سرفہرست، ٹرائی نے مارچ کے اعداد وشمار جاری کئے

ایک اجنبی امریکی اہلکار نے زور دیا کہ ’’یمن کے حوثیوں کے ساتھ جنگ کا معاہدہ ہی واحد شروعاتی عمل ہے اور خبردار کیا کہ ’’اگر اسرائیل ہوش میں نہ آیا تو صدیوں کا یہ معاہدہ اس کے بغیر بھی طے پائے گا۔‘‘ یہ رپورٹ کیا گیا ہے کہ ’’اسرائیلی یرغمالوں نے میٹنگ کے دوران امریکی اہلکار کے بیان میں دخل اندازی کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ غیر مشروط طور پر اسرائیل کا تعاون کر رہے ہیں۔‘‘ 

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے ساتھ براہ راست تعلقات منقطع کرلئے
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق ’’امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے براہ راست رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ینیر کوزین، جو اسرائیلی آرمی ریڈیو کے کرسپونڈنٹ ہیں، نے اپنے ایکس پوسٹ پر یہ اطلاع دی ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیر داخلہ ڈون ڈریمر سے بات چیت کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے اور امریکی صدر کو یہ لگتا ہے کہ نیتن یاہو ان کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔‘‘ اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ ’’حال ہی میں جمہوری وزراء کے ساتھ گفتگو کے دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو یہ محسوس ہوا کہ ڈریمر تکبر سے گفتگو کر رہے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اجے دیوگن کی’ریڈ۲‘ نے پہلے ہفتے میں ۹۰؍کروڑ روپے کما لئے

اہلکار نے کہا کہ ’’ ٹرمپ کے اطراف موجود لوگوں نے ان سے کہا کہ ’’نیتن یاہو ان کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔‘‘ امریکی اہلکار نے اس حوالے سے کہا کہ ’’ٹرمپ کو اس سے زیادہ کسی چیز سے نفرت نہیں ہے کہ کوئی انہیں بیوقوف بنائے یا ان کے ساتھ کھیل کھیلے۔ اسی لئےانہوں نے نیتن یاہو سے رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: یوپی میں سرمایہ کاری کیلئے ساز گار ماحول : یوگی

ینیر کوزین نے ایران اور یمن کے حوثیوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کی مضبوط منصوبہ بندی پیش کرنے میں ناکامی کو امریکہ اور اسرائیل کے باہمی تعلقات خراب ہونے کی وجہ قرار دیا۔‘‘ آرمی ریڈیو کے کرسپونڈیٹ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ’’نیتن یاہو کی حکومت غزہ پر مضبوط تجویز پیش کرنے میں ناکامیاب ثابت ہوئی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK