ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی جانب سےفوجی کارروائیوں کے دوران غزہ اور لبنان میں ممنوعہ سفید فاسفورس بم کے استعمال کی تصدیق کی ہے اور شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شہریوں کو شدید اور طویل مدتی زخموں کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
EPAPER
Updated: October 13, 2023, 2:31 PM IST | New Delhi
ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی جانب سےفوجی کارروائیوں کے دوران غزہ اور لبنان میں ممنوعہ سفید فاسفورس بم کے استعمال کی تصدیق کی ہے اور شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شہریوں کو شدید اور طویل مدتی زخموں کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے گنجان آباد علاقوں اور لبنان میں فوجی کارروائیوں کے دوران سفید فاسفورس بم کے استعمال کی تصدیق کی اور شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شہریوں کو شدید اور طویل مدتی زخموں کا خطرہ لاحق ہوسکتاہے۔تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر شائع بیان میں کہا ہے کہ تصدیق شدہ ویڈیوز میں غزہ کی بندرگاہ اور اسرائیل لبنان سرحد کے ساتھ دو دیہی مقامات پر فائرنگ کی گئی ہے۔ سفید فاسفورس بم کے متعدد ہوائی دھماکے بھی دیکھے گئےجو ۱۰؍اور اا؍ اکتوبر کواسرائیل کی جانب سے کئے گئے تھے۔
عینی شاہدین کے ساتھ انٹرویو کئےگئے جنہوں نے غزہ میں سفید فاسفورس بم کے حملے کی وضاحت کی ہے۔ بیان کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آبادی والے علاقوں میں سے ایک غزہ میں سفید فاسفورس بم کا استعمال شہریوں کیلئے خطرناک ہے اور اس کیمیائی ہتھیار کا استعمال شہریوں کو غیر ضروری خطرے میں ڈالنے سے متعلق بین الاقوامی انسانی قانون کی ممانعت کی خلاف ورزی بھی ہے۔ شہری علاقوں میں ہوا سے بھیجے جانے والے آتش گیر ہتھیاروں کا استعمال روایتی ہتھیاروں کے کنونشن (سی سی ڈبلیو) کے پروٹوکول ۳؍ کے تحت ممنوع ہے۔ واضح رہے کہ نہتے(وہ شخص جس کے ہاتھوں میں ہتھیار نہ ہو) شہریوں پر عالمی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے جس کا اسرائیل طویل عرصے سے مرتکب ہوتا چلا آ رہا ہے۔