Inquilab Logo

حیدرآباد: کورونا کی نئی قسم سے آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین میں خوف

Updated: December 05, 2021, 7:19 AM IST | Hyderabad

کمپنیو ں کی ہدایت پر وہ ٹیکہ لگا کر آفس آگئے ہیں مگر او مائیکرون پر ٹیکے کے کم اثر کی خبر سے ملازمین فکر مند ہیں ، انتظامیہ بھی تذبذ ب میں

Major companies like Google have offices in Hyderabad.
حیدر آباد میں گوگل جیسی اہم کمپنیوں کے دفاتر ہیں۔

 یہاں کورونا کی نئی شکل اومائیکرون کا خوف آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین میں پایاجاتا ہے۔ تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں ایک ہزار ۲؍ سوآئی ٹی کمپنیاں ہیں جن میں ملازمت کرنے والے ملازمین کی تعداد۶؍لاکھ کے قریب ہے۔حکومت کی جانب سے یقین دلانے کے بعد کئی کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو ہدایت دی تھی کہ وہ کورونا کے ٹیکے لے کر آفس  آجائیں لیکن کورونا کی نئی شکل کے سامنے آنے کے بعد ان کمپنیوں میں خدمات انجام دینے والےسافٹ ویر انجینئرس خوف کے سایہ میں ہیں، کیونکہ او مائیکرون پر ٹیکہ کے کم موثر ہونے کی خبر یں سامنے آرہی ہیں۔ دوسری یہ ہے کہ نئی شکل جنوبی افریقہ سے شروع ہوئی ہےاور کئی ممالک میں پھیل گئی ۔ شہرحیدرآباد کی سرکردہ آئی ٹی کمپنیوں کا تعلق یا کسی نہ کسی شکل سے ان ممالک کی کمپنیوں سے رابطہ ہے۔ اس مرتبہ کورونا کی نئی شکل کے سامنے آنے کے بعد کیا فیصلہ کیاجائے؟اس پر آئی ٹی کمپنیوں کے انتظامیہ  تذبذب میں ہیں۔
 تلنگانہ انفارمیشن ٹکنالوجی اسوسی ایشن (ٹیٹا)کے صدرسندیپ نے کہا کہ اس شکل کے اثرات کے زیادہ ہونے کی وجہ سے کمپنیوں میں الجھن پائی جاتی ہے اور ملازمین میں خوف ہے۔ کورونا کی دولہروں کے دوران آئی ٹی کمپنیوں کے کام کرنے کے طریقہ کار میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔کئی ملازمین، اپنی ملازمت سے محروم ہوگئے ہیں۔ ملازمین کو خوف ستارہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر نئی شکل کے سامنے آنے کے بعد ان کا کیا ہوگا؟
  اس سلسلے میں ایک آئی ٹی کمپنی کے نمائندے سرینواس نے  بتایا کہ کئی ملازمین کو ہیلتھ پیکیج دیاگیا۔بعض ملازمین دفتر سے کام کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن ۴۰؍ سے۵۰؍سال کی عمر والے ملازمین میں خوف پایاجاتا ہے۔ ان کے مطابق پھر ایک مرتبہ ورک فرام ہوم( گھر سے کام کرنے )کی صورت میں کئی نفسیاتی مسائل بھی  پید ا ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK