Inquilab Logo Happiest Places to Work

۱۹۷۸ء میں وسنت دادا پاٹل سرکار میں نے گرائی تھی: شردپوار

Updated: August 18, 2025, 12:50 PM IST | Agency | Pune

یہ اعتراف کرتے ہوئے انہوں نےکانگریس کی فراخدل قیادت کی تعریف کی ، بتایا کہ پھر بھی۱۰؍سال بعد انہوں نے ہی میرا نام وزیر اعلیٰ کیلئے پیش کیاتھا۔

Nationalist Congress Party (NCP) chief Sharad Pawar. Photo: INN
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی ) کے سربراہ شردپوار۔ تصویر: آئی این این

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے  اعتراف کیا کہ  انہوں نے۱۹۷۸ءمیں وسنت دادا پاٹل کی قیادت والی ریاستی حکومت گرائی تھی،  اس کے باوجود انہوں نے ایک دہائی بعد وزیر اعلیٰ کیلئے میرا نام پیش کیا۔ شرد پوار نے سنیچر کو پونے میں ایک پروگرام میں کہا کہ کانگریس کے پاس اس وقت اتنی فراخ دل قیادت تھی۔ انہوں نے یہ بیان اس بات کا ذکر کرتے ہوئے دیا کہ اس وقت سیاست کیسی تھی اور اب سیاست کیسے بدل چکی ہے۔ واضح رہے کہ شرد پوار کانگریس کے سینئر لیڈر الہاس پوار کی۸۱؍ویں سالگرہ کے موقع پر پونے میں منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کررہے تھے۔
 واضح رہے کہ شرد پوار نے ۱۹۹۹ءمیں کانگریس سے علاحدگی اختیار کرکے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) بنائی۔ جولائی ۲۰۲۳ء میں  ان کے بھتیجے اجیت پوار کے اس وقت کی شیوسینا-بی جے پی مخلوط حکومت میں شامل ہونے کے بعد این سی پی الگ ہوگئی۔
  شردپوار  نے یاد دلایا کہ ایمرجنسی کے بعد بڑی پرانی پارٹی کانگریس (اندرا) اور سورن سنگھ کانگریس میں بٹ گئی۔ اس وقت وہ اپنے سرپرست یشونت راؤ چوہان کے ساتھ سورن سنگھ کانگریس میں رہے لیکن بعد میں ہونے والے انتخابات میں کسی بھی فریق کو واضح اکثریت نہیں ملی۔ آخر کار ہم نے متحد ہو کر وسنت دادا پاٹل کو وزیر اعلیٰ بنایا۔ تاہم ہم میں سے بہت سے نوجوان کارکنوں کی کانگریس (آئی) سے ناراضگی تھی کیونکہ ہم چوہان صاحب سے جڑے ہوئے تھے۔ اس لئے ایک طرح کی دوری تھی  ۔ دادا نے اسے پُر کرنے کی کوشش کی لیکن ہم نے اس کی مخالفت کی۔   میں اصل مخالفین میں سے ایک تھا، اسی وجہ سے ہم نے حکومت گرانے کا فیصلہ کیا اور ہم نے یہ کر دکھایا۔ میں وزیر اعلیٰ بنا۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں یہ کیوں کہہ رہا ہوں؟ کیونکہ ۱۰؍سال کے بعد ہم سب ایک بار پھر متحد ہو گئے تھے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’جب اگلے وزیر اعلیٰ کے نام پر فیصلہ کرنے کیلئے  میٹنگ بلائی گئی تھی تو بہت سے ناموں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا ۔ رام راؤ اڈک  اور شیواجی راؤ منگلیکرلیکن دادا نے کہا کہ اب اور بحث نہیں ، ہمیں پارٹی کی دوبارہ تعمیر نہیں کرنی ہے۔ شردپوار اس کی قیادت کریں گے۔ `تصور کیجئے کہ جس لیڈر کی حکومت میں نے گرائی، اس نے سب کچھ درکنارکردیا اور نظریے کیلئے اتحاد کا انتخاب کیا، کانگریس میں ایسی  فراخدل  قیادت تھی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK