مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ’’ میرے فیصلے سے جن لوگوں کے مفادات متاثر ہوئے ہیں وہ مجھے بدنام کرنے کی منظم کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
EPAPER
Updated: October 01, 2025, 4:54 PM IST | Agency | Nagpur
مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ’’ میرے فیصلے سے جن لوگوں کے مفادات متاثر ہوئے ہیں وہ مجھے بدنام کرنے کی منظم کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
مرکزی وزیر برائے نقل وحمل نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی کسی کانٹریکٹر سے ایک روپیہ تک نہیں لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امپورٹ لابی( درآمد کے کاروبار سے وابستہ لوگ) انہیں بدنام کرنے کی منظم کوشش کر رہے ہیں۔ نتن گڈکری ایک روز قبل ناگپور میں ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں مرکزی حکومت نے ہر پیٹرول پمپ پر ایتھنال ملا پیٹرل فروخت کرنا لازمی قرار دیا ہے جس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ نتن گڈکری کے بیٹوں کی ایتھنال بنانے کی کمپنی ہے ۔ اس لئے الزام لگ رہا ہے کہ گڈکری نے اپنے بیٹوں کی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے قانون منظور کروایا ہے۔ نتن گڈکری اسی پس منظر میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ’’ جس پیڑ پر پھل لگے ہوں لوگ اس پر پتھر مارتے ہی ہیں۔ بہتر ہے کہ انہیں نظر انداز کیا جائے۔ ‘‘ گڈکری نے کہا ’’ میں ایسے لوگوں پر توجہ نہیں دیتا۔ اگر میں ان لوگوں کو جواب دوں گا تو پھر اس پر خبریں بننے لگیں گی۔ ‘‘ مرکزی وزیر نے کہا ’’ میری پوری توجہ اس بات پر ہے کہ ایتھنال کو ایندھن کے طور پر استعمال کیا جائے تاکہ ہمارے کسان توانائی پیدا کرنے والے بن جائیں اور فضائی آلودگی کم ہو۔ ’’ یاد رہے کہ ایتھنال گنے کے رس سے پیدا ہوتا ہے۔
نتن گڈکری نے دعویٰ کیا کہ ان کی پالیسی نے براہ راست ان لوگوں پر ضرب لگائی ہے جن کا بیرون ملک سے ایندھن منگوانے سے مفاد وابستہ تھا۔ انہوں نے کہا ’’ بیرون ملک سے ایندھن درآمد کرنے پر ملک کا ۲۲؍ لاکھ کروڑ روپیہ صرف ہوتا تھا۔ میرے فیصلے سے ان (درآمد کرنے والوں ) کا کاروبار متاثر ہوا اور انہوں نے میرے خلاف پیڈ نیوز چلانی شروع کی۔‘‘ گڈکری کے مطابق ’’ میں نے آج تک کسی کانٹریکٹر سے ایک روپیہ تک نہیں لیا ہے اور سارے کانٹریکٹر مجھ سے ڈرتے ہیں۔ اس لئے میں اپنے کام پر توجہ دیتا ہوں اور اس طرح کے جھوٹے الزامات سے نہیں گھبراتا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ یہ سب (الزام تراشی) سیاست میں عام بات ہے لیکن لوگ جانتے ہیں کہ حقیقت کیا ہے۔ میں پہلے بھی کئی بار اس طرح کی صورتحال کا سامنا کر چکا ہوں۔‘‘
یاد رہے کہ حال ہی میں مشہور سماجی کارکن انجلی دمانیا نے پریس کانفرنس منعقد کرکے الزام لگایا تھا کہ نتن گڈکری کسی نئی سڑک کی تعمیر کے بعد ہر کلو میٹر پر پیسہ کماتے ہیں۔ ان کا الزام تھا کہ ٹول ناکے پر جمع ہونے والی رقم بھی نتن گڈکری کے اہل خانہ کو جاتی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ سیان ایگرو انڈسٹریز نامی کمپنی جس کے مالک نتن گڈکری کے بیٹے نکھل گڈکری ہے اس کی آمدنی میں اچانک اضافہ ہو گیا ہے اور ۱۷۲؍ روپے میں ملنے والے اس کے شیئر کی قیمت آج ۲؍ ہزار روپے سے زیادہ ہو گئی ہے۔ یہ کمپنی مبینہ طور پر حکومت کو ایتھنال سپلائی کرتی ہے۔ نتن گڈکری اس سے قبل بھی اپنے بیٹوں کی کمپنی اور ان پر لگنے والے الزامات پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ’’ میں پیسوں کیلئے گری ہوئی حرکت نہیں کر سکتا۔‘‘