Inquilab Logo

آئی سی سی کے استغاثہ کاعدالت کو دھمکی کو ’’جرم‘‘ میں شامل کرنے کا انتباہ

Updated: May 03, 2024, 9:43 PM IST | Hague

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے استغاثہ کریم خان نے کہا کہ عدالت یا اس کے عملے کے خلاف انتقامی کارروائی کی دھمکی، انصاف کی انتظامیہ کے خلاف جرم کے زمرے میں آ سکتی ہے۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا یہ دھمکی کس نے دی ہےاور کیا یہ بیان اسرائیل غزہ جنگ کے پس منظر میں ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے استغاثہ کریم خان نے کہا کہ عدالت یا اس کے عملے کے خلاف ــجو لوگ انتقامی کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں ان کے اس طرح کے اقدامات انصاف کی انتظامیہ کے خلاف جرم کے زمرے میں شمار کئے جاسکتے ہیں۔ تاہم، آئی سی سی نے یہ نہیں بتایا کہ آیا یہ تبصرہ غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل یا فلسطینی گروپوں کے ممکنہ جنگی جرائم کی تحقیقات سے متعلق ہے۔ امریکی میڈیا نے کہا کہ اس ہفتے آئی سی سی اسرائیلی حکام کے گرفتاری وارنٹ جاری کر سکتی ہے جن میں وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو بھی شامل ہیں اور مؤخر الذکر نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا تھا کہ وہ عدالت کو ایسا کرنے سے روکیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ’’جب افراد عدالت کے خلاف یا عدالتی عملے کے خلاف جوابی کارروائی کی دھمکی دیتے ہیں تو اس سے آزادی اور غیر جانبداری مجروح ہوتی ہے۔ اس طرح کی دھمکیاں، یہاں تک کہ ان پر عمل نہیں کیا گیا، آئی سی سی کی انتظامیہ انصاف کے خلاف جرم کے زمرے میں شامل ہو سکتی ہے۔ دفتر اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ اس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے، اہلکاروں کو ڈرانے یا غلط طریقے سے اثر انداز ہونے کی تمام کوششیں فوری طور پر بند ہو نی چاہئے۔ ‘‘
کریم خان کے دفتر نے اے ایف پی کے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ جوابی کارروائی کی دھمکیاں کہاں سے ملی ہیں۔ انہوں نے اس وقت بھی تبصرہ سے انکار کر دیا جب یہ پوچھا گیا کہ آیا وہ اسرائیل اور غزہ پر اس کی جنگ کی تحقیقات کے حوالے سے یہ بات کہہ رہے ہیں۔ یاد رہے کہ آئی سی سی نے ۲۰۲۱ء میں اسرائیل کے ساتھ حماس اور دیگر مسلح فلسطینی گروپوں کے خلاف مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ممکنہ جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ کریم خان نے کہا ہے کہ اب یہ تفتیش ۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ءکو ہونے والے حملوں کے بعد کے تشدداور جنگ تک وسیع ہو گئی ہے۔ 
نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے الزامات عائد کئے جانے والوں میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ اخبار کے مطابق آئی سی سی حماس کے لیڈروں کے خلاف بھی الزامات عائد کرنے پر غور کر رہی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK