Inquilab Logo

اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کی تو ہم بھی اس کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھائیں گے: القسام بریگیڈ

Updated: November 30, 2023, 9:42 AM IST | Gaza

جہاں سعودی عرب سمیت دنیا بھر کے ممالک غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہیں وہیں حماس کی جنگجو ونگ القسام بریگیڈ نے بھی اشارہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل جنگ بندی کے اصولوں کی خلاف ورزی نہ کرے تو وہ بھی صہیونی فوج کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھائیں گے۔

Israeli army with tanks during the ceasefire
اسرائیلی فوج جنگ بندی کے دوران ٹینکوں کے ساتھ

جہاں سعودی عرب سمیت دنیا بھر کے ممالک غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہیں وہیں  حماس کی جنگجو ونگ القسام بریگیڈ نے بھی اشارہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل جنگ بندی کے اصولوں کی خلاف ورزی نہ کرے تو وہ بھی صہیونی فوج کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھائیں گے۔  یاد  رہے کہ منگل کو جب عالمی برادری اس کوشش میں تھی کہ غزہ میں جنگ بندی کو مستقل صورت دیدی جائے اسی دوران    غزہ کے  شمال اور جنوب میں کئی علاقوں میں اسرائیل کی جانب سے  عارضی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی جس کی وجہ سے دونوں طرف سے جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
  اسی کی بنا پر  حما س کے جنگجو  ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجے میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کئے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ میں کی گئی  جنگ بندی کی خلاف ورزی سے   القسام کے جنگجوئوں    نے   اچھے طریقے سے نمٹا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ القسام اس وقت تک جنگ بندی کیلئے پرعزم ہے جب تک کہ اسرائیل اس پرقائم ہے۔ ابو عبیدہ نے کہاکہ ’’ہم  ثالث ممالک سے تل ابیب پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں وہ اسرائیلی فوج کو زمین اور فضا میں جنگ بندی کی تمام شرائط پر عمل کرنےکی ہدایت دے۔‘‘ اطلاع کے مطابق اس سے قبل منگل کو اسرائیلی فورس نے غزہ شہر کے مغرب میں اور غزہ  پٹی کے شمال میں الشاطی کیمپ اور الشیخ رضوان کے پڑوس میں آگ اور دھوئیں کے بم برسائے تھے۔ 
فلسطین اتھاریٹی کی جانب سے بھی جنگ بندی کی حمایت   
  اس دوران اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب نے غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کرنے کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔فلسطینی  سفیر ریاض منصور نے ایک انٹرویو میں کہا کہ لڑائی بند ہونے کے بعد ہم فلسطینیوں کی خواہش کے مطابق  سیاسی افق کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اقوام متحدہ میں مسلسل دباؤ یورپی موقف کو بدلنے میںمددگار ثابت ہوا۔ ہم اب غزہ پٹی میں امن کی حمایت کے بعد امریکہ کی جانب سے  اسرائیل کو دی جا رہی  حمایت  اور مدد کو ختم کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ مصر، قطر اور دیگر ممالک مل کر اس بات کیلئے کوشاں ہیں کہ کسی طرح غزہ میں نافذ کی گئی عارضی جنگ بندی ، مستقل جنگ بندی کی صورت اختیار کر لے۔   حالانکہ اب تک امریکہ نے اس تعلق سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ 
 سعودی کابینہ کی میٹنگ میں مستقل جنگ بندی پر زور
 اس دوران منگل کی شام سعودی کابینہ نے میٹنگ طلب کی جس میں فلسطین کے مسئلے پر غور وخوض کیا گیا۔ا جلاس میں کابینہ نے اس بات  پر زور دیا کہ خطے میں مکمل استحکام کا حصول صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہونے کے بعد ہی ممکن ہے۔ایک ایسی آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔ اجلاس میں مکمل جنگ بندی کے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے سعودی کابینہ نے کہا کہ  ` مملکت پورے علاقے میں شہریوں کے تحفظ کو ضروری سمجھتی ہے۔سعودی حکومت کا کہنا تھا کہ مستقل جنگ بندی کی خاطر عالمی برادری کو جو بھی تعاون درکا ر ہو گا وہ حکومت دینے کیلئے تیار ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK