Inquilab Logo

اگرعصمت دری کےمجرموں کی پذیرائی کی جائےگی تو ہم اپنی ماں بہنوں کو کیا منہ دکھائیں گے؟: شبانہ اعظمی

Updated: September 02, 2022, 10:04 AM IST | new Delhi

بلقیس بانوکے قصورواروں کو رہا کرنے سے ملک بھر میں ناراضگی ہے۔جگہ جگہ احتجاج بھی ہو رہے ہیں۔

Actress and social activist Shabana Azmi (file photo)
اداکارہ اور سماجی کارکن شبانہ اعظمی( فائل فوٹو)

بلقیس بانوکے قصورواروں کو رہا کرنے سے ملک بھر میں ناراضگی ہے۔جگہ جگہ احتجاج بھی ہو رہے ہیں۔ دیر سے ہی سہی اب معروف شخصیات بھی اس معاملے میں آواز اٹھا رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں دہلی میں ہونے والے ایک مظاہرے میں اداکارہ اور سماجی کارکن شبانہ اعظمی بھی شریک ہوئی تھیں۔  اس تعلق انہوں نے این ڈی ٹی وی کو ایک تفصیلی انٹرویو بھی دیا ہے جس میں انہوں نے بلقیس بانو کے خاطیوںکو رہاکرنے اور انہیں مٹھائی کھلائے جانے کو شرمناک قرار دیا ہے۔ 
  شبانہ اعظمی نے کہا’’میں حیرت زدہ تھی کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ مجھے لگتا ہے کہ اب بھی ہمارے ملک میں نا انصافی اور بھیانک جرائم کے تعلق سے بیداری پیدا نہیں ہوئی ہے۔ بلقیس بانو معاملے میں مجرموںکےرہا ہونے پر انہیں مٹھائی کھلاکریہی ظاہر کیا جا رہا ہے۔‘‘ اداکارہ نے برہمی ظاہر کرتے ہوئےکہا’’ مجرموں کو مالا پہنانا کہیں سے بھی درست نہیں ہے۔ آپ سماج کو کس طرح کا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ یہ صحیح معنوں میں بھیانک ہے۔‘‘  انہوں نے سوال کیا’’ اگر اسی طرح مجرموں کی پذیرائی کی جاتی رہی تو ہم اپنی ماں بہنوں کو کیا منہ دکھائیں گے؟‘‘ 
  شبانہ اعظمی نے مودی حکومت پر طنز کیا کہ ’’ آج ملک میں وہ حکومت ہے جو خواتین کے حقوق کی باتیں کرتی ہے۔لیکن اسی دن جب خاتون کے ساتھ اتنا سنگین جرم کرنے والوں کو رہا کیا جاتا ہے تو میں سوچ میں پڑ جاتی ہوں۔ آخر یہ سب کیا ہو رہا ہے ملک میں؟ یہ سچ مچ انتہائی شرمناک ہے۔‘‘      اداکارہ کے مطابق ’’ یہ صرف اس خاتون کیلئے شرمناک نہیں ہے جس کے ساتھ یہ سب کچھ ہوا بلکہ یہ پورے سماج کیلئے شرمناک ہے۔ ‘‘ شبانہ اعظمی نے یہ کہتے ہوئے حیرانی ظاہر کی کہ ’’میں یہ بھی نہیں سمجھ پا رہی ہوں کہ جب نربھیا کے ساتھ غلط ہوا تو پورا ملک سڑکوں پر تھا لیکن وہی لوگ بلقیس بانو کے معاملے پر خاموش کیوں ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا ’’ میں ان خاتون لیڈروں سے بھی امید کرتی ہوں کہ وہ آگے آئیں اور کہیں کہ بلقیس بانو کے ساتھ سنگین جرم ہوا تھا ، اگر اس کے مجرمو ں کو رہا کر دیا گیا تو سماج میں غلط پیغام جائے گا۔ کیا وہ پارٹی لائن سے اٹھ کر ایک انسان کی طرح نہیں سوچ سکتیں؟‘‘ 
 یاد رہے کہ گزشتہ ۱۵؍ اگست کو  جب وزیراعظم نریندر مودی قوم سے خطاب کے دوران خواتین کے تعلق سے نازیبا کلمات اور انہیں نیچا دکھانے والے جملوں پر قدغن لگانے کی بات کر رہے تھے ، ادھر گجرات میں بلقیس بانوں کی عصمت دری کے جرم میں جیل میں قید ۱۱؍ ملزمین کو گجرات حکومت نے رہا کر دیا۔ اتنا ہی نہیں جیل کے باہر باقاعدہ ان کی آرتی اتاری گئی اور انہیں مالا پہنا کر ان کا استقبال کیا گیا اور انہیں مٹھائی بھی کھلائی گئی۔ اس تعلق سے شروع میں بہت کم لوگوں نے آواز اٹھائی لیکن جب  زمینی سطح پر لوگوں نے احتجاج شروع کیا تو   بڑے پیمانے پر خاص کر عورتیں اس احتجاج میں شامل ہوئیں۔ اس کے بعد ایک ایک کر کے مشہور شخصیات نے بھی اس معاملے پر زبان کھولی۔ یاد رہے کہ شبانہ اعظمی  اس واقعے  کے ۱۳؍ دنوں بعد ہونے والے ایک احتجاج میں شامل ہوئیں اور ان کا انٹرویو ۱۵؍ دنوں بعد لیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK