سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی کے حامی دیر رات تک سڑک پر بیٹھ کر استعفیٰ واپس لینے کا مطالبہ کررہے تھے۔
EPAPER
Updated: April 22, 2024, 11:30 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی کے حامی دیر رات تک سڑک پر بیٹھ کر استعفیٰ واپس لینے کا مطالبہ کررہے تھے۔
: مشرقی حلقہ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے توقع کے مطابق تقریباً ۱۶؍گھنٹے کے بعد اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔ انہوں نے یہ اعلان سنیچر کی دیر رات اپنے سیکڑوں حامیوں کے درمیان کیا۔ معلوم ہوکہ سنیچر کی صبح تقریباً۶؍بجے رئیس شیخ نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدرابوعاصم اعظمی کو بھیجا تھا۔ رئیس شیخ کے استعفیٰ کی خبر ان کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا گیاجس کے بعد کونارک آرکیڈ میں واقع سماج وادی پارٹی کے دفتر کے نیچے ان کے سیکڑوں حامی جمع ہوگئے جن میں بڑی تعداد خواتین بھی شامل تھیں۔ وہ رئیس شیخ سے استعفیٰ واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
پارٹی دفتر کے نیچے کافی بھیڑ جمع ہونے کی وجہ سے پولیس نے انہیں وہاں سے ہٹا دیا جس کے بعد رئیس شیخ کے حامی اوشین گارڈن کے دفتر کے قریب جمع ہونے لگے اوردیکھتے ہی دیکھتے وہاں ایک جم غفیر نے ان کی حمایت میں نعرے بازی شروع کردی۔ مظاہرین رات ۱۰؍ بجے تک اوشین گارڈن کے سامنے کھڑے رہےجس کے بعد شب تقریباً ساڑھے ۱۰؍بجے رکن اسمبلی رئیس شیخ خود وہاں پہنچ کر’عوام کے جذبات کی قدر‘کے نام پر اپنا استعفیٰ واپس لینے کااعلان کیا۔
یہ بھی پڑھئے: پولنگ فیصد بڑھانے کیلئے مختلف سماجی تنظیمیں کوشاں
رئیس شیخ نے کہا کہ بھیونڈی شہر سماج وادی پارٹی میں کچھ دلال قسم کے لوگ شامل ہوگئے ہیں جنہوں نے لوک سبھا الیکشن میں سودے بازی شروعکردی ہے۔ پارٹی کو انہیں نکال دینا چاہئے۔ پارٹی کے اندر دلالوں کے خلاف کارروائی کرنے کے خلاف احتجاجاً انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
سماج وادی پارٹی کے تئیں اپنی وابستگی کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی نے انہیں رکن اسمبلی بنایا۔ اس کیلئے وہ پارٹی میں رہیں گے اور کام کرتے رہیں گے۔ سماج وادی پارٹی کے کچھ کارکنان نے بتایا کہ رکن اسمبلی کا استعفیٰ دراصل ایک ہائی اولٹیج ڈراما تھا، جو پارٹی پر برتری حاصل کرنے کیلئے اعلیٰ کمان پر دباؤ بنانے کی کوشش کہی جا سکتی ہے۔