اکھلیش یادو کا الیکشن کمیشن کو اُسی کے انداز میں جواب، کہا: لوک سبھا انتخابات کے دوران ہم نےحلف نامے کے ساتھ کئی سنگین شکایات درج کرائی تھیں
EPAPER
Updated: August 19, 2025, 10:33 AM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow
اکھلیش یادو کا الیکشن کمیشن کو اُسی کے انداز میں جواب، کہا: لوک سبھا انتخابات کے دوران ہم نےحلف نامے کے ساتھ کئی سنگین شکایات درج کرائی تھیں
سماجوادی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اتر پردیش اکھلیش یادو نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں کمیشن کونشانہ بناتےہوئےکہاکہ اگر سماجوادی پارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی شکایات اسے موصول نہ ہوئی ہوں تو اسے چاہئے کہ وہ حلف نامہ داخل کرکے اس کی وضاحت پیش کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے شکایات کو نظر انداز کرنا جمہوریت کے ساتھ ناانصافی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ حالیہ انتخابات کے دوران سماجوادی پارٹی نے کئی سنگین شکایات درج کرائی تھیں۔ ان شکایات میں بی جے پی امیدواروں کے ذریعہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، سرکاری مشینری کے غلط استعمال، انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے اور ووٹروں کو متاثر کرنے جیسے معاملات شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شکایات باقاعدہ طور پر الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائی گئیں لیکن آج تک ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہاکہ’’ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آخر ہماری شکایات کہاں غائب ہو گئیں؟ اگر کمیشن کہتا ہے کہ اسے ہماری شکایات نہیں ملیں تو پھر اس بات پر عدالت میں حلف نامہ داخل کیا جائے۔ ملک کے عوام کو سچائی جاننے کا حق ہے۔‘‘اکھلیش یادو نے انتخابی کمیشن پر جانب داری کے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ بی جے پی کے دباؤ میں کام کر رہا ہے۔ ان کے مطابق اپوزیشن کی شکایات پر توجہ نہیں دی جاتی جبکہ بی جے پی کے معمولی اعتراضات پر بھی فوری کارروائی ہوتی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جمہوریت میں سبھی سیاسی جماعتوں کو یکساں موقع ملنا چاہئے لیکن موجودہ وقت میں الیکشن کمیشن اپنی غیرجانبداری کھو بیٹھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کی آواز دبائی جائے گی تو عوام کا اعتماد بھی انتخابی عمل سے اٹھ جائے گا۔اکھلیش یادو نے کہا کہ ان کی پارٹی مسلسل عوامی مسائل اٹھا رہی ہے، لیکن سرکاری ادارے عوام کے سوالوں کا جواب دینے کے بجائے حکومت کے تحفظ میں لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ’’ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شفافیت کے ساتھ اپنی پوزیشن واضح کرے۔ اگر ہماری شکایات پر کارروائی نہیں ہوئی تو پھر حلف نامہ داخل کرکے بتایا جائے کہ آخر وہ شکایات کہاں گئیں؟‘‘
اکھلیش یادو نے’ایکس‘ پرثبوت کے طورپرشکایتوں کی رسیدیں پوسٹ کرتےہوئے لکھا کہ اگر کمیشن یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ سماجوادی پارٹی کے حلف نامے موصول نہیں ہوئے تو وہ اپنی ہی دی گئی رسید کو دیکھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیشن حلف نامہ داخل کرکے یہ ثابت کرے کہ پارٹی کو بھیجی گئی ڈیجیٹل رسید درست ہے، ورنہ صرف کمیشن ہی نہیں بلکہ ’ڈیجیٹل انڈیا‘ کی ساکھ بھی مشکوک ہو جائے گی۔