Inquilab Logo Happiest Places to Work

ووٹر ادھیکار یاترا: ۹۱؍ سالہ کسان کرون پرساد مشرا بھی راہل گاندھی کے ساتھ یاترا میں شرکت کریں گے

Updated: August 18, 2025, 9:00 PM IST | New Delhi

کانگریس کے دہائیوں پرانے حامی کرون پرساد مشرا ۲۰۲۳ء میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں راہل گاندھی کا ساتھ دینے کے بعد بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ میں بھی شرکت کریں گے۔

Karuna Prasad Mishra. Photo: INN
کرون پرساد مشرا۔ تصویر: آئی این این

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ میں ۹۱؍ سالہ کسان کرون پرساد مشرا بھی ان کا ساتھ دیں گے۔ مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع سے تعلق رکھنے والے مشرا برسوں سے کانگریس کے وفادار حمایتی رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کا ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں اپوزیشن لیڈر گاندھی اپنی کار روک کر مشرا سے ملاقات کر رہے ہیں۔ 

یہ ملاقات راہل گاندھی کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے آغاز کے موقع پر ہوئی جس کے تحت وہ مبینہ “ووٹ چوری” کے خلاف ۱۳۰۰ کلومیٹر طویل مارچ کریں گے۔ اتوار کو بہار کے ساسارام سے شروع ہوئی یہ یاترا، الیکشن کمیشن کے ذریعے حال ہی میں جاری کی گئی ووٹر لسٹوں میں تبدیلیوں پر شدید تنقید کا باعث بنی ہے۔ گاندھی کے ساتھ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو اور مہاگٹھ بندھن کے دیگر لیڈران بھی شرکت کریں گے۔ یہ یاترا یکم ستمبر کو پٹنہ میں اختتام پذیر ہونے سے پہلے ریاست کے ۲۰ سے زائد اضلاع سے گزرے گی۔

ہندوستانی ترنگا اٹھائے ہوئے مشرا نے اے این آئی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں گاندھی خاندان کے ساتھ اپنی کئی دہائیوں پرانی وابستگی کو یاد کیا۔ مشرا نے بتایا کہ ”میں مدھیہ پردیش کے ضلع سدھی کا ووٹر ہوں۔ میرا راہل گاندھی کے ساتھ ایک پرانا رشتہ ہے۔ آج میں نے ان سے ان کے بہار کے دورے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ میرے وہاں جانے کا انتظام کریں گے۔“

ایسا نہیں ہے کہ مشرا پہلی بار اتنے لمبے فاصلے کا سفر پیدل طے کریں گے۔ انہوں نے ۲۰۲۳ء میں ہوئی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں بھی گاندھی کا ساتھ دیا تھا اور ہاتھ میں چھڑی لے کر روزانہ ۱۵ میل کا فاصلہ طے کرتے تھے۔ یاترا کے دوران، انہوں نے معروف برطانوی روزنامے ”دی گارڈین“ کو بتایا تھا کہ ”میں نے اپنے ملک کو کئی ادوار سے گزرتے دیکھا ہے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ وزیر اعظم مودی ایک بے رحم قصائی سے زیادہ کچھ نہیں۔ میں راہل گاندھی کے ساتھ ہندوستان میں بھائی چارے، ہم آہنگی اور سیکولرازم کے جذبے کو دوبارہ زندہ کرنے کیلئے چل رہا ہوں۔“

یہ بھی پڑھئے: الیکشن کمیشن کا راہل گاندھی سے پھر حلف نامہ کا مطالبہ

اپنی عمر کے باوجود، مشرا نے دعویٰ کیا کہ سڑک پر ۴ ماہ گزارنے کے بعد بھی ان کے پاؤں میں کبھی درد نہیں ہوا۔ ان کا یہ عزم ۲۰۲۳ء میں بھی نظر آیا جب جموں میں دو بم دھماکوں نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ جب گاندھی کی یاترا جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں داخل ہوئی تو اس وقت ۸۸ سالہ کسان نے اصرار کیا کہ کوئی بھی چیز انہیں روک نہیں سکتی۔ مشرا نے اس وقت این ڈی ٹی وی کو بتایا تھا کہ”میں کسی چیز سے نہیں ڈرتا۔ میں گاندھی جی، نہرو جی، اندرا جی کے ساتھ چلتا تھا اور اب میں راہل جی کے ساتھ چل رہا ہوں۔“

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK