Updated: December 07, 2025, 8:00 PM IST
| Mumbai
اس ہفتے اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی کا انحصار اس بات پر ہے کہ امریکی مرکزی بینک کیا کرتا ہے۔ فیڈرل ریزرو کے اجلاس کے نتائج کا اعلان ۱۰؍ دسمبر کو کیا جائے گا۔ اگر سود کی شرح میں کمی ہوتی ہے، جیسا کہ ہندوستان میں، یہ گھریلو مارکیٹ کے لیے ایک اچھا اشارہ ہوگا۔ اگر ایسا نہ ہوا تو پورا بازار سرخ ہو سکتا ہے۔
فیڈرل بینک۔ تصویر:آئی این این
اسٹاک مارکیٹ اس ہفتے مکمل طور پر امریکی فیڈرل ریزرو کے فیصلے پر منحصر ہے۔ گھریلو سرمایہ کار یہ بھی فرض کر رہے ہیں کہ فیڈ کی شرح سود کا اعلان مارکیٹ کی سمت کا تعین کرے گا۔ مزید برآں، ہندوستان کے افراط زر کے اعداد و شمار، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے جذبات اور روپیہ بھی اس ہفتے تجارتی جذبات کو نمایاں طور پر متاثر کرے گا۔گزشتہ ہفتے، گھریلو بازار پرسکون رہا، سینسیکس اور نفٹی تقریباً کوئی تبدیلی کے بغیر بند ہوئے۔
یہ بھی پڑھئے:عمر کے ساتھ نکھر رہے ہیں اکشے کھنہ ، رنویر سنگھ کو پیچھے چھوڑ دیا
تاجروں کا کہنا ہے کہ بظاہر بڑے واقعات کا انتظار ہے اور سرمایہ کار فی الحال کوئی جارحانہ موقف اختیار نہیں کر رہے۔فیڈ کا فیصلہ سب سے بڑا محرک ہوگا۔ریلیگیربروکنگ لمیٹڈکے سینئر نائب صدر اجیت مشرا کے مطابق مارکیٹ ۱۲؍ دسمبر کو ہونے والے ہندوستان کے سی پی آئی ڈیٹا کی بھی نگرانی کرے گی۔ تاہم، عالمی سطح پر توجہ امریکی فیڈرل ریزرو پر مرکوز ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فیڈ کی پالیسی ابھرتی ہوئی منڈیوں میں خطرہ مول لینے پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔ لہٰذا، کوئی بھی سگنل ہندوستانی مارکیٹ میں معمولی اضافہ یا گراوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر فیڈرل ریزرو شرح سود میں کمی کرتا ہے تو اگلے ہفتے مارکیٹ ۲؍فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو تیزی سے کمی تقریباً یقینی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:محمد صلاح کی کلب منیجر آرنے سلوٹ پر سخت تنقید،سعودی پرو لیگ متبادل ہو سکتا ہے
ایف او ایم سی میٹنگ بھی فوکس میں
سواستیکا انویسٹ مارٹ کے تحقیقی تجزیہ کار پرویش گور نے کہا کہ سرمایہ کار اب ۹؍ اور۱۰؍ دسمبر کو ہونے والی ایف او ایم سی (فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی) کی میٹنگ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ میٹنگ سود کی شرح سے متعلق اشارے فراہم کرے گی۔ مزید برآں، امریکی ملازمت کا ڈیٹا بھی جذبات کو متاثر کرے گا۔ یہ اعداد و شمار ۹؍دسمبر کو جاری کیے جائیں گے اور امریکی لیبر مارکیٹ کی حالت کے بارے میں بصیرت فراہم کریں گے۔روپے کی کمزوری بھی خدشات کو بڑھا رہی ہے۔ روپیہ گزشتہ ہفتے کمزور ہوا، ڈالر کے مقابلے میں ۹۰؍ کے نشان سے نیچے گر گیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روپے کی حرکت اس ہفتے مارکیٹ کی سمت کو بھی متاثر کر سکتی ہے، کیونکہ یہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاروں کے جذبات کو متاثر کرتی ہے۔