• Sat, 20 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہنڈن برگ کو ہندوستان سے معافی مانگنی چاہئے: سیبی کی کلین چٹ پراڈانی کا مطالبہ

Updated: September 19, 2025, 10:04 PM IST | New Delhi

سیبی کی جانب سے گوتم اڈانی اور ان کی کمپنیوں کو ہنڈن برگ کے الزامات سے بری کئے جانے کے بعد اڈانی نے ایک بیان میں کہا کہ جھوٹی کہانی بنانے ، سرمایہ کاروں کے نقصان کا سبب بننے پر ہنڈن برگ کو ہندوستان سے معافی مانگنی چاہئے۔

Gautam Adani. Photo: INN
گوتم اڈانی۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان کی مارکیٹس ریگولیٹر، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے گوتم اڈانی، راجیش اڈانی، اوران کے گروپ کی بڑی کمپنیوں ، اڈانی پورٹس اینڈ ایس ای زیڈ، اڈانی پاور، اور اڈیکارپ انٹرپرائزز کو ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے لگائے گئے سنگین الزامات سے بری کر دیا ہے۔اس پر گوتم اڈانی نے کہا کہ ان کا موقف اول روز سے یہی تھا کہ ہنڈن برگ کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ اب انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان لوگوں کے درد کو گہرائی سے محسوس کرتے ہیں۔جنہوں نے اس رپورٹ کے سبب اپنی رقم کھوئی۔

یہ بھی پڑھئے: عدالت نے اڈانی گروپ کے خلاف مضامین اور ویڈیوز ہٹانے کا حکم کالعدم قرار دیا

اس سے قبل دو الگ الگ احکامات میں، سیبی نے کہا کہ اندرونی تجارت، اسٹاک کی قیمتوں میں ہیرا پھیری، یا کم از کم عوامی شیئر ہولڈنگ کے قواعد کی خلاف ورزی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ریگولیٹر نے تصدیق کی کہ شوکاز نوٹس میں درج کوئی بھی الزام ثابت نہیں ہوا، اور اس لیے کوئی جرمانہ یا مزید کارروائی کی ضرورت نہیں ہے۔حکم میں یہ بھی درج کیا گیا کہ فنڈز کا رخ موڑنا، پیسوں کی ہیر پھیر، اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ گوتم اڈانی، راجیش اڈانی، یا سی ایف او جگیشیندر سنگھ نے معلومات کو چھپانے کی کوشش کی ہو۔سیبی کے کل وقتی رکن کملیش ورشنی نے اپنے حکم میں لکھا، ’’معاملے کو مکمل طور پر زیر غور لانے کے بعد، میں نے پایا کہ شوکاز نوٹس (ایس سی این) میں نوٹس لینے والوں (اڈانی گروپ کی فرموں اور عہدیداروں) کے خلاف لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’میں اس طرح بغیر کسی ہدایت کے نوٹس لینے والوں کے خلاف فوری کارروائی کو ختم کرتا ہوں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر: شکر کارخانوں کے ہزاروں ملازمین کی تنخواہ بقایا!

 واضح رہے کہ ۴؍ جنوری۲۰۲۳ء کو، ہنڈن برگ ریسرچ نے الزام لگایا تھا کہ اڈانی گروپ نے ’’تاریخ کا سب سے بڑا کارپوریٹ فراڈ‘‘کیا ہے۔ ہنڈن برگ نے اسٹاک میں ہیرا پھیری، اکاؤنٹنگ میں بے ضابطگیوں، اور شیئر کی قیمتوں کو بڑھانے کے لیے آف شور شیل فرموں کے استعمال کا الزام لگایا تھا۔ متعلقہ فریق کے لین دین اور قرض کے خطرے کے بارے میں بھی خدشات اٹھائے گئے تھے۔ان الزامات کے بعد اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو تقریباً۱۵۰؍ بلین ڈالر کم ہو گئی، اور اڈانی انٹرپرائزز کے حصص میں تقریباً۷۰؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اس سال کے شروع میں، ہنڈن برگ کے بانی، نیٹ اینڈرسن نے اعلان کیا کہ فرم کو ’’ختم‘‘کر دیا جائے گا۔جن لین دین کی جانچ کی گئی ان میں اڈیکارپ انٹرپرائزز، مائلسٹون ٹریڈلنکس (ایم ٹی پی ایل)، اور رہوار انفراسٹرکچر سے متعلق قرضے شامل تھے؛ ایسی کمپنیاں جن کے بارے میں ہنڈن برگ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں متعلقہ فریق کے سودوں کے طور پر ظاہر کیے بغیر اڈانی کمپنیوں کے درمیان فنڈز منتقل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔سیبی نے کہا کہ اگرچہ ان فرموں کے ذریعے پیسہ منتقل کیا گیا تھا، لیکن سود ی  قرضے تھے،جہاں پوری رقم واپس کر دی گئی تھی، اور اس وقت نافذ فریم ورک کے تحت غیر قانونی نہیں تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK