ملک کے اسٹاک مارکیٹ میں زبردست فروخت کا رجحان رہا جس کی وجہ سے ۷؍ سو پوائنٹس سے زیادہ کی گراوٹ درج کی گئی۔
EPAPER
Updated: August 09, 2025, 11:58 AM IST | Agency | Mumbai
ملک کے اسٹاک مارکیٹ میں زبردست فروخت کا رجحان رہا جس کی وجہ سے ۷؍ سو پوائنٹس سے زیادہ کی گراوٹ درج کی گئی۔
امریکہ کی طرف سے ہندوستان پر ۲۵؍ فیصد اضافی درآمداتی ڈیوٹی اور ۲۵؍فیصد جرمانے کی وجہ سے جمعہ کو مقامی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست فروخت ہوئی جس کی وجہ سے اہم انڈیکس تقریباً ایک فیصد گر کر تین ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔بی ایس ای سینسیکس ۷۶۵؍ پوائنٹس کی کمی کے ساتھ۷۹۸۵۷؍پوائنٹس پر بند ہوا۔ نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی ۵۰؍بھی ۲۳۲؍پوائنٹس گر کر ۲۴۳۶۳؍ پوائنٹس پر آگیا۔ اس سال ۹؍مئی کے بعد یہ دونوں انڈیکس کی کم ترین سطح ہے۔سرمایہ کار آج شروع سے ہی فروخت کر رہے تھے۔ سینسیکس جمعرات کے مقابلے ۱۴۵؍ پوائنٹس کم پر کھلا اور دن بھر سرخ نشان میں رہا۔ یہ۸۰۵۵۰؍ پوائنٹس اور نیچے۷۹۷۷۵؍ پوائنٹس پر چلا گیا جس کی وجہ سےفروخت عروج پر رہی ۔
امریکی درآمداتی ڈیوٹی کی تشویش کے باعث غیر ملکی سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے آج۶۲۹؍ ملین ڈالرس کی ایکویٹی فروخت کی ہے۔مارکیٹ میں تمام شعبوں میں فروخت کا رجحان دیکھا گیا۔ ریئلٹی، پائیدار صارفین کی مصنوعات، دھات، فارما، آٹو اور آئی ٹی گروپس نے مارکیٹ پر سب سے زیادہ دباؤ ڈالا۔سینسیکس کی ۳۰؍کمپنیوں میں سے ۲۵؍کے حصص سرخ رنگ میں بند ہوئے۔ بھارتی ایئرٹیل کے اسٹاک میں۳؍ فیصد کی کمی ہوئی۔ ٹاٹا موٹرز، کوٹک مہندرا بینک اور مہندرا اینڈ مہندرا بھی دو فیصد سے زیادہ گر گئے۔