مالونی کی متعدد مساجد میں ائمہ نے آیت قرآنی کی روشنی میں اس پر توجہ دلائی اور سماجی وگھریلو نقصانات کو واضح کیا
EPAPER
Updated: July 04, 2025, 11:24 PM IST | Mumbai
مالونی کی متعدد مساجد میں ائمہ نے آیت قرآنی کی روشنی میں اس پر توجہ دلائی اور سماجی وگھریلو نقصانات کو واضح کیا
منشیات مخالف بیداری مہم کے متعلق مالونی میں پولیس کی جانب سے ٹرسٹیان مساجد کو ایک لیٹر بھیجا گیا اور یہ درخواست کی گئی کہ ’منشیات‘ کے نقصانات کے تعلق سے بیداری لانے میں مدد کی جائے ، چنانچہ مالونی کی بیشتر مساجد میں ائمہ نے خطاب جمعہ میں قرآن کی روشنی میں توجہ دلائی اور اس لعنت کے سماجی وگھریلو نقصانات کو واضح کیا۔ اس کے ساتھ ہی جہاں محرم کے وعظ کا اہتمام کیا گیا ہے وہاں بھی اس موضوع پر توجہ دلائی جارہی ہے۔
پولیس نے خط میں نشہ آور اشیاء کی کئی اقسام لکھیں
سینئر پولیس انسپکٹر شیلندر نگرکر کی جانب سے ٹرسٹیان کو بھیجے گئے خط میں لکھا گیا ’’آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ہمارے دائرہ کار(مالونی پولیس کی حدود) میں منشیات مخالف مہم جاری ہے۔ منشیات کیخلاف بیداری پیدا کرنا اور اس کے مضر اثرات سے عوام کو آگاہ کرانا بے حد ضروری ہے۔
پولیس کی جانب سے بھیجے گئے خط میں نشہ آور اشیاء کی اقسام گانجہ، افیون، ایم ڈی، ہیروئن، چرس کے علاوہ نشہ آور مادّہ ، تھنر، وہائٹنر جیسے سونگھنے والے کیمیکل کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ اس کی وجہ سے نوجوان نسل کی صحت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں اور وہ جرائم کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔
پولیس کی جانب سے خط میں یہ بھی بتایا گیا کہ مالونی پولیس نے پچھلے ایک سال میں ۱۲؍ منشیات فروشوں کو گرفتار کیا ہے جبکہ کل ۳۵؍ منشیات مخالف کارروائیاں کی گئی ہیں۔ آئندہ بھی ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ اس لئے مصلیان کو منشیات سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں متوجہ کریں۔
نئی نسل قوم وملت کی امانت اور ملک کا مستقبل ہے
مالونی کی انجمن جامع مسجد، مہاڈا (گلیکسی) سے متصل جامع مسجد، طیبہ مسجد، مسجد صدیق اکبر، مسجد فرقانیہ، رضاجامع مسجد، مدرسہ و مسجد منہاج السنہ ، مدینہ مسجد ، مسجد رضائے مصطفے اور دیگر مساجد میں ائمہ نے اسی عنوان پر خطاب کرتے ہوئے والدین کی ذمہ داری یاد دلائی۔
ائمہ نے کہا کہ پولیس کی جانب سے متوجہ کیا جانا ، شہریوں کو بیدار کرنا قابل ستائش ہے۔ قرآن پاک نے اس لعنت کے خلاف ساڑھے ۱۴؍سو سال پہلے متوجہ کرتے ہوئے شراب، جوا، بازی، پانسہ وغیرہ کو نجس اور شیطان کا عمل قرار دیا تھا۔ اس لئے مسلمانوں کی عمومی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے نونہالوں پر نگاہ رکھیں، بری صحبت سے بچائیں، ایسی کوئی اطلاع ملنے پر باریکی سے تفتیش کریں، اپنے اردگرد بھی نگاہ رکھیں ورنہ ڈرگس کی لعنت کے دلدل میں پھنسنے کے بعد محض فرد اور ایک گھر کا ہی نقصان نہیں ہوتا بلکہ معاشرے پر اس کے خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ نسل نو قوم وملت کا قیمتی سرمایہ ہے۔