Inquilab Logo

کورونا کےسبب چین سے درآمد متاثر ہونے کا اندیشہ

Updated: December 23, 2022, 1:42 PM IST | New delhi

ہندوستان میں چین سے الیکٹرانکس اشیاء،موبائل فونز، کیمیکل ،طبی سازوسامان، نیوکلیئر ری ایکٹرس ،بوائلر،آرگینک کیمیکل وغیرہ منگوائے جاتے ہیں۔ چین میں کورونا وباء نے ایک بار پھر تیزی سے سراُبھارا ہے جس کے سبب مختلف پابندیاں عائد ہوسکتی ہیں، اس باعث پیداوار اور سپلائی کا عمل متاثر ہوسکتا ہے

Automobile components are also imported from China on a large scale to India. (File Photo)
چین سے آٹو موبائل کے ساز وسامان بھی بڑے پیمانے پر ہندوستان منگوائے جاتے ہیں۔(فائل فوٹو)

 چین میں کوروناوباء کے زور پکڑنے سے دنیا بھر میں تشویش کا ماحول بن رہا ہے۔  تجارتی و کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔شیئر بازاروں میں توبے چینی نظر بھی آنے لگی ہے۔ خیال رہے کہ  عالمی معیشت پر پہلے سے ہی مندی کا خطرہ منڈلارہاہے۔روس یوکرین جنگ نے بھی مسائل پیدا کئے ہیں۔ ایسے میں کورونا وباء کے دوبارہ آنے کے خطرے نےمعیشتوں کو الرٹ کردیا ہے۔  چین میں پھیلنے والی وباء سے ہندوستانی معیشت بھی متاثر ہوسکتی ہے۔ کیونکہ ہندوستان الیکٹرانکس سے لے کر نامیاتی کیمیکل اور میڈیکل آلات تک چین سے ہی خریدتا ہے۔ اگر پابندیاں بڑھیں تو سپلائی چین متاثر ہونے سے ہندوستان کی مصیبت بڑھ سکتی ہے۔
ہندوستان چینی درآمد پر کتنا منحصر ہے
 کاروباری نقطہ نظر سے چین کافی اہمیت رکھتا ہے۔ ہمارے ملک میں کئی اشیاء چین سے درآمد کی جاتی ہیں۔ ان میں الیکٹرانکس آلات ، طبی سازو سامان سے لے کر تھوک دوائیں، نامیاتی کیمیکل تک شامل ہیں۔ اب جبکہ چین میں ایک بار پھر کورونا وباء پھوٹ پڑٰ ہے تو اس سے اثر سے ہندوستانی فارما کمپنیاں سب سے زیادہ سہمی ہوئی ہیں۔ بھلے ہی مرکزی حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ ہر صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ پھر بھی چین میں پابندیاں بڑھنے اور لاک ڈاؤن سے ہندوستانی معیشت پر برے اثرات پڑسکتے ہیں۔
کون سی اشیاء درآمد کی جاتی ہیں؟
 وباء کے سبب اگر چین میں پابندیاں لگ جاتی ہیں تو پھر ’سپلائی چین‘ ایک بار پھر متاثر ہوگی ۔ ایسے میں ہندوستانی کمپنیوں کے لئے مصیبت پیدا ہوجائے گی۔ دراصل ہندوستان میں چین سے ۱۰؍  اہم اشیاء منگوائی جاتی ہیں، جن کی دستیابی میں رکاوٹ آئے گی۔ ان اشیاء میں الیکٹرانکس سامانا، نیوکلیئر ری ایکٹر، بوائلر، نامیاتی کیمیکل، پلاسٹک سامان ، فرٹیلائزرس، گاڑیوں کے پرزے، کیمیکل آلات، لوہا ،ا سٹیل اور ایلومینیم شاہیں۔
 خیال رہے کہ ہندوستان ، چین سے بڑے پیمانے پر اسمارٹ فونز، ٹی وی کٹ، ڈسپلے بورڈ، میموری کارڈ، لیپ ٹاپ، پین ڈرائیو اور ایل ای ڈی بورڈ سمیت دیگر سامان خریدتا ہے۔ اس کا کاروبار بھی بہت بڑا ہے۔ اس کےعلاوہ ہر طرح کے نامیاتی کیمیکل اور ان کے عناصر کے ساتھ کھاد، کھاد سے جڑے سامان بھی چین سے منگوائے جاتے ہیں۔ میڈیکل سیکٹر بھی چین پر بہت زیادہ منحصر ہے کیونکہ سستے میڈیکل اور آپریشن تھیڑ کے آلات بڑی تعداد میں چین سے ہی درآمد کئے جاتے ہیں۔
فارماکمپنیوں کی پریشانی
 ہندوستان میں چین سے جو نامیاتی کیمیکل درآمد کئے جاتے ہیں ان میں اے پی آئی (ایکٹیو فارماسیوٹیکل انگریڈیئنٹ) بھی شامل ہے۔ یعنی دوا سازی میں استعمال ہونے والے خام مال کے لئے بھی پڑوسی ملک پر انحصار زیادہ ہے۔ اگر ان کی سپلائی متاثر ہوتی ہے تو سن فارماسیوٹیکلس، گلین مارک، مین کائنڈ اور ڈاکٹر ریڈیز جیسی گھریلو کمپنیوں کی مصیبتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں دواؤں کے دام میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK