Inquilab Logo

ایجنسیوں کے بیجا استعمال کو چیلنج کیا جائیگا

Updated: March 22, 2023, 11:52 PM IST | new Delhi

اپوزیشن کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی کے استعمال کی صدر جمہوریہ سے شکایت کے بعد اب ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں پٹیشن کی تیاری

Opposition has united against the actions of CBI and ED
سی بی آئی اور ای ڈی کی کارروائیوں کیخلاف اپوزیشن متحد ہو گیا ہے

 سی بی آئی اور افورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) کی جانب سے اپوزیشن لیڈران کو مسلسل نشانہ بنانے اور انہیں بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے کیسیز میں پھنسالئے جانےپر سخت برہم ملک کی ۸؍ اہم اپوزیشن پارٹیوں نے ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں مشترکہ پٹیشن داخل کرتے ہوئے عدالتوں سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ ان ایجنسیوں کی من مانی رُکوائے اور انہیں انصاف کے ساتھ کارروائی کے احکامات جاری کرے۔  یاد رہے کہ ان ۸؍ پارٹیوں نے اس سے قبل صدر جمہوریہ دروپدی مرمو  اور پھر وزیر اعظم مودی کو خط بھی لکھا تھا اور اس میں بھی ای ڈی اور سی بی آئی کے غلط استعمال پر احتجاج کرتے ہوئے ان سے مداخلت کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن وہاں سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی جس کے بعد اب ان پارٹیوں کے پاس عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں رہا ہے۔  ان پارٹیوں میں عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس، بی آر ایس ، آر جے ڈی ، جے ڈی ایس اور بی جے ڈی شامل ہیں۔ امکان ہے کہ اس میں مزید کچھ پارٹیاں شامل ہو سکتی ہیں۔
 اس پارٹیوں کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے نمائندے کا نام طے کرلیا گیا جبکہ وکالت نامہ پر بھی دستخط کردئیے گئے ہیں۔ اس قدم سے واضح ہو گیا ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں بھی  مرکزی حکومت اور ایجنسیوں سے دودوہاتھ کرنے کو تیار ہیں۔وہ مرکز کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے کے ساتھ ساتھ ایجنسیوں کے من مانے اور غلط استعمال پر عدالت کو بھی اپنے محاذ میں شامل کرنا چاہتی ہیں۔ 
 واضح رہے کہ اس معاملے میں عام آدمی پارٹی اور ترنمول کانگریس سب سے زیادہ سرگرم ہیں۔ ممتا بنرجی خاص طور پر اس تعلق سے اپوزیشن پارٹیوں میں اتفاق رائے قائم کرنے کے لئے فی الحال سہ روزہ دورے پر ادیشہ پہنچی ہیں جہاں پر وہ وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک سے تبادلہ خیال کریں گی ۔ اس کے علاوہ وہ کرناٹک میں جے ڈی ایس کے سربراہ ای ڈی کمارا سو امی سے بھی گفتگو کریں گی۔ یہ گفتگو فون پر ہونے کا امکان ہے۔  یاد رہے کہ اس سے قبل دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے غیر کانگریسی اور غیر بی جے پی پارٹیوں کے اتحاد کے لئے اپنے طور پر کوشش شروع کی تھی ۔ انہوں نے ۸؍ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی ایک میٹنگ دہلی میں طلب کی تھی جسے ’جی ۸؍ ‘کا نام دیا گیا تھا لیکن یہ میٹنگ نہیں ہو سکی کیوں کہ اس سے قبل ہی سی بی آئی نے منیش سیسودیا کو گرفتا رکرلیا اور پھر کیجریوال انہیں بچانے کی کوششوں میں مصروف ہو گئے۔ اب یہ اطلاعات ہیں کہ عام آدمی پارٹی کے ساتھ ساتھ تلنگانہ کی بی آر ایس اور بنگال کی ترنمول کانگریس تمام اپوزیشن پارٹیوں کا اتحاد قائم کرنا چاہتی ہیں۔ اس میں کانگریس اور بی جے پی شامل نہیں ہوں گی۔
 دوسری طرف این سی پی سربراہ اور ملک کے سینئر لیڈر شرد پوارنےبھی سرگرمی کا مظاہرہ شروع کردیا ہے۔ انہوں نے جمعرات کو تمام ہم خیال اپوزیشن پارٹیوں کو دہلی میں اپنے گھر پر میٹنگ کے لئے بلایا ہے۔ اس میٹنگ میں ۲۰۲۴ء کے  عام الیکشن کے تعلق سے حکمت عملی سے متعلق تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال پربھی گفتگو کی جائے گی۔ باوثوق ذرائع نے کہا کہ ای وی ایم کے تعلق سے ہر الیکشن میں آواز اٹھتی ہے  اس لئے ضروری ہے کہ ایک مرتبہ اس پرگفتگو کرتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے کی جانب قدم بڑھایا جائے۔ امکان ہے کہ اس میٹنگ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کو مدعو کیا گیا ہے جو پارٹیوں کے نمائندوں کو ای وی ایم کےخطرات کے تعلق سے معلومات دیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK