Inquilab Logo

عمران خان اور ان کے لیڈران پر بیرون ملک جانے کی پابندی

Updated: May 27, 2023, 11:46 AM IST | Islamabad

پاکستان کےسابق وزیراعظم کی گرفتاری پر ہونے والے فسادات کے سبب پابندی عائد کی گئی، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا نام بھی نو فلائی لسٹ میں شامل

The circle of the government around the former Prime Minister of Pakistan Imran Khan is getting narrower
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے گرد حکومت کا گھیرا تنگ ہوتا جارہاہے

پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پارٹی کے درجنوں لیڈروںکےنام نو فلائی لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔خبروںکےمطابق ذرائع نے بتایا کہ یہ نام پرویژنل نیشنل آئیڈینٹی فکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میںشامل کیے گئے ہیں، جسے عام طور پر ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ یا ای سی ایل کہا جاتا ہے۔
 یہ فیصلہ وفاقی اورصوبائی اداروں بشمول وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، قومی احتساب بیورو (نیب) اور پولیس کی درخواست پر کیا گیا۔
 ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کےلیڈروں، سابق قانون سازوں اور کارکنان کے نام اس فہرست میںمبینہ طور پر۹؍مئی کے فسادات (جو عمران خان کی گرفتاری کے بعدملک بھر میں ہوئے) اور کرپشن کے مختلف کیسز کی وجہ سے ڈالے گئے ہیں۔وزارت داخلہ کےحکم نامے کے مطابق اس حوالے سے تمام ایئرپورٹس اورملک کے خارجی راستوں کو خطوط جاری کر دئیےگئے ہیں تاکہ کوئی بھی پاکستان سے باہر نہ جاسکے۔نو فلائی لسٹ میںنمایاں پی ٹی آئی لیڈروں کے ناموں میں اسد عمر، فواد چودھری، ملیکہ بخاری، قاسم سوری،اسد قیصر، مراد سعید، حماد اظہر، ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں اسلم اقبال شامل ہیں۔
 پولیس، انسداد دہشت گردی کے محکموں، صوبائی محکمہ انسداد کرپشن، نیب اور مختلف انٹیلی جنس ایجنسیوں نے نو فلائی لسٹ میں ڈالنے کے لیے یہ نام وفاقی حکومت کو بھیجے۔ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کےکافی لیڈروںنےحالیہ ہفتوں میں پولیس کریک ڈاؤن کی وجہ سے ملک سے باہر جانے کی کوشش کی لیکن انہیں متعلقہ حکام کے احکامات کی وجہ سے روک دیا گیا۔منگل کو لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کے۷۰۰؍ سےزائد لیڈروںکے نام ایف آئی اے کو ارسال کیے اورمطالبہ کیا تھا کہ ان کے بیرون ملک جانے پر ایک ماہ کے لیے پابندی لگائی جائے۔پولیس نے ایف آئی اےسے درخواست کی تھی کہ ان ناموں کو نو فلائی لسٹ میں۹؍مئی کے پُرتشدد مظاہروں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے ڈالےجائیں، جس میں فوجی تنصیبات پرحملے، توڑ پھوڑ اور انہیں نذر آتش کیا گیا تھا۔
 بعد ازاں، بدھ کو راولپنڈی ڈسٹرکٹ پولیس نےوفاقی حکومت سے درخواست کی تھی کہ پی ٹی آئی کے ۲۴۵؍ کارکنان کے نام اس فہرست میں شامل کیے جائیں، جو ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔ فسادات کےبعد سے تحریک انصاف کے ہزاروں کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا، متعدد پی ٹی آئی لیڈر گرفتاری کے ڈر سے چھپ گئے ہیں جبکہ کچھ نے پارٹی سے راہیں جدا کر لی ہیں۔

imran khan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK