Inquilab Logo Happiest Places to Work

دارالعلوم دیوبند میں ششماہی امتحانات کو ہی سالانہ امتحان تسلیم کیا جائے گا

Updated: May 09, 2020, 4:44 AM IST | Feroz Khan | Deoband

ادارے کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کے دستخط سے ایڈوائزری جاری،طلبہ نے مخالفت کی،کہا:دونوں امتحانات کے نمبروں میں کافی فرق ہوتا ہے۔

Darul Uloom Deoband. Photo: INN
دارالعلوم دیو بند۔تصویر: آئی این این

 دارالعلوم دیوبند نے ادارہ کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی کے دستخط سے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں جاری موجودہ لاک ڈاؤن اور آئندہ کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر اساتذہ کرام کے مشورہ اور مؤقر مجلس شوریٰ کی منظوری کے بعد اعلان کیاہے کہ درجہ چہارم عربی تا درجہ ہفتم تمام درجات کے ششماہی امتحان کو ہی سالانہ امتحان کےقائم مقام قرار دیا جاتا ہے اور امتحان ششماہی کے نتائج کو ہی معیارترقی قرار دیا جائے گا۔ ساتھ ہی دورہ حدیث کی چار بنیادی کتابوں کے امتحان ششماہی کو امتحان سالانہ کے قائم مقام قرار دیا جاتا ہے۔ البتہ جب کوئی طالب علم سند کا طالب ہوگا تو بقیہ کتب دورہ حدیث کا ضمنی تقریری امتحان لیا جائے گا اور ان کے نمبرات کو شامل سند کر دیا جائے گا و درجہ چہارم تا دورہ حدیث کے علاوہ دیگر تکمیلات و تعلیمی شعبہ جات کے امتحان ششماہی کو بھی امتحان سالانہ کے قائم مقام قرار دیا جاتا ہے ۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اگلے تعلیمی سال میں عربی درجات بشمول دورہ حدیث اور شعبہ تجوید میں کوئی نیا داخلہ نہیں ہوگا ،تمام تکمیلات و دیگر تعلیمی شعبہ جات میں داخلہ کا فیصلہ اگلے سال کی تعلیمی کارروائی شروع ہونے کے بعد کیا جائے گا اور اسی وقت اس کا اعلان کر دیا جائے گا، ایڈوائزری میں طلبہ کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اعلان سے قبل تکمیلات و دیگر تعلیمی شعبہ جات میں داخلہ کے لئے دیوبند کا سفر نہ کریں ساتھ ہی اگلے تعلیمی سال کے آغازکا فیصلہ آئندہ حالات کی روشنی میں کیا جائے گااور اس کا اعلان کیا جائے گا، قدیم طلبہ اعلان کا انتظار کریں اور اعلان سے قبل دیوبند کا سفر ہر گز نہ کریں ۔ایڈوائزری میں کہاگیا ہے کہ چونکہ آئندہ کی صورتحال غیر یقینی ہے اور حکومت کی جانب سے سفری سہولیات کے اشارے مل رہے ہیں اس لئے طلبہ عزیز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ سفر کی تیاری کریں اور سفر کی قانونی سہولیات حاصل ہونے کے بعد جلد از جلد اپنے وطن کو روانہ ہو جائیں ۔
 وہیں طلبہ دارالعلوم نے جاری اعلان پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم طلبہ دورہ حدیث کی ایک بڑی تعداد اس سے متفق نہیں ہے، کیونکہ ہر سال دورہ حدیث کے ششماہی اور سالانہ کے نمبرات میں کافی تفاوت ہوتا ہے ، ششماہی کے نمبر کم اور سالانہ کے بہت زیادہ ہوتے ہیں ، خصوصاً اس سال تو کئی سالوں کے مقابلے میں نمبرات کافی کم آئے ہیں ، اب اگر انہیں نمبر ات کو مدار بنایا جائے تو طلبہ کو بہت سارے مراحل میں مشکلات سے دو چار ہونا پڑے گا۔
طلبہ کے اعتراضات
دورہ کے تکمیلات کے خواہشمند طلبہ کے نمبرات کا تکمیلات والوں کے نمبرات سے تقابل کے وقت دورہ کے بہت کم ہی طلبہ کسی شعبہ کے مستحق قرار پائیں گے، کیونکہ تکمیلات کے ششماہی اور سالانہ نمبرات تقریباً مساوی ہوتے ہیں۔ 
 حصول سند کے وقت کافی عرصہ کے لیے ہمارا یہاں آنا ناگزیر ہوگا، کیونکہ جب صرف قرائت و تجوید کا امتحان دیکر حصول سند میں ایک آدھ مہینہ لگ جاتا ہے تو ۶؍ کتابوں کے امتحان کے لیے لمبا وقت درکار ہوگا ، اور ڈاک سے بھی سند منگوانا ممکن نہیں ہوگا، نیز کئی سال گزر جانے کے بعد امتحان دینا بہت مشکل ہوگا۔ 
حصول سند کے وقت ضمنی تقریری امتحان کی وجہ سے نمبرات انتہائی کم آئیں گے، جس کی وجہ سے دیگر تعلیم گاہوں میں تعلیم و تعلم کی راہ دشوار ہو جائے گی۔ لہٰذا ان وجوہات کے پیش نظر اکثر طلبہ کی رائے یہ ہے کہ حالات سازگار ہونے کے بعد از سرے نو تمام کتابوں کا امتحان لیا جائے اور جو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے طلبہ کے مفاد میں اس پر نظر ثانی کی جائے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK