Inquilab Logo Happiest Places to Work

جے پورمیں راہل ، کھرگے اور گہلوت کا مرکز پر شدید حملہ

Updated: September 24, 2023, 10:33 AM IST | Agency | Jaipur

گلابی شہر میں کانگریس بھون کی نئی عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب اورورکرز کانفرنس سے تینوں لیڈروں کا خطاب ،کئی محاذوں پر حکومت کو گھیرا ،راہل نے کارکنوں کوببر شیر قراردیا۔

Rahul Gandhi, Ashok Gehlot and Malkarjun Kharge during the ceremony in Jaipur. Photo: PTI
جے پور میں تقریب کے دوران راہل گاندھی، اشوک گہلوت اورملکارجن کھرگے۔ تصویر:پی ٹی آئی

جے پور میں سنیچر کو کانگریس کے نئے صدر دفتر(اندرا گاندھی بھون)کے سنگ بنیاد کی تقریب  میں راہل گاندھی ، ملکارجن کھرگے اور اشوک گہلوت نے اپنے خطابات میں مرکز کی مودی حکومت کو جم کر نشانہ بنایا۔ اس موقع پرمنعقدہ کانگریس ورکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا ’’پہلے وہ (مرکزی حکومت) خواتین کے ریزرویشن کی بات نہیں کر رہے تھے۔ انہوں نے’انڈیا‘ یا ’بھارت‘ نام کے تنازع پر بحث کیلئے خصوصی اجلاس کا اعلان کیا تھا لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ لوگ اس معاملے پر متفق نہیں ہیں تو وہ گھبرا گئے کیونکہ خصوصی اجلاس کا اعلان ہو چکا تھا۔ اسی لیے وہ خواتین ریزرویشن بل لے آئے۔‘‘
کانگریس لیڈر نے مزید کہا ’’ہم نے بل کی حمایت کی۔ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ خواتین کے ریزرویشن کو نافذ کرنے کے لیے نئی مردم شماری اور حد بندی کی ضرورت ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ۳۳؍ فیصد ریزرویشن آج بھی نافذ کیا جاسکتا ہے۔ بی جے پی ریزرویشن میں۱۰؍ سال کی تاخیر کرنا چاہتی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اسے فوری طور پرنافذ کیا جائے۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ او بی سی خواتین کو بھی اس کا فائدہ ملے۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ پورے اپوزیشن نے خواتین ریزرویشن بل کی حمایت کی۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ خواتین کے ریزرویشن کو۱۰؍ سال میں لاگو کیا جائے، جب کہ ہم  اس کا نفاذ آج سے ہی چاہتے ہیں۔ جب میں نے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ ہمارے اداروں میں او بی سی، دلت اور قبائلی طبقے کی شرکت کیا ہے؟ آج کے ہندوستان کو ۹۰؍ لوگ چلا رہے ہیں یعنی وزیر اعظم مودی کے ساتھ ۹۰؍ افسران ہیں جوہر وزارت کے سیکریٹری ہیں۔ راہل نے کہا کہ وزیر اعظم او بی سی کی بات کرتے ہیں لیکن ان۹۰؍ افسران میں سے صرف۳؍ او بی سی ہیں۔ ان کے پاس ہندوستان کے بجٹ کا صرف ۵؍ فیصد ہے۔ کانگریس کے سابق صدر نے کہا ’’یہ کارکنوں کی کانفرنس ہے۔ لوگ دور دور سے آئے ہیں۔ راجستھان میں رنتھامبور ہے اور وہاں شیر دیکھنے میں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں، جبکہ شیر ایک جھلک دکھا کر بھاگ جاتا ہے۔ اسی طرح  میں نے پہلی بار دیکھا ہے، یہاں ہزاروں ببر شیر ایک ساتھ بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں حکومت نے چیرنجیوی یوجنا جیسی صحت اسکیم دی ہے۔۵۰۰؍ روپےمیں سلنڈر دیا ہے۔ یہ کام کارکنان عوام کو جاکربتائیں ۔
’’کسی بھی قیمت پر ہماری حکومت بنے ، یہ عزم ہو‘‘
کانفرنس کے دوران راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا ’’آج پورا کانگریس خاندان جے پور میں بیٹھا ہے۔ آزادی کے بعد پہلی بار ریاستی کانگریس کمیٹی کی عمارت بن رہی ہے۔ راجستھان اقتصادی ترقی کی شرح میں شمالی ہندوستان میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ یہ بڑے فخر کی بات ہے۔ راجستھان میں بہتر حکمرانی ہے۔ ہمارا عزم یہ ہونا چاہیے کہ کسی بھی قیمت پر اس بار پھر سے ہماری حکومت بننی چاہئے۔‘‘
 گہلوت نے کہا کہ راجستھان میں یہ پہلی بار ہےکہ حکومت مخالف رجحان نہیں ہے۔ حکومت کا کام شاندار ہے اور فاشسٹ طاقتیں کتنا ہی زور لگالیں ، وہ کامیاب نہیں ہوں گی ۔ گہلوت نے کہاکہ نیا کانگریس بھون بننا فخر کی بات ہے۔ملک کے سامنے چیلنجز ہیں، اس کا احساس ہم سب کو ہے۔راہل گاندھی کی یاترا کا مقصدعدم تشدد کا پیغام تھا۔ اس موقع پر گہلوت نے ۲؍ اکتوبر کو خاموش مورچہ نکالنے کا بھی اعلان کیا۔
’’حکومت نے صدر کی توہین کی ‘‘
ئاس موقع پر کانگریس صدرکھرگے نے یاددلاتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے وقت صدر دروپدی مرمو کو نہیں بلایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایسا کرکے صدر کی توہین کی تھی۔اسے اس لئے مدعو نہیں کیا گیا کہ وہ قبائلی تھے۔ اس سے قبل جب رام ناتھ کووند صدر تھے تو انہیں پارلیمنٹ ہاؤس کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا تھا، کیونکہ انہیں ’ اچھوت‘ سمجھا جاتا تھا۔ وہ دلتوں اور قبائلیوں کو فروغ دینے کی بات کرتے ہیں۔اس دوران کھرگے نے نعرے لگانے والے کارکنوںکو ہلکا سا ڈانٹتے ہوئے خاموش رہنے کی ہدایت دی اورکہا کہ دیکھتے ہیں آپ لوگوں کی بوتھ پر کارکردگی کیسی رہتی ہے۔گہلوت نے کہا کہ بی جےپی ہمارے خلاف تین تین امیدوار کھڑے کرتی ہے ، ایک تو اصل امیدوار ہوتا ہے ،ایک ای ڈی ہوتی ہے اورایک سی بی آئی یا دیگر ایجنسی ہوتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK