بائیں بازو نے طلبہ یونین کے انتخابات میں چاروں عہدوں پر بھاری فرق سے کامیابی حاصل کی، زعفرانی گروپ کے تمام حربے ناکام.
EPAPER
Updated: March 25, 2024, 11:37 PM IST | Agency | New Delhi
بائیں بازو نے طلبہ یونین کے انتخابات میں چاروں عہدوں پر بھاری فرق سے کامیابی حاصل کی، زعفرانی گروپ کے تمام حربے ناکام.
بی جے پی جس طرح سے لوک سبھا انتخابات کیلئے ’چار سو پار‘ کا نعرہ دیا ہے، کچھ اسی طرح کا بلند بانگ دعویٰ اس نے دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبہ یونین کے انتخابات کیلئے بھی کیا تھا لیکن جب نتائج سامنے آئے تو اس کا اسکور صفر رہا۔ حالانکہ الیکشن جیتنے کیلئے اس نے کوئی ایسا حربہ باقی نہیں رکھا، جو استعمال نہ کیا ہو۔ یہاں تک کہ بائیں بازو کی طرف سے جنرل سیکریٹری کی امیدواری آخری مرحلے میں مسترد کردی گئی تھی۔ بعد ازاں بائیں بازو نے باپسا (برسا امبیڈکر پھلےاسٹوڈنٹس اسوسی ایشن)کی امیدوار پریانشی آریہ کی حمایت کردی اور کامیابی بھی ملی۔
نتائج کے مطابق بائیں بازو کے دھننجے نے صدر کے عہدے پر اور اویجیت گھوش نے نائب صدر کے عہدے پر کامیابی حاصل کی ہے۔ دھننجے کو جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے صدر کے عہدے کیلئے کل۲۵۹۸؍ ووٹ ملے جبکہ اے بی وی پی امیدوار امیش چندر اجمیرا کو۱۶۸۶؍ ووٹ ہی مل سکے۔اس کے علاوہ نائب صدر کے عہدے کیلئے بائیں بازو کے امیدوار نے بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اویجیت گھوش کو۲۴۰۹؍ ووٹ ملےجبکہ ان کے قریب ترین حریف اے بی وی پی امیدوار دپیکا شرما کو۱۴۸۲؍ ووٹ ہی ملے۔
دھننجے پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں۔ وہ بہار کے رہنے والے ہیں اور دلت برادری سے آتے ہیں۔ ان کے والد ریٹائرڈ پولیس اہلکار ہیں۔ تقریباً۲۷؍ سال بعد، دلت برادری کے ایک امیدوار نے جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے صدر کے عہدے پر کامیابی حاصل کی ہے۔
واضح رہےجے این یو اسٹوڈنٹس یونین انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کے دوران بائیں بازو کے حامیوں میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔ بائیں بازو کے امیدواروں کی برتری کو دیکھ کر طلبہ `پوراکیمپس سرخ ہے کے نعرے لگاتے رہے۔
اسٹوڈنٹ یونین کے انتخابات میں جنرل سیکریٹری کی سیٹ کیلئے کھڑے اے بی وی پی کے امیدوار ارجن آنند کو ۱۹۶۱؍ ووٹ مل سکےجبکہ ان کے مقابل پریانشی آریہ کو ۲۸۸۷؍ ووٹ ملے۔پریانشی (باپسا، بائیں بازو کی حمایت یافتہ) امیدوار ہیں۔ وہیں جوائنٹ سیکریٹری کے عہدے کیلئے مقابلہ کرنے والے گووند ڈانگی (اے بی وی پی) کو۲۰۶۶؍ ووٹ ملے جبکہ ان کے مقابل محمد ساجد کو کل ۲۵۷۵؍ ووٹ ملے۔ اس طرح چاروں سیٹیں بائیں بازو کو ملیں۔