Inquilab Logo

لندن میں’خالصتان‘ مخالف ریسٹورنٹ مالک کی گاڑی پر فائرنگ

Updated: October 03, 2023, 12:01 PM IST | Agency | London

ہرمن سنگھ کپور اور ان کے اہل خانہ کو گزشتہ ۸؍ مہینوں سے دھمکیاں مل رہی ہیں لیکن اب تک کوئی گرفتاری نہیں۔

Harman Singh Kapoor had paint thrown on his car outside his house. Photo: INN
ہرمن سنگھ کپوراپنے مکان کے باہر،ان کی گاڑی پرپینٹ پھینکاگیا۔ تصویر:آئی این این

برطانیہ میں ’خالصتان‘کی مخالفت کرنے والے سکھوں پر حملے بھی شروع ہو گئےہیں ۔خالصتانی انتہا پسندخالصتان کی مخالفت کرنے والوں کو تلاش کر رہے ہیں اور دھمکیاں دے رہے ہیں۔ یہاں گزشتہ دنوں ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا جس میں مقامی ریسٹورنٹ کے مالک ہرمن سنگھ کپورکے گھر کے باہرفائرنگ کی گئی اوران کی گاڑی پرپینٹ پھینکا گیا اور توڑ پھوڑ بھی کی گئی ۔ہرمن سنگھ نے الزام لگایا ہےکہ خالصتانی انہیں گزشتہ کئی مہینوں سے دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ہرمن سنگھ کا اس معاملے میں کہنا ہےکہ وہ شروع سے خالصتان کی مخالفت کرتے رہے ہیں ۔ انہیں گزشتہ۸؍ ماہ سے دھمکیاں مل رہی ہیں اور ان پر اب تک۴؍ مرتبہ حملے ہوچکے ہیں ۔ اپریل میں ان کے ریسٹورنٹ پربھی حملہ کیاگیا تھا۔ یہ حملہ لندن میں ہندوستانی سفارتخانہ کےدفتر میں توڑپھوڑ کے ایک دن بعد ہوا تھا۔
خالصتانی حامیوں کی سوچ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے ہرمن سنگھ کی بیوی اور بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی ہیں اور ان کی آبروریزی تک کی دھمکی دی ہے۔ خالصتانی انتہا پسندوں کی جانب سےہرمن سنگھ کے فون نمبر اور گھر کا پتہ بھی عام کر دیاگیا ہے اور پیشکش کی گئی ہےکہ ان کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو انعام دیا جائے گا۔بتایا گیا ہےکہ اس کے بعد میٹروپولیٹن پولیس نے بھی انہیں سیکوریٹی فراہم کی لیکن سیکوریٹی واپس لیتے ہی دھمکیوں کا دور دوبارہ شروع ہو گیا۔ ہرمن سنگھ کا الزام ہےکہ میٹروپولیٹن پولیس انہیں اور ان کے خاندان کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
گھر کے باہر فائرنگ کی گئی 
 ہرمن سنگھ نے بتایا کہ گزشتہ رات ان کی کار پر گولیاں چلائی گئیں ۔ گھر کے باہر کھڑی گاڑیوں پر سرخ رنگ پھینکا گیا۔ خالصتانی دہشت گرد انہیں فون پرجان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور پیغامات بھیج رہے ہیں۔
پولیس اور حکومت سیکوریٹی فراہم کرنے سے قاصر 
 ہرمن سنگھ کہتے ہیں کہ یہاں کی پولیس اور حکومت بک چکی ہے۔ رشی سونک اور علاقے کے ایم پی ان کی حفاظت کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ ہر کوئی اپنے ووٹ بینک کے بارے میں سوچتا ہے۔ جب بھی رکن اسمبلی سے رابطہ کیا جاتا ہے تو وہ بس اتنا جواب دیتے ہیں کہ پولیس اپنا کام کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ مہینوں سے دھمکیاں ملنے کی شکایت درج کرانے کے باوجود پولیس اب تک کسی کو گرفتار نہیں کرسکی ہے۔
گزشتہ دنوں ہندوستانی ہا ئی کمشنر کو گردوارہ جانے سے روکا گیا تھا 
 واضح رہےکہ برطانیہ میں ہندوستانی ہائی کمشنر وکرم دورئی سوامی کو جمعہ کو خالصتان حامیوں نے اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میں ایک گرودوارہ جانے سے روک دیا۔ رشی سونک حکومت نے اس پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ہندوستان کو یقین دلایا ہے کہ واقعے میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دورئی سوامی کی گردوارہ کمیٹی کے ساتھ میٹنگ طے تھی لیکن خالصتان حامی وہاں پہنچ گئے اور انہیں واپس جانے پر مجبور کر دیاتھا۔ اس واقعہ کے بعد ہندوستان نے اپنے سفارت کاروں کی سیکوریٹی کا معاملہ برطانوی دفتر خارجہ کے سامنے اٹھایا تھا۔
ان واقعات سےاندازہ لگایاجاسکتا ہےکہ خالصتانی انتہا پسندوں کا نیٹ ورک مغرب میں کس حد تک سرگرم اور مضبوط ہے کہ وہاں مقامی ہندوؤں اورسکھوں کو اپنے تحفظ کے تعلق سے تشویش لاحق ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ ہرمن سنگھ کپور نےگزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ’خالصتان‘ کے تعلق سے ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جسے ۲؍ دن میں ۲۰؍ لاکھ مرتبہ دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی انہیں اور ان کے اہل خانہ کو خالصتان حامیوں کی جانب سے دھمکیاں ملنا شروع ہوئیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK