Inquilab Logo

نریندر دابھولکر قتل کیس میں۲؍ قصورواروں کو عمر قید لیکن کلیدی ملزم بری ہو گیا

Updated: May 11, 2024, 7:44 AM IST | Pune

پونے کی خصوصی عدالت نےقتل کے ۱۳؍ سال بعد سنائے گئے فیصلے میں کلیدی ملزم وریندر تائوڑے کو ثبوتوں کے فقدان کے سبب بری کردیا

Renowned social activist Narendra Dabholkar
مشہور سماجی کارکن نریندر دابھولکر

یہاں کی خصوصی عدالت نے توہم پرستی کے خلاف جدوجہد کرنے والے مشہور سماجی کارکن ڈاکٹر نریندر دابھولکر کے قتل کیس میں ۱۳؍سال بعد اپنا فیصلہ سنایا ۔  عدالت نے اس سنسنی خیز قتل کے معاملے میں ۲؍ قصورواروں کو عمر قید کی سزا ضرور سنائی لیکن  سازش کے کلیدی ملزم ڈاکٹر وریندر تائوڑے اور ۲؍ دیگر ملزمین سنجیو پونالیکر اور وکرم بھاوے کو ثبوتوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے بری کر دیا۔  عدالت نےدابھولکر کو گولی مارنے والے شرد کالسکر اور سچن ایندورے کو عمر قید کی سزا سنائی   اور ہر ایک پر ۵؍لاکھ روپے جرمانہ بھی عا ئد کیا  ۔ واضح رہے کہ ۲۰؍ اگست ۲۰۱۳ء کوپونے شہرکے اومکاریشور پل پر صبح کی سیر کیلئے نکلے نریندر  دابھولکر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں پانچ  افراد کو ملزم بنایا گیاتھا جن کے خلاف سی بی آئی نے تفتیش کی اور سی بی آئی عدالت نے ہی فیصلہ سنایا۔
  غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ سے متعلق مقدمات کے  لئے بنائی گئی خصوصی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج اے جادھو نے یہ فیصلہ دیا ہے۔سماعت کے دوران استغاثہ نے ۲۰؍گواہوں سے جرح کی جبکہ دفاع نے دو گواہوں سے جرح کی۔ استغاثہ نے اپنے حتمی دلائل میں کہا کہ ملزمین دابھولکر کی توہم پرستی کے خلاف مہم کے مخالف تھے۔ ابتدائی طور پر اس کیس کی تفتیش پونے پولیس کر رہی تھی لیکن بامبےہائی کورٹ کے حکم کے بعد۲۰۱۴ء میں سی بی آئی نے کیس اپنے ہاتھ میں لے لیا اور بھگوا دائیں بازو کی تنظیم سناتن سنستھا سے وابستہ ڈاکٹر وریندر سنگھ تائوڑے کو گرفتار کر لیا۔استغاثہ کے مطابق تاوڑے قتل کے اہم سازش کاروں میں سے ایک تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سناتن سنستھا دابھولکر کی تنظیم ’مہاراشٹراندھ شردھا نرمولن سمیتی‘ کے کاموں کی مخالف تھی۔ تائوڑے اور کچھ دیگر ملزمین اس تنظیم سے وابستہ تھے۔سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں شروع میں مفرور سارنگ اکولکر اور ونئے پوار کو شوٹر کے طور پر نامزد کیا تھا لیکن بعد میں سچن اندورے اور شرد کالسکر کو گرفتار کیا اور ایک ضمنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے دابھولکر کو گولی ماری تھی۔ اس کے بعد، مرکزی ایجنسی نے ایڈوکیٹ سنجیو پنالیکر اور وکرم بھاوے کو شریک سازش کار کے طور پر گرفتار کیا۔ تائوڑے، اندورے اور کالسکر جیل میں ہیں جبکہ پونالیکر اور بھاوے ضمانت پر باہر ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK